اسلام ٹائمز کیساتھ انٹرویو میں مفتی گلزار نعیمی کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر نہیں، پورے عالمِ اسلام پر حملہ کیا ہے، اگر فیصلہ کن جنگ ہوئی تو پاکستان کو بھرپور ساتھ دینا ہوگا، یہ صرف ایران کا نہیں، امت مسلمہ کا مسئلہ ہے اور اب خاموشی کا وقت نہیں رہا، غزہ کے مظلوموں کا عملی ساتھ نہیں دیا، اب تہران کا دیں۔ متعلقہ فائیلیںمفتی گلزار احمد نعیمی ایک ممتاز پاکستانی عالمِ دین، خطیب اور مذہبی اسکالر ہیں۔ وہ اہلِ سنت و الجماعت (بریلوی مکتبِ فکر) سے تعلق رکھتے ہیں اور مذہبی، سماجی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے سرگرم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ مفتی گلزار احمد نعیمی نے اسلامی علوم میں تخصص حاصل کیا اور فقہ، تفسیر اور حدیث میں مہارت رکھتے ہیں۔ وہ مختلف دینی و علمی فورمز میں اسلامی تعلیمات کی ترویج اور عصرِ حاضر کے مسائل کے حل کیلئے اپنی آراء پیش کرتے رہتے ہیں۔ وہ جماعتِ اہلِ حرم پاکستان کے سربراہ ہیں، جو کہ ایک مذہبی و سماجی تنظیم ہے اور محافلِ میلاد، کانفرنسز اور اتحادِ امت کیلئے کام کرتی ہے۔ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کئی بین المذاہب ہم آہنگی کی کانفرنسز میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ مفتی گلزار احمد نعیمی نے ہمیشہ مذہبی رواداری، امن اور اتحاد بین المسلمین پر زور دیا ہے۔ وہ مختلف عقائد کے مابین ہم آہنگی قائم کرنے کیلئے کوشاں رہے ہیں اور اسلام کی امن و آشتی کی تعلیمات کو اجاگر کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نادر بلوچ نے ایران پر اسرائیلی جارحیت اور ایران کی شاندار جوابی کارروائی پر مفتی گلزار نعیمی سے خصوصی انٹرویو کیا گیا ہے، جو پیش خدمت ہے۔  قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.

youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مفتی گلزار

پڑھیں:

اسرائیل کا ایران پر حملہ دہشتگردی اور اعلان جنگ ہے، پیر خالد سلطان

اپنے بیان میں اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن پیر خالد سلطان نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ امت مسلمہ متحد ہوکر اسرائیل کیخلاف صف بندی کرے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اہل سنت کے مرکزی ناظم اعلیٰ و اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن صاحبزادہ پیر محمد خالد سلطان نے اسرائیل کے ایران پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ صرف دہشت گردی بلکہ ایران کے خلاف اعلان جنگ ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ امت مسلمہ متحد ہوکر اسرائیل کے خلاف صف بندی کرے۔ ایک بیان میں انہوں نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی سینئر فوجی قیادت، سائنسدانوں اور پھر عام عوام پر حملے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ دہشت گردی اور ایران کے خلاف اعلان جنگ ہے۔ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی قوانین کو روندتے ہوئے اسرائیل نے جو کیا اس کے بعد اب ان قوانین کی ضرورت نہیں، کیونکہ دنیا کے طاقتور ممالک قوانین کو مانتے نہیں۔ جہاں ان کے مفادات کی بات آتی ہے تب قوانین پر عملدرآمد ہوتا ہے۔ لیکن جب ان کے مفادات نہ ہوں تو پھر ان قوانین کو ردی کی ٹوکری میں پھینکا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا وجود عالمی امن کیلئے مستقل خطرہ بن گیا،ملی یکجہتی کونسل
  • ایران پر حملہ نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ بلکہ عالم اسلام کی وحدت کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے، سلیم صدیقی 
  • ایران کا اسرائیل پر جوابی حملہ اسلام کے اصولِ دفاع کے عین مطابق ہے، مفتی ساجد لغاری
  • اسرائیل کا ایران پر حملہ دہشتگردی اور اعلان جنگ ہے، پیر خالد سلطان
  • اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، ایران ضرور بدلہ لے گا، علامہ مقصود علی ڈومکی
  • ایران پر حملے سے ثابت ہوگیا کہ اسرائیل اب بے قابو ہوچکا ہے، محبوبہ مفتی
  • ایران پر حملہ پورے عالم اسلام پر حملہ تصور کرتے ہیں، متحدہ علماء محاذ کا احتجاجی اجلاس
  • ایران پر اسرائیلی حملہ پورے عالم اسلام کے وقار، وحدت اور سلامتی پر حملہ ہے، علامہ احمد اقبال رضوی
  • اسرائیل کے مذہبی پیشواؤں نے یہودیوں کو عبادت گاہوں میں نہ جانے کا مشورہ کیوں دیا؟