سٹی 42 : پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے پاکستان پیپلز پارٹی ضلع بھکر  کی ویمن ونگ صدر سیدہ ثمر بتول کے قتل پر دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔ 

 بلاول  بھٹو نے تعزیتی پیغام میں کہا کہ سیدہ ثمر بتول کا قتل میرے لئے صدمہ  کی خبر ہے، سوگوار خاندان کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سیدہ ثمر بتول کی پارٹی کیلئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔ 

اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

بلاول بھٹو  نے کہا کہ سیدہ ثمر بتول کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دعاگو ہوں، اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جنت الفردوس اور سوگوار خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔ 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سیدہ ثمر بتول کہا کہ

پڑھیں:

ذوالفقار بھٹو جونیئر کا بہن فاطمہ بھٹو کے ہمراہ پارٹی بنانے کا اعلان

سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا ہے کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی کوئی سپورٹ نہیں ہے، میں خود اپنے آپ کو بنانے کی کوشش کر رہا ہوں، میری ہمشیرہ فاطمہ بھٹو آرہی ہیں۔ ہم ان کے ساتھ پارٹی کا اعلان کریں گے۔

کراچی میں اپنی رہائش گاہ 70کلفٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہائی جیک ہوچکی ہے، ہم زرداری لیگ کو مسترد کرتے ہیں، یہ وہ پیپلز پارٹی نہیں جو ذوالفقار علی بھٹو اور میر مرتضیٰ بھٹو شہید کی تھی، ہم پی پی پی کے ساتھ کبھی بھی نہیں کام کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پالیسی کے ساتھ ہر کوئی نہیں ہے، میں لیاری سے الیکشن لڑوں گا۔

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ لیاری کے لوگ اور عوام مشکل میں ہیں، لیاری میں تقریباً 150عمارتیں سیل کردی گئی ہیں، میں بغدادی واقعہ کے متاثرین کے لئے یہاں موجود ہوں اور ان متاثرین کے لئے مانگ رہا ہوں، پی پی پی کی صوبائی حکومت متاثرین کو گھر فراہم کرے، یہ لوگ بھیگ نہیں مانگیں  گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے لاہور میں کسانوں کے ساتھ پریس کانفرنس کی تھی تو اپنی پارٹی کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پارٹی کے نام پر غور کر رہے ہیں، الیکشن میں اگر موقع ملا تو لیاری سے الیکشن لڑوں گا، لیاری کے لوگوں نے پی پی پی کو ووٹ دیا لیکن آج کے لیاری کی صورتحال دیکھیں، ایل ڈی اے کی اسکیم 42 میں لیاری متاثرین کو جگہ دینی چاہیے، اگر آپ شاہراہ بھٹو بنا سکتے ہیں تو لیاری والوں کو گھر کیوں نہیں دے سکتے، شاہراہ بھٹو کراچی کے عوام کے منہ پر طماچہ اور فضول پروجیکٹ ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی کوئی سپورٹ نہیں، اسٹبلشمنٹ نے ہمارے خاندان کے ساتھ بہت زیادتی کی، یہ جھوٹ ہے کہ مجھےاسٹبلشمنٹ کی کوئی سپورٹ ہے۔میں خود اپنے آپ کو بنانے کی کوشش کررہا ہوں، میری ہمشیرہ فاطمہ بھٹو آرہی ہے۔ ہم ان کے ساتھ پارٹی کا اعلان کریں گے، ہمارا یوتھ ونگ ہمارے ساتھ ہو گا۔

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ پی پی پی کا لفظ مساوات ہم واپس لارہے ہیں، ہم عوامی ترقی واپس لارہے ہیں لیکن ایسی ترقی نہیں جو پی پی پی شاہراہ بھٹو کے طور پر لائی ہے، ایک پاکستان میں کئی لیاری ہیں۔ ہم ہر صوبے کا دورہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہر وڈیرہ ایک جیسا نہیں ہے، میں بھی ایک وڈیرہ ہوں اور آپ کے سامنے ہوں۔ موجودہ اپوزیشن کے ساتھ ہیں، ہم کو آئین کا تحفظ کرنا ہے، آئین کو اصل شکل میں بحال ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں وطن پرست اور سندھ پرست ہوں، خود مختاری ہونی چاہیے، غزہ ایک اہم فارن پالیسی معاملہ ہے۔ دو ملک نہیں بلکہ صرف فلسطین کے نام سے ایک ملک ہونا چاہیے ۔ہم شہید ذوالفقار اور مرتضیٰ بھٹو شہید کے فلسفہ سے الگ نہیں ہو رہے۔ بلوچستان میں ہونے والے ظلم کی مذمت کرتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں بھی سیاسی قیدی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھٹو صاحب نے لیاری کے لئے ایک ماسٹر پلان بنایا تھا، لیاری ان کے دل کے قریب تھا۔ لیاری پیرس بننے والا تھا، ہم پیرس کی کاپی تو نہیں کریں گے لیکن اسے خوبصورت بنائیں گے، زرداری لیگ اور پی ٹی آئی کے نمائندے  اقتدار میں آکر کھا پی کر چلے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈیولپمنٹ عوام کے لیے نہیں عوام کے اوپر ہوتی ہے، ہم کو پتہ ہے کون پاکستان چلا رہا ہے، ہم نوجوانوں کی طاقت سے اس نظام کو بدل سکتے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی ہائی جیک ہوچکی ہے۔ہم زرداری لیگ کو مسترد کرتے ہیں۔یہ پیپلز پارٹی وہ نہیں جو ذوالفقار علی بھٹو اور میر مرتضیٰ بھٹو شہید کی تھی، زرداری لیگ میں تصور سے بھی زائد کرپشن ہو رہی ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ ہم نے اردو سپیکنگ کمیونٹی کے ساتھ بھی ملاقاتیں کی ہیں، وہ بھی اس ملک کا حصہ ہیں، ہم نظام کے مخالف ہیں، کسی پارٹی کے مخالف نہیں۔میں سندھ پنجاب کی صوبائی حکومتوں کی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔نون لیگ اور زرداری لیگ امیروں کی سیاست کر رہے ہیں غریبوں کی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی اسٹیبلشمنٹ کے لیے کام کر رہے ہیں، پی پی پی نے میر مرتضیٰ بھٹو کے راستے میں بہت رکاوٹیں ڈالیں، ہم پی پی پی کے ساتھ کبھی بھی نہیں کام کریں گے، پیپلز پارٹی ختم ہو چکی ہے، صورتحال ایسی ہی رہی تو پاکستان پیپلز پارٹی کا مستقبل کچھ نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلزپارٹی شوق سے نہیں مجبوری میں حکومت کے ساتھ ہے،گورنر پنجاب سلیم حیدر
  • یوسف رضا گیلانی کے چچا زاد بھائی سید تنویر الحسن گیلانی انتقال کر گئے
  • این اے 129 ضمنی الیکشن، ن لیگی رہنما سعد رفیق نے معذرت کرلی
  • یکم اگست ، پیپلز لبریشن آرمی کا 98 واں یوم تاسیس
  • ذوالفقار جونیئر کا سیاسی مستقبل
  • ملک کی خاطر پیپلز پارٹی ہر چیز قربان کرنے کو تیار ہے: گورنر پنجاب
  • دو ملک نہیں صرف فلسطین نامی ایک ملک ہونا چاہیئے، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • دو ملک نہیں صرف فلسطین نامی ایک ملک ہونا چاہیے، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • دو ملک نہیں بلکہ صرف فلسطین کے نام سے ایک ملک ہونا چاہیے، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • ذوالفقار بھٹو جونیئر کا بہن فاطمہ بھٹو کے ہمراہ پارٹی بنانے کا اعلان