کتنی مالیت کی جائیداد خریدنے پر قوت خرید ظاہر کرنی ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب ایک کروڑ روپے تک کی جائیداد خریدنے پر خریدار کو ایک کروڑ روپے ظاہر کرنے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: جائیداد کی منتقلی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی واپس لینے کا امکان
وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر نے کہا ہے کہ متوسط طبقے کو ایک کروڑ روپے تک کی جائیداد خریداری سے پہلے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ آیا اس کے پاس اتنے پیسے ہیں بھی یا نہیں۔
بلال اظہر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بتایا کہ متوسط طبقے کو ایک کروڑ روپے تک کی جائیداد خریداری کی اجازت ہوگی لیکن اس کے لیے ایک کروڑ روپے ظاہر کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ 30 لاکھ روپے کی مالیت کی جائیداد کی خریداری سے پہلے ایک کروڑ روپے کے اثاثے ظاہر کرنے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے خریدارکو ایف بی آر کے پورٹل پر اپنی تازہ ڈکلیئریشن بتانی ہوگی تاکہ رجسٹرارکو معلوم ہوجائے کہ خریدارکے پاس مطلوبہ رقم موجود ہے۔
مزید پڑھیے: بجٹ 26-2025: نان فائلرز سمیت کن دیگر افراد کے گرد گھیرا تنگ ہونے جارہا ہے؟
وزیر مملکت نے کہا کہ آئندہ مالی سال سے نان فائلرزجائیداد کی خریداری نہیں کرسکیں گے۔
اس موقعے پر چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت حد کو بڑھا سکے گی اور کم بھی کرسکے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اثاثے کی خریداری اثاثے کی خریداری کے قوانین ایف بی آر ڈکلیئریشن قوت خرید.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اثاثے کی خریداری اثاثے کی خریداری کے قوانین ایف بی ا ر ڈکلیئریشن قوت خرید ایک کروڑ روپے کی خریداری کی جائیداد
پڑھیں:
ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے، اس سے قبل کہ بہت دیر ہو جائے، ٹرمپ
جی سیون اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کو ہر حال میں مذاکرات کی طرف آنا ہوگا، امریکی صدر نے مزید کہا کہ ایران یہ جنگ نہیں جیت رہا، ایرانی حکام کشیدگی میں کمی کے لیے بات چیت کرنا چاہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے، اس سے قبل کہ بہت دیر ہو جائے۔ جی سیون اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایران کو ہر حال میں مذاکرات کی طرف آنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران یہ جنگ نہیں جیت رہا، ایرانی حکام کشیدگی میں کمی کے لیے بات چیت کرنا چاہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہمارا کوئی معاہدہ نہیں ہے انہیں ایک معاہدہ کرنا ہوگا، ایران کے پاس 60 دن تھے، 61 ویں دن میں یہ ہونا ہی تھا، جنگ دونوں فریقوں کے لیے تکلیف دہ ہے۔ واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی جاری ہے، اسرائیل نے ایران پر فضائی بمباری کرتے ہوئے سرکاری ٹی وی کو نشانہ بنایا ہے، جہاں سے شہادتوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔