data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران نے اسرائیل پر ایک سائبر حملہ کیا ہے جس میں موبائل فونز کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق، ایران کے سائبر حملے کے نتیجے میں اسرائیلی شہریوں کو موبائل فونز پر پیغامات موصول ہوئے، جن میں انہیں پناہ گاہوں میں جانے اور ایندھن ذخیرہ کرنے کی ہدایات دی گئی تھیں۔

اسرائیلی حکام نے شہریوں کو مطلع کیا کہ یہ ایران کا سائبر حملہ ہے اور عوام کو اس پر دھیان نہیں دینا چاہیے۔

اس کے علاوہ، اسرائیلی ٹی وی چینل کا لائیو پروگرام بھی مبینہ طور پر ہیک کر لیا گیا، جس پر اینکرز حیرانی کا شکار ہو گئے۔

واضح رہے کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب ایران نے اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ کیا تھا، جس میں تل ابیب اور حیفہ پر میزائل اور ڈرونز داغے گئے۔

ایرانی حملے کے نتیجے میں حیفہ ریفائنری کی پیداوار مکمل طور پر معطل ہو گئی، اور تین ملازمین بھی ہلاک ہو گئے۔

ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل پر حملے صبح تک جاری رکھیں گے۔

پیر کو ایران نے اسرائیل پر درجنوں میزائلوں سے حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں کم از کم 8 اسرائیلی ہلاک اور 92 زخمی ہو گئے۔

اب تک جمعہ سے ایران کے میزائل حملوں میں 24 اسرائیلی ہلاک اور 600 زخمی ہو چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسرائیل پر

پڑھیں:

اسرائیل کی مقبوضہ مغربی کنارے پر بھی قبضے کی تیاری  

اسرائیلی وزرائے دفاع و انصاف نے متنازع بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے کے الحاق کا وقت آگیا ہے، مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی تیاری مکمل ہے۔
اسرائیلی وزرا نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کے دور میں نقشے اور تجاویز تیار ہو چکی تھیں مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کی راہ ہموار ہو گئی  ۔
اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے پر نام نہاد خود مختاری کا اعلان کیا ہے جسے سعودی عرب، بحرین، مصر، انڈونیشیا، اردن، شام، الجزائر، فلسطین، قطر، ترکیہ، امارات، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے کئی رکن ممالک نے مسترد کر دیا۔
سوشل میڈیا ایپ ایکس پر سعودی وزارتِ خارجہ کے بیان میں اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور یواین قراردادوں کی پامالی قرار دیا۔
سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری میں کہا گیا کہ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر کسی قسم کی خودمختاری حاصل نہیں، اس قسم کا یکطرفہ اقدام نہ صرف غیر قانونی ہے۔
اس سے فلسطینی علاقوں کی قانونی حیثیت پر کوئی اثر نہیں پڑتا، ایسے اقدامات نہ صرف امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ خطے میں کشیدگی کو مزید ہوا دیتے ہیں۔
بیان کے اختتام پر دو ریاستی حل کے لیے عزمِ نو کا اظہار کیا گیا اور زور دیا گیا کہ تمام متعلقہ فریق اقوام متحدہ کی قراردادوں، عرب امن منصوبے، اور 4 جون 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کریں، جس کا دار الحکومت مشرقی قدس ہو۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • شیخانی پولیس چوکی پر ڈاکوئوں کاحملہ، 5 اہلکار شہید، 2 زخمی،ایک ڈاکو ہلاک
  • کیف پر روس کا فضائی حملہ، 14 افراد ہلاک
  • اسرائیل کی مقبوضہ مغربی کنارے پر بھی قبضے کی تیاری  
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
  • غزہ، فلسطینی مجاہدین کا قابض اسرائیلی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ
  • غزہ، امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی فوج کی اندھادھند فائرنگ، مزید 35 فلسطینی شہید
  • غزہ: امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی فوج کی اندھادھند فائرنگ، مزید 35 فلسطینی شہید
  • حساس صیہونی اہداف پر یمن کا ڈرون حملہ
  • غزہ کی تباہی میں واشنگٹن کی شراکت کا امریکی سفارتکار کیجانب سے برملا اعتراف
  • امریکی سفارتکار کیجانب سے غزہ کی تباہی میں واشنگٹن کی شراکت کا برملا اعتراف