Jasarat News:
2025-08-02@05:41:16 GMT

حکومت کوہم صرف جون میںہی یادآتے ہیں‘علی خورشیدی

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے وزیراعلیٰ سندھ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں اپوزیشن پر لگائے جانے والے الزامات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہیں کہا گیا کہ علی خورشیدی سے ملیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو چاہیے تھا کہ وہ یہ بھی بتادیتے کہ ان سے کس نے کہا تھا۔ پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ایم کیو ایم کی لیڈر شپ کی ہدایت پر گزشتہ برس سی ایم ہاؤس گیا تھا وہ بھی ناصر شاہ کی کال آنے کے بعد گیا کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ ہم سے مل لیں اس وقت بجٹ آنے والا تھا۔ علی خورشیدی نے کہا کہ پورے سال میں رابطہ نہیں ہوا حال ہی میں بجٹ سے پہلے پھر ناصر شاہ نے کہا کہ سی ایم صاحب ملنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریکارڈ کی درستگی کے لئے یہ باتیں بتا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت والے صرف جون کے مہینے میں ہی ملتے ہیں کیونکہ بجٹ آنے والا ہوتا ہے , ان کو جون میں ہی ہم یاد آتے ہیں .

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ہمارے اسکیمیں نہیں لی گئیں ۔ صوبائی اسمبلی میں جو قانون پاس ہوا تھا کہ وزیر اعلی نے اس پر عمل درآمد نہیں کیا۔ انہوں نے حکومت سندھ سے سوال کیا کہ آپ کو اپوزیشن صرف بجٹ کے وقت کیوں یاد آتی ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ علی خورشیدی

پڑھیں:

لاوا پھٹنے کو ہے، جب پھٹے گا تو پاکستان کیلئے نقصان دہ ہوگا: محمد زبیر

--فائل فوٹو

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ عوام حکومت کے ساتھ نہیں ہے، لاوا پھٹنے کو ہے، جتنا زیادہ لاوا دبائیں گے وہ اتنا پھٹے گا اور جب وہ سامنے آئے گا تو پاکستان کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

 اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں مسلم لیگ ن نے کھل کر جلسے اور کانفرنسیں کیں، اسی شاہراہِ دستور پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور میں جب پی ڈی ایم جلسے، احتجاج اور پریس کانفرنس کرتی تھی تو میں سب سے آگے ہوتا تھا ہم نے کسی ایک بھی پروگرام کی اجازت نہیں لی تھی اور نہ ہی ہمیں پولیس نے کبھی تنگ کیا تھا۔

8، 9 فروری کی رات جو کچھ ہوا، وہ سب نے دیکھا، محمد زبیر

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ 8 اور 9 فروری کی رات جو کچھ ہوا، وہ سب نے دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ اب اگر کسی کو کانفرنس کرنے کے لیے روکا جاتا ہے تو یہ فسطائیت ہے، اس قسم کے حربے تو ضیا الحق اور ایوب خان کے زمانے میں بھی نہیں ہوئے تھے، ہمارا مطالبہ ہے کہ کانفرنس کرنے کی اجازت دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2024ء کے الیکشن میں عوامی مینڈیٹ چرایا گیا تھا، 2024 میں خاموش انقلاب برپا ہوا، سندھ میں تاریخی کرپشن ہو رہی ہے، حکومت کہتی ہے کہ سسٹم کو چلنے دیا جائے اس کے لیے بے شک وزیر مشیر سب کرپشن کریں۔

سابق گورنر سندھ نے کہا کہ حکومت کو تنقد برداشت کرنا پڑے گی کیونکہ 2023ء اور 2024ء میں انہوں نے وہ چیزیں کی ہیں جو ملکی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئیں۔

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے، عطااللہ تارڑ
  •  اپوزیشن کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،عطاء اللہ تارڑ
  • ڈبلیو ڈبلیو ایف کا حکومت سندھ سے مزید سمندری محفوظ علاقے قائم کرنے کا مطالبہ
  • وزیراعلیٰ سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا، جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار
  • اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے قبل ہوٹل انتظامیہ نے بکنگ کینسل کردی، رہنماوں کی حکومت پر سخت تنقید
  • لاوا پھٹنے کو ہے، جب پھٹے گا تو پاکستان کیلئے نقصان دہ ہوگا: محمد زبیر
  • اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے قبل پریس کانفرنس، حکومت پر سخت تنقید
  • اپوزیشن اتحاد کی کانفرنس کو روکنے کیلئے نجی ہوٹل پر دباو ڈالا جا رہا ہے
  • پاکستان کو معرکہ حق میں تاریخی کامیابی حاصل ہوئی ہے،وزیراعلیٰ سندھ
  • ذولفقار علی بھٹو جونیئر کے الزامات گمراہ کن اور حقائق کے منافی ہیں، ترجمان سندھ حکومت