بجٹ بلوچستان کی ترقی کا جامع روڈ میپ ہوگا، سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بجٹ صرف اعداد و شمار کا مجموعہ نہیں بلکہ صوبے کی ترقی کا ایک جامع روڈ میپ ہوگا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت آئندہ مالی سال کے بجٹ پر پارلیمانی کمیٹی کا اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال کی ترجیحات اور بجٹ تجاویز پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان بجٹ: تیاریاں مکمل، 20 جون کو اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان
وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ بجٹ کو قابلِ عمل اور عوامی ضروریات سے ہم آہنگ بنانے کے لیے اتحادی جماعتوں کے ساتھ مسلسل مشاورت کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں، سماجی شعبوں اور مالی نظم و نسق پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ بجٹ میں شفافیت، توازن اور فلاح عامہ کو یقینی بنایا جاسکے۔
میر سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ بجٹ صرف اعداد و شمار کا مجموعہ نہیں بلکہ بلوچستان کی ترقی کا ایک جامع روڈ میپ ہوگا، جس میں نوجوانوں، خواتین اور کمزور طبقات کے لیے خصوصی اقدامات شامل کیے جائیں گے، مالیاتی نظم و ضبط اور کفایت شعاری بجٹ کے بنیادی اصول ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ 26-2025: تنخواہوں میں 10 فیصد، پینشن میں 7 فیصد اضافہ، مسلح افواج کے افسران اور جوانوں کے لیے اسپیشل الاؤنس
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے بجٹ کو مؤثر اور جامع بنایا جائے گا، اور ترجیحات کا تعین عوام کی بنیادی ضرورتوں کو مدنظر رکھ کر کیا جارہا ہے،مشاورتی تسلسل کا مقصد سیاسی اتفاقِ رائے اور اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانا ہے تاکہ ایک ایسا بجٹ پیش کیا جا سکے جو ہر طبقے کی نمائندگی کرتا ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بلوچستان سرفراز بگٹی صوبائی بجٹ وزیراعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان سرفراز بگٹی وزیراعلی سرفراز بگٹی کہ بجٹ کے لیے
پڑھیں:
سائنس اور ٹیکنالوجی میں خود انحصاری چین کی ترقی کا ایک طاقتور انجن ہے، چینی میڈیا
سائنس اور ٹیکنالوجی میں خود انحصاری چین کی ترقی کا ایک طاقتور انجن ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 12 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی رہنما شی جن پھنگ نے ایک بار کہا تھا کہ “سائنس اور ٹیکنالوجی ملک کا ہتھیار ہے، جس پر ملک کی طاقت، اداروں کی کامیابی، اور عوام کی خوشحالی کا انحصار ہوتا ہے۔” تاہم سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں چین کو امریکہ اور مغرب کی جانب سے رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس سے چین کو احساس ہوا ہے کہ اسے آزاد انہ جدت طرازی پر انحصار کرنا چاہیے۔ لہٰذا شی جن پھنگ نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کی حکمت عملی پیش کی اور اسے “ملک کی مجموعی ترقی کے لئے بنیادی ستون” قرار دیا۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں “دوسروں کی پیروی کرنے” سے لے کر بہت سے شعبوں میں “قائدانہ حیثیت” تک ، چین اپنی خصوصیات کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کی راہ پر گامزن ہے۔پہلا ،حکمت عملی کا قیام کیا گیا اور قومی “جدت طرازی” کے نظام کی تعمیر نو کی گئی۔ چین بنیادی تحقیق میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ جاری رکھے ہوئے ہے؛ ٹیلنٹ پالیسیوں کے ایک سلسلے کے نفاذ کے ذریعے، چین نے سائنسی اور تکنیکی ترقی کے لیے بڑے پیمانے پر ایک اعلی معیار، اور مناسب ڈھانچے کا ٹیلنٹ پول تشکیل دیا ہے. آج ، چین میں آر اینڈ ڈی اہلکاروں کی کل تعداد دنیا میں پہلے نمبر پر ہے؛ سائنسی تحقیق کی فنڈنگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو جدت طرازی کے لئے ایک ٹھوس مادی بنیاد فراہم کرتا ہے. 2012 سے 2024 تک ، چین کی آر اینڈ ڈی سرمایہ کاری 1.03 ٹریلین یوآن سے بڑھ کر 3.6 ٹریلین یوآن تک پہنچی ،
جو دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔دوسرا ، تکنیکی ناکہ بندی کو توڑنے کے لئے “نیا قومی نظام”قائم ہوا ہے. حکومت قومی وسائل کی تقسیم کی قیادت کرتی ہے، لیبارٹریوں، سائنسی تحقیقی اداروں اور اعلیٰ جامعات جیسی اسٹریٹجک قوتوں کو مربوط کیا جاتا ہے، پھر انٹرپرائز فورسز اور مارکیٹ میکانزم متعارف کروایا جاتا ہے ،یوں صنعت، تعلیم، تحقیق اور ایپلی کیشن کا گہرا انضمام کیا گیا ہے۔ اس نظام کی مدد سے چین نے کئی اہم شعبوں میں تکنیکی ناکہ بندی کو کامیابی سے توڑ دیا ہے۔تیسرا نئے معیار کی پیداواری قوتوں کو بااختیار بنایا گیا ہے،
سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کو صنعتی برتری میں تبدیل کیا گیا۔ چین نے “بنیادی تحقیقات ،مشکل کلیدی تکنیکی حل اور صنعتی تبدیلی” کا ایک مکمل سلسلہ تشکیل دیا ہے ، جس سے گلوبل انوویشن انڈیکس میں چین کی درجہ بندی کو 2012 میں 34 ویں سے 2024 میں 11 ویں نمبر تک پہنچایا گیا۔ شی جن پھنگ کا یہ بھی ماننا ہے کہ “بین الاقوامی سائنسی اور تکنیکی تعاون انسانیت کو درپیش عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ “بیڈو سسٹم 200 سے زیادہ ممالک کے لیے خدمات فراہم کرتا ہے، فاسٹ ٹیلی سکوپ بین الاقوامی برادری کے لئے کھلی ہے، ڈیپ سیک عالمی مصنوعی ذہانت مساوات کو فروغ دیتا ہے،وغیرہ وغیرہ۔ان اقدامات سے چین کھلے تعاون میں اپنی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی صلاحیتوں کو بڑھا رہا ہے اورساتھ ہی عالمی سائنس اور ٹیکنالوجی گورننس کے لئے چینی حل بھی فراہم کرتا رہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکینیڈا کے شہر برنابی نے چینی نژاد افراد کے خلاف تاریخی امتیازی سلوک پر سرکاری معافی کا اعلان کر دیا چین کا تھیان وین-2 پروب لانچ کر دیا گیا مصنوعی ذہانت کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے چین کی چار نکاتی تجاویز روس، چین کا چاند پر پاور پلانٹ تعمیر کرنے کا منصوبہ، پاکستان کو بھی شرکت کی دعوت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے 18کروڑ ، 40لاکھ پاس ورڈز لیک ہونے کا انکشاف،ایڈوائزری جاری چین کی سیٹلائٹ نیویگیشن اور لوکیشن پر مبنی خدمات کی صنعت میں ترقی کا رجحان برقرار بھارت کا سیٹلائٹ ای او ایس زیرو نائن کا تجربہ ناکام ہوگیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم