افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا دوسرا جہاز گوادر پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
گوادر:افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت دوسرا جہاز گوادر پورٹ پر لنگر انداز ہو گیا۔ وفاقی وزیر بحری امور جنید انوار کے مطابق بندرگاہ پر تجارتی سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت دوسرا بحری جہاز کامیابی سے گوادر پورٹ پر پہنچ گیا۔ جہاز 20 ہزار ٹن کھاد لے کر گوادر بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا۔ فروری کے بعد یہ دوسرا افغان ٹرانزٹ شپمنٹ ہے جو گوادر کے ذریعے ہوا۔
وفاقی وزیر بحری امور جنید انوار چوہدری کا کہنا ہے کہ اس پیش رفت سے عالمی اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ خطے کے لیے اہم تجارتی گیٹ وے بنتا جا رہا ہے۔ گوادر کے ذریعے افغانستان کی عالمی منڈیوں تک رسائی بہتر ہوگی۔
جنید انوار کے مطابق تجارتی سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ پاکستان اور افغانستان کے باہمی تعلقات کو مضبوط کر رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گوادر کے استعمال سے ٹرانزٹ اخراجات میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔
Post Views: 3.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افغان ٹرانزٹ
پڑھیں:
لینڈنگ کے وقت جہاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آپ کو فضائی سفر کے دوران جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز کو کھلا رکھنا شاید تکلیف دہ محسوس ہوتا ہے، لیکن بنیادی طور پر اس کا مقصد مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق اگر آپ نے کبھی کمرشل فلائٹ پر سفر کیا ہے تو آپ نے طیارے کی لینڈنگ سے قبل فلائٹ اٹینڈنٹ کی شائستہ انداز میں ایک درخواست سُنی ہوگی کہ ’براہِ مہربانی اپنی اپنی کھڑکیوں کے شیڈز کُھلے رکھیں۔‘ یہ سُن کر پہلے آپ کو لگتا ہے کہ یہ بلاوجہ کی ایک تکلیف ہے، جیسا کہ اگر کھڑکیوں کے شیڈز اُوپر ہوں یا نیچے، اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ تاہم جہاز کے عملے کی یہ چھوٹی سی ہدایت مسافروں کے آرام کے بارے میں نہیں ہے۔ اس ہدایت کے پیچھے ایک بڑی حفاظتی وجہ ہے۔ دراصل یہ ایک ایسی ہدایت ہے جس پر دنیا بھر کی ہر ایئرلائن عمل کرتی ہے لینڈنگ کے دوران کھڑکی کے شیڈز کھلے رکھنے کی پانچ وجوہات ہیں 1۔ ہنگامی صورتِ حال کو جلدی سے سمجھنے میں مدد ملتی ہے طیارے کا عملہ اور مسافر الرٹ رہتے ہیں جب جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز نیچے ہوتے ہیں، تو کیبن گہرا اور آرام دہ محسوس ہوتا ہے جس سے مسافر غنودگی یا بے دھیانی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دیکھیں کون سے اخراج کے راستے محفوظ ہیں مسافر بھی باہر کا منظر واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں اور اعتماد کے ساتھ ہدایات پر عمل کر سکتے ہیں۔ ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے نئی تحقیق کے مطابق ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے، اطالوی ماہرین نے بتایا کہ ہینڈ رائٹنگ سے دماغ کے یادداشت، حرکت اور تخلیقی حصے زیادہ سرگرم ہوتے ہیں، ٹائپنگ میں محدود موٹر عمل سے دماغی شمولیت اور حسی فیڈ بیک کم،ہاتھ سے نوٹس پر طلبا بہتر یاد رکھتے ہیں۔ تحقیق میں تعلیمی اداروں کو تجویز دی گئی ہے کہ ڈیجیٹل تعلیم کے ساتھ ہاتھ سے لکھنے کی مشق کو بھی شامل کیا جائے ہاتھ سے لکھنے کے دوران دماغ کے وہ حصے زیادہ سرگرم ہو جاتے ہیں جو حرکت، احساس اور یادداشت سے تعلق رکھتے ہیں۔