لاہور، خاکسار تحریک کا اسرائیل کیخلاف، ایران کے حق میں مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے محمد قاسم الکریم کا کہنا تھا کہ اس جنگ میں فتح حق کی ہوگی اور حق ایران کیساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایرانی قوم اور قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کا وجود صفحہ ہستی سے مٹا کر دنیا میں امن قائم کریں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی بدامنی اور خرابی ہے، وہاں اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں تحریک خاکسار کے زیراہتمام ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت قائد خاکسار تحریک محمد قاسم الکریم نے کی۔ مظاہرین نے اسرائیل کیخلاف اور ایران کے حق میں نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے محمد قاسم الکریم کا کہنا تھا کہ اس جنگ میں فتح حق کی ہوگی اور حق ایران کیساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایرانی قوم اور قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کا وجود صفحہ ہستی سے مٹا کر دنیا میں امن قائم کریں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی بدامنی اور خرابی ہے، وہاں اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا اگلا ہدف ایران کے بعد پاکستان ہے اور پاکستان کے بعد ان کا خواب مکہ و مدینہ پر قبضہ کرنا ہے، گریٹر اسرائیل کا منصوبہ ایک کھلی کتاب ہے، جس پر مسلم امہ کو سوچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ذریعے انہوں نے ہمیں جگڑ کر رکھا ہوا ہے، ہم تو ان کے غلام بن چکے ہیں۔ محمد قاسم الکریم کا کہنا تھا ایران عالم اسلام کی جنگ لڑ رہا ہے، اس لئے پورے عالم اسلام کو ایران کے ہاتھ مضبوط کرنا ہونگے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محمد قاسم الکریم انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا دنیا میں ایران کے
پڑھیں:
آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمارے وقت میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے۔
حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔
انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی چند عادتوں کا ذکر کیا جو بچوں کی تربیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد سے اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بچے وقت پر سو جایا کریں، باہر کا کھانا نہ کھائیں یا کم کھائیں۔ ایک وقت تھا میرے والد بھی مجھے ان چیزوں سے روکا کرتے تھے اور اب میں اپنے بچوں کو منع کرتا ہوں تاکہ ان میں نظم و ضبط قائم رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے والد صرف منع نہیں کرتے تھے بلکہ مارتے بھی تھے، ہمارے وقتوں میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج ایسا نہیں ہے، آج آپ اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے اور مارنا چاہیے بھی نہیں کیونکہ آج کے بچے برداشت نہیں کرسکتے۔
عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ بچوں کو سکھانے کے لیے ایک یا دو تھپڑ تو ٹھیک ہیں لیکن مارنا نہیں چاہیے۔ بچوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کسی چیز کو لے کر والدین سے جھوٹ کہہ رہے ہیں تو وہ غلط کام کر رہے ہیں، والدین سے چیزوں کو نہ چھپائیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وقتوں میں بچوں اور والدین کے درمیان فاصلہ ہوا کرتا تھا بات نہیں ہوتی تھی لیکن آج کے بچے والدین سے کھل کر بات کرتے ہیں اور ہم بھی یہ وقت کے ساتھ ساتھ سیکھ گئے ہیں کہ مارنے کے بجائے بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔