برسلز، 130 تنظیموں کا فلسطینی عوام کے حق میں مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
اس مظاہرے کو ریڈ لائن کا نام دینے کا مقصد عوام کی جانب سے یورپین حکومتوں کی بے حسی کو اجاگر کرکے یہ بتانا بھی تھا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے فلسطینیوں پر یکطرفہ طور پر مسلط کی جانے والی تباہی کے خلاف اب عوام کی سرخ لائن آچکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یورپین دارالحکومت برسلز میں ایک سو تیس (130) تنظیموں نے آج فلسطینی عوام کے حق اور اسرائیل کی مذمت میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں بوڑھوں، بچوں اور معذوروں سمیت ایک لاکھ سے زیادہ افراد نے شرکت کی۔ منتظمین نے اس مظاہرے کو ریڈ لائن کا نام دیا تھا جس میں شرکاء سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ لباس کا کچھ حصہ یا اپنے ساتھ کوئی سرخ رنگ کا کپڑا ضرور لیکر آئیں۔ اس مظاہرے کو ریڈ لائن کا نام دینے کا مقصد عوام کی جانب سے یورپین حکومتوں کی بے حسی کو اجاگر کر کے یہ بتانا بھی تھا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے فلسطینیوں پر یکطرفہ طور پر مسلط کی جانے والی تباہی کے خلاف اب عوام کی سرخ لائن آ چکی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی جانب سے عوام کی
پڑھیں:
امریکا نے فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او پر پابندیاں عائد کردیں
امریکا نے فلسطینی اتھارٹی اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کے بعض حکام پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن پر امن کوششوں کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی حکام غزہ میں جنگ بندی مذاکرات جاری رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ان پابندیوں کے تحت متاثرہ افراد کو امریکا کے ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے، تاہم حکام کی جانب سے کسی مخصوص شخصیت کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پوپ لیو اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے درمیان غزہ تنازع پر پہلا باضابطہ رابطہ
محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ ہماری قومی سلامتی کے مفاد میں ہے کہ ہم فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او کو ان کی وعدہ خلافیوں اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچانے پر جواب دہ ٹھہرائیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں گروہوں نے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی سی) سمیت مختلف طریقوں سے اسرائیل کے ساتھ تنازع کو عالمی سطح پر لے جانے کی کوشش کی اور دہشتگردی کی حمایت جاری رکھی۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر امن ممکن نہیں، سعودی وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ میں دوٹوک مؤقف
یہ پابندیاں ایسے وقت میں لگائی گئی ہیں جب امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف جمعرات کو اسرائیل پہنچنے والے ہیں، جہاں وہ غزہ میں جنگ بندی اور انسانی بحران کے حل کے لیے بات چیت کریں گے۔
ادھر اسرائیل کو غزہ جنگ کے باعث عالمی دباؤ کا سامنا ہے، جبکہ متعدد مغربی ممالک نے آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل امریکا پابندی پی ایل او غزہ فلسطینی اتھارٹی