مکہ مکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) وفاقی سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے کہا ہے کہ حج آپریشنز کی بروقت تیاری اور مسلسل بہتری اہمیت رکھتی ہے، اپنے عملے، ناظمین کو آئندہ حج کے لیے بہت پہلے سے تیار کریں گے تاکہ حجاج کرام کے اندراج کے ساتھ ہی ان کی تربیت کا بھی آغاز ہو جائے، 2025 کے حج کی کامیاب تکمیل پر فلاحی عملے کی غیر معمولی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، آخری پاکستانی حاجی کی روانگی تک مشن اپنی خدمات جاری رکھے گا۔

میڈیا سیل مکہ مکرمہ کے کوآرڈینیٹر نادر بادشاہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان حج مشن کی جانب سے مکہ مکرمہ میں ایک پروقار تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں 2025 کے حج کی کامیاب تکمیل پر فلاحی عملے کی غیر معمولی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

وفاقی سیکرٹری برائے وزارت مذہبی امور ڈاکٹر سید عطا الرحمٰن نے آئندہ حج آپریشنز کی بروقت تیاری اور مسلسل بہتری پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہزار میل کا سفر بھی پہلے قدم سے شروع ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے حج انتظامات کی منصوبہ بندی اور تربیت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عملے خاص طور پر ناظمین کو آئندہ حج کے لیے بہت پہلے سے تیار کریں گے۔ اسی طرح جیسے ہی حجاج کرام کا اندراج شروع ہو، ان کی تربیت کا عمل بھی شروع ہو جائے گا تاکہ وہ اس مقدس سفر کے لیے مکمل طور پر تیار ہوں۔

انہوں نے وزارت کی کارکردگی بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے فلاحی عملے، ایس ڈی ایس اور طبی عملے کی بھرتی کے لیے سخت معیار مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مہارت اورقابلیت کو ترجیح دیں گے۔ امیدواروں کو منیٰ اور عرفات کے جغرافیہ سے مکمل واقفیت ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تقرریوں میں شفافیت اور میرٹ اولین ترجیحات ہوں گی- ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے کہا کہ 2025 کے کامیاب حج کا سہرا وزارت مذہبی امور اور دفتر امور حجاج پاکستان (او پی اے پی) کے درمیان موثر رابطے اور ہم آہنگی کے سر ہے۔

ہماری ٹیمیں مکمل طور پر رابطے میں تھیں اور یکجہتی کے ساتھ کام کرتی رہیں۔ ہم آئندہ اس ربط اور ٹیم ورک کو مزید مضبوط بنائیں گے تاکہ حجاج کرام کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے کہا کہ اگرچہ اس سال کے حج آپریشنز کا اختتام جاری ہے، اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ آخری پاکستانی حاجی کی روانگی تک مشن اپنی خدمات جاری رکھے گا۔

ڈی جی حج نے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مزید سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا ۔ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) حج عبدالوھاب سومرو نے فلاحی عملے کی انتھک محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ کی محنت کی بدولت حج 2025 کامیابی سے ہمکنار ہوا، لیکن ہم اس پر قناعت نہیں کریں گے، آئندہ سال ہم اس سے بھی بہتر کارکردگی دکھانے کا عزم رکھتے ہیں۔انہوں نے خاص طور پر بزرگ حجاج کے لیے رہائش کی سہولیات میں بہتری کے منصوبے پیش کئے۔

مکہ، مدینہ، منیٰ اور عرفات میں واقع مزید رہائش فراہم کرنے کو ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ہم ہر سال حج کے تجربے کو بہتر بنانے کے لئے نئی تجاویز لاتے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا، حجاج کی خدمت ایک مقدس اعزاز ہے۔ مکہ مکرمہ کے چیف کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مرزا علی محسود نے حجاج کرام کی خدمت کو ایک روحانی سعادت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنے مہمانوں کی خدمت کی یہ عظیم ذمہ داری سونپی ہے اور اس میں عظیم اجر پوشیدہ ہے۔

انہوں نے وفاقی سیکرٹری ڈاکٹر عطا الرحمٰن کی قیادت میں نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس) کے ذریعے عملے کی تقرری کے عمل کو سراہا جو شفافیت، میرٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے ناظم سکیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہترین اقدام ہے جسے مزید تقویت دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پری حج آپریشنز کامیابی سے مکمل ہوئے اور اب ہم اسی لگن اور محنت سے پوسٹ حج خدمات میں بھی کامیابی حاصل کریں گے۔

مکہ مکرمہ کے کوآرڈینیٹر ذوالفقار خان نے حج 2025 کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میری دلی دعائیں ان تمام افراد کے لیے ہیں جنہوں نے دن رات محنت کی تاکہ حجاج کرام کو سہولت، تحفظ اور آرام فراہم کیا جا سکے۔تقریب میں سینئر افسران بشمول سجاد حیدر یلدرم (کوآرڈینیٹر ایف اینڈ سی)، عزیزاللہ خان (ڈائریکٹر مکہ) اور وزارت مذہبی امور کے دیگر نمائندگان نے شرکت کی۔ تقریب کے اختتام پر یہ پیغام واضح تھا کہ پاکستان حج مشن اپنے معیار کو مزید بہتر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ بروقت تربیت، سخت بھرتی کا عمل اور بہتر سہولیات کے ساتھ وزارت آئندہ حج کو مزید کامیاب بنانے کے لیے کوشاں ہے، کیونکہ واقعی ہزار میل کا سفر ایک قدم سے ہی شروع ہوتا ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈاکٹر عطا الرحم ن نے انہوں نے کہا کہ فلاحی عملے کرتے ہوئے مکہ مکرمہ عملے کی کریں گے کے لیے

پڑھیں:

بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 1.6 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے .سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 جولائی ۔2025 )سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے) نے انکشاف کیا ہے کہ 30 جون 2025 تک بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 1.6 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے جس میں ریکوری میں کمی اور ترسیلی نقصانات کے مالی اثرات شامل نہیں ہیں. یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب ایک روز قبل ہی پاور ڈویژن نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا تھا کہ گردشی قرضہ 780 ارب روپے ہے تاہم سی پی پی اے کے چیف ایگزیکٹو ریحان اختر نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین وسیم مختار کے سوال پر واضح کیا کہ 1.6 کھرب روپے کے تخمینے میں مالی نقصانات شامل نہیں کیے گئے.

(جاری ہے)

چیئرمین نیپرا نے ہدایت دی کہ سی پی پی اے آئندہ ہفتے ہونے والی سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کی عوامی سماعت سے قبل مکمل معلومات ریگولیٹر کو فراہم کرے یہ سماعت ممبر قانون آمنہ احمد اور ممبر مقصود انور خان نے ذاتی حیثیت میں جبکہ چیئرمین مختار اور ممبر ٹیکنیکل نے زوم کے ذریعے شرکت کی. سماعت کے دوران سی پی پی اے کے سی ای او نے جون 2025 کے بجلی پیداوار کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے فی یونٹ 65 پیسہ منفی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی درخواست دی جبکہ موجودہ ایف سی اے 50 پیسہ ہے اس سے ملک بھر میں بجلی کے نرخوں میں خالص 15 پیسہ فی یونٹ کمی ہوگی تاہم یہ ایڈجسٹمنٹ کے الیکٹرک (کے ای) کے صارفین پر لاگو نہیں ہوگی کیونکہ کابینہ ڈویژن کی جانب سے نیپرا کو اس سلسلے میں کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں کے ای نے مئی 2025 کے لیے 4.75 روپے فی یونٹ ایف سی اے کی درخواست دی ہے جس پر نیپرا نے تاحال فیصلہ نہیں کیا.

واضح رہے کہ حکومت بجلی کے شعبے کے گردشی قرضے کی مد میں صارفین سے ساڑھے تین روپے فی یونٹ وصول کرتی ہے جس میں رواں سال بڑھا کر سات روپے کی قریب کردیا گیا تھا . صنعتی شعبے کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے 7.5 روپے فی یونٹ رعایت کا اعلان کیا تھا لیکن نیپرا نے صرف 2.5 روپے کی رعایت دی انہوں نے بیگاس پر مبنی بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر بھی تشویش ظاہر کی، جو اب تقریباً کوئلے کی لاگت کے برابر ہو چکی ہے اور ممکنہ اسکینڈل کی طرف اشارہ کیا انہوں نے آر ایل این جی کی قیمت سے کھاد سبسڈی ختم کرنے کی سفارش کی تاکہ بجلی کی قیمتیں کم ہو سکیں.

صنعتی حلقوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت کے اعلان کے مطابق جولائی سے بجلی کے بلوں پر ڈیوٹی لاگو نہ کی جائے انہوں نے مطالبہ کیا کہ فرنس آئل کو بجلی کی پیداوار سے نکالا جائے کیونکہ اس پر 82,000 روپے فی ٹن لیوی عائد کی گئی ہے انہوں نے پیٹرولیم لیوی (پی ایل) میں 10 روپے فی لیٹر اضافے کی بنیاد پر 1.71 روپے فی یونٹ کمی کا بھی مطالبہ کیا جس کی وصولی کمی کے اعلان کے باوجود جاری ہے .

انہوں نے کہا کہ یہ رعایت پورے سال جاری رہنی چاہیے تھی‘ گیس پر عائد لیویز بھی بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے لگائی گئی تھیں لیکن اس کا اثر ابھی تک نظر نہیں آیا. انہوں نے کہ سولر انرجی کے تیزی سے پھیلاﺅ کی وجہ سے گرڈ سے بجلی کی طلب کم ہو رہی ہے خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں نقصانات زیادہ ہیں انہوں نے کہا کہ سولر ٹیکنالوجی نہ صرف نقصان کم کر رہی ہے بلکہ محصولات کی وصولی بھی بہتر بنا رہی ہے انہوں نے کہاکہ حکومت آسان حل سمجھتی ہے کہ مسلہ کو حل کرنے کی بجائے اضافی اخراجات کا بوجھ صارفین پر ڈال دیا جائے جس کے نتیجے میں پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شمار ہونے لگا ہے جہاں بجلی‘گیس‘تیل سمیت توانائی کے نرخ سب سے زیادہ ہیں. 

متعلقہ مضامین

  • خالد مقبول صدیقی کی پاک امریکہ تجارتی معاہدے کی کامیاب تکمیل پر وزیراعظم پاکستان کو مبارکباد
  • یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز آج سے بند، احکامات جاری
  • بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 1.6 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے .سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی
  • بیرونِ ملک سے ڈیجیٹل آرڈر کی گئی اشیا و خدمات پر ٹیکس معطل
  • پی ٹی آئی میں بیٹھے "میر جعفر" بانی کی جڑیں کاٹ رہے ہیں، شہریارآفریدی
  • ایکسپو 2025 اوساکا میں پاکستانی پویلین نے عالمی سطح پر ملکی وقار میں اضافہ کیا، سید فیروز عالم
  • سعید اجمل کا شاندار کارنامہ، ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز میں نئی تاریخ رقم
  • پاک امریکہ تعلقات میں بہتری !
  • ایرانی صدر آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے
  • مثبت ضمیر کے ساتھ چیئرمین ایچ ای سی کا عہدہ چھوڑ رہا ہوں، ڈاکٹر مختار