بلیو اکانومی پاکستان کی اقتصادی بحالی کا اگلا محاذ ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلیو اکانومی پاکستان کی اقتصادی بحالی کا اگلا محاذ ہے، یہ معاشی ترقی اور علاقائی رابطہ کاری کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔
اسلام آباد میں انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کی سافٹ لانچ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی میری ٹائم ایکسپو کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کا انعقاد خوش آئند ہے، میں وزیر بحری امور جنید چوہدری اور نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کو اس اہم ایونٹ کے انعقاد کو ممکن بنانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ ہمارے قومی دفاع کے آرکیٹیکچر میں ہمیشہ ایک مضبوط ستون کے مانند کھڑی رہی ہے، چاہے وہ 1965 کا عظیم دوارکا آپریشن ہو یا حالیہ بھارتی مس ایڈوینچر ہو، پاک بحریہ نے ہمیشہ پروفیشنل ازم کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی امن، علاقائی استحکام، اور عالمی اصولوں کی پاسداری کے لیے پرعزم ہے، جو ہماری بحری سفارت کاری کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں، حال ہی میں منعقد ہونے والی ’ امن’ مشق، جس میں 60 ممالک نے شرکت کی، اس غیر متزلزل عزم کا بھرپور اظہار ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلیو اکانومی پاکستان کی اقتصادی بحالی کا اگلا محاذ ہے، عالمی بلیو اکانومی کا حجم کھربوں ڈالر ہے اور اگر پاکستان اس کا ایک جزو بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو یہ اس کی معاشی ترقی اور علاقائی رابطہ کاری کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بلیو اکانومی مواقع کا ایک جھرمٹ ہے، تجارتی بحری جہازرانی سے لے کر ماہی گیری،جہاز سازی اور ری سائیکلنگ سے لے کر قابل تجدید توانائی، ساحلی سیاحت سے لے کر آف شور آبی زراعت تک، ہمیں ان تمام امکانات سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سالانہ فریٹ چارجز تقریباً 7 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، لہٰذا پاکستانی شپنگ کمپنیوں اور غیر ملکی لائنرز کے درمیان صحت مند مقابلہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں وزیرِ بحری امور جنید چوہدری، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ان کی ٹیم اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے گزارش کرتا ہوں کہ مل کر قدم بڑھائیں، کوششوں کو مربوط کریں اور پاکستان کی بحری طاقت کو ایک نئی جہت دیں۔
مزیدپڑھیں:ایران اسرائیل تنازع: امریکی بحری بیڑہ بحیرہ جنوبی چین سے مشرق وسطیٰ کی جانب روانہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ بلیو اکانومی پاکستان کی
پڑھیں:
پاکستان اور کویت کے درمیان مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے دوسرا قرض پروگرام طے پا گیا
پاکستان اور کویت فنڈ فار اکنامک ڈیولپمنٹ (KFAED) کے درمیان مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے دوسرا قرض پروگرام طے پا گیا ہے، جس کے تحت پاکستان کو 2.5 کروڑ امریکی ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔
وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق دستخط کی یہ تقریب وزارت میں منعقد ہوئی، جس میں پاکستان کی جانب سے سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم نے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس موقع پر کویتی سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن فہد حشام، وزارت اقتصادی امور اور واپڈا کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ سیکریٹری اقتصادی امور نے کویتی حکومت اور KFAED کا پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں میں مسلسل تعاون پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رعایتی قرض دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات اور پائیدار شراکت کی عکاسی کرتا ہے۔ علاوہ ازیں، انہوں نے توانائی، پانی اور سماجی شعبوں میں کویت فنڈ کی مالی معاونت کو سراہا، جس سے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ مئی 2024 میں ہونے والے پاکستان-کویت مشترکہ وزارتی کمیشن کے پانچویں اجلاس کے دوران پاکستان نے کویت فنڈ سے مہمند ڈیم کے لیے کل 30 ملین کویتی دینار (تقریباً 10 کروڑ امریکی ڈالر) کی فنانسنگ کی درخواست کی تھی، جو چار مساوی قسطوں میں فراہم کی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق جون 2024 میں پہلے قرضے کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے اور اب دوسرے مرحلے کے لیے بھی دستخط کر دیے گئے ہیں۔
سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم نے کہا کہ منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور دوسرے قرض کے ذریعے تعمیراتی کاموں میں مزید رفتار آئے گی۔ اس منصوبے کا مقصد پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانا، صاف توانائی پیدا کرنا، پشاور شہر کو پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنانا اور ملک میں سیلاب کے خطرات کو کم کرنا ہے۔
حمیر کریم نے تیسرے قرضے پر جلد دستخط کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کویت فنڈ سے دیگر ترجیحی ترقیاتی منصوبوں کے لیے اضافی مالی معاونت کی درخواست کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کویتی سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن فہد حشام نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور پاکستان کے ترقیاتی اقدامات میں KFAED کی مسلسل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔