بجٹ پاس کروانے کیلیے کسی مدد یاووٹ کی ضرورت نہیں‘ناصرشاہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیر ترقیات، توانائی و منصوبہ بندی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سولرائیزیشن کے ذریعے عوام کو بجلی کی مد میں ریلیف دینے کیلیے 25 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس حوالے سے پورے صوبے میں خاص طور پر سندھ کے انتہائی پسماندہ اور غریب عوام کیلیے حکومت کی جانب سے سولر پینل کی فراہمی اور سولرائیزیشن کا عمل جاری ہے۔ محکمہ توانائی سندھ اس حوالے سے ہر ممکناً اور ترجیحی بنیادوں پر اقدام جاری رکھا ہوا ہے۔ وزیر توانائی و منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ بجٹ میں رکھے گئے بلاک بجٹ سے صوبے کی عوام کیلیے مختلف اقدامات کئے جائیں گے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس اتنی اکثریت ہے کہ ہمیں بجٹ پاس کروانے کیلیے کسی کی بھی مدد یا ووٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی بجٹ تقریر کے دوران انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اپوزیشن اراکین وزیراعلیٰ کی ڈائیس کے آگے آگئے جوکہ اصولوں کے خلاف تھا، حالانکہ ہماری اپوزیشن اراکین سے بات چیت ہوئی ہے اور تقاریر کا وقت بھی طے کیا گیا ہے۔ لیڈرشپ کو ٹارگٹ نہیں کیا جانا چاہئے جس پر اپوزیشن نے اتفاق کیا۔ ناصر شاہ نے کہا کہ اراکین اسمبلی عوام کی آواز ایوانوں تک پہنچانے کا ذریعہ ہوتے ہیں۔ بلاک ایلوکیشن کے ذریعے اراکین اسمبلی کی تجاویز پر اسکیمز رکھی جائیں گی۔ اپوزیشن کی جانب سے اسمبلی میں احتجاج کا طریقہ عجیب تھا۔ اپوزیشن لیڈر نے غلط بیانی کی ، علی خورشیدی کود ادی فریال ٹالپور کے پاس ا?ئے جس پر فریال ٹالپور نے کہا کہ ا?پ کا طریقہ کار غلط تھا۔ ناصر شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پورے سندھ میں بلا تفریق کام کیا۔ وزیر توانائی ترقیات و منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ عوام نے پیپلز پارٹی کو خدمت کا صلہ دیا ، کراچی کو ہم زیادہ فوقیت دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شاہ نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان
پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ،جرأت رپورٹ
گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ، قبرستانوں کی تعمیر کیلیے40کروڑ
سندھ بجٹ میں کراچی کے پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ نالوں سے بے گھر ہونے والوں کو آباد کرنے کے لئے ایک ارب 19 کروڑ روپے رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ کے تحت آئندہ مالی سال کی بجٹ میں ناظم آباد کی غالب تیموریہ لائبریری کی بحالی و خوبصورتی کے لئے 9 کروڑ 80 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں، لال قلعہ پارک عزیز آباد کی بحالی اور خوبصورتی کے لئے 18 کروڑ روپے خرچ ہونگے، کراچی زو کی بحالی اور خوبصورتی کے لئے 4 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں، بینظیر بھٹو پارک کے لئے ڈھائی کروڑ اور ملیر لائبریری کمیونٹی سینٹر کے لئے 8 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ ہونگے۔ ناظم آباد کے کھجی گرانڈ کی بحالی کے لئے 12 کروڑ اور شہر کے انڈر پاسز کے نیچے خوبصورتی، تفریحی اشیا کی فراہمی کے لئے 22 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، کڈنی ہل پارک میں پرندوں کے پنجرے کے لئے 20 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں، گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ اور قبرستانوں کی تعمیر کے لئے 40 کروڑ روپے خرچ ہونگے، نارتھ ناظم آباد میں ضیا الدین اسپتال کے ہاکی گرانڈ کی تعمیر و بحالی کے لئے 35 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، گریٹر کراچی ریجنل پلان تیار کرنے کے لئے 20 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں۔ کراچی کے تین بڑے نالوں گجر، اورنگی اور محمود آباد نالوں سے متاثر ہونے والے لوگوں کو آباد کرنے کے لئے ایک ارب 19 کروڑ روپے خرچ ہونگے۔