چین وسطی ایشیا افرادی و ثقافتی تبادلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
چین وسطی ایشیا افرادی و ثقافتی تبادلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ کے دوسرے چین وسطی ایشیا سربراہ اجلاس میں شرکت کے موقع پر چائنا میڈیا گروپ اور قازق صدارتی ریڈیو اور ٹیلی ویژن کمپلیکس کے اشتراک سے 2025 کی چین-وسطی ایشا افرادی و ثقافتی تبادلوں کی سرگرمیاں قازقستان کے صدارتی مرکز میں منعقد ہوئیں۔ قازقستان کے صدر قاسم جومارٹ توکائیف نے اس تقریب کے نام مبارکباد کا خط بھیجا ۔ تقریب میں “چین-وسطی ایشیا میڈیا تعاون کو مضبوط بنانے کا انیشی ایٹو ” جاری کیا گیا،
چین اور وسطی ایشیائی ممالک کی طرف سے مشترکہ طور پر تیار کردہ متعدد اعلی معیار کے پروگرامز کی نشریات کا آغاز کیا گیا اور “وسطی ایشیا کا ہزاروں میل کا سفر” نامی چین-وسطی ایشیا جوائنٹ میڈیا رپورٹنگ کی سرگرمی کا کامیاب اختتام ہوا ۔ تقریب میں چین اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک کے سیاسی، معاشی، ثقافتی، میڈیا اور تعلیمی حلقوں سے تعلق رکھنے والی 150 سے زائد شخصیات نے شرکت کی ۔ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے محکمہ تشہیر کے نائب سربراہ اور چائنا میڈیا گروپ کے صدر شن ہائی شیونگ نے کہا کہ چائنا میڈیا گروپ ہمیشہ چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلوں اور عوامی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پرعزم رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چائنا میڈیا گروپ وسطی ایشیا میں میڈیا کے دوستوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ متعدد شعبوں، شکلوں اور چینلز میں تبادلوں اور تعاون کو گہرا کیا جا سکے اور سی ایم جی ، اسٹریٹجک باہمی اعتماد کا گواہ، تہذیبوں کے درمیان باہمی سیکھ کو فروغ دینے والا اور چین اور وسطی ایشیا کے درمیان دوستی بڑھانے ولا بن سکے ۔ شن ہائی شیونگ نے کہا کہ چائنا میڈیا گروپ اعلی معیار کی چین وسطی ایشیا میڈیا شراکت داری اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں دانشمندی اور طاقت فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مذاکرات میں ٹھوس پیش رفت ہوئی ہے، چینی میڈیا چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مذاکرات میں ٹھوس پیش رفت ہوئی ہے، چینی میڈیا چین اور قازقستان کو مشترکہ طور پر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا چاہیے، چینی صدر شی جن پھنگ کے پسندیدہ حوالہ جات ( انٹرنیشنل ورژن) وسطی ایشیا کے پانچ ممالک کے مین اسٹریم میڈیا پر نشر سٹیٹ بینک کا مانیٹری پالیسی کا اعلان ، شرح سود 11فیصد پر برقرار چینی معیشت کی طویل مدتی بہتری کا رجحان برقرار چین اور وسطی ایشیائی ممالک مشترکہ طور پر مستقبل کے تعاون کا نیا خاکہ تشکیل دے رہے ہیں ، چینی وزارت خارجہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
میانمار: آفات اور خانہ جنگی امدادی سرگرمیوں میں مستقل رکاوٹ، یو این
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 اگست 2025ء) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ سیلاب، زلزلے اور نقل مکانی سے بری طرح متاثرہ میانمار میں خانہ جنگی اور رسائی میں رکاوٹوں کے باعث امدادی ضروریات کی تکمیل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جو روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں۔
ملک میں مون سون کی بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور سمندری طوفان وپھا نے بہت سے علاقوں کو متاثر کیا ہے جس کے نتیجے میں لڑائی اور مارچ میں آنے والے تباہ کن زلزلوں سے متاثرہ علاقوں پر دباؤ میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے میانمار میں جاری تشدد اور شہریوں پر بمباری کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں انسانی امداد کی بلارکاوٹ فراہمی، شہری تنصیبات کے تحفط اور بحران کے پرامن حل کی ضرورت ہے۔
(جاری ہے)
میانمار میں فروری 2021 میں ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد 33 لاکھ لوگ اندرون ملک بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ ایک لاکھ 82 ہزار نے بیرون ملک پناہ لے رکھی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق، مزید 12 لاکھ لوگ بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہیں جن میں ریاست راخائن سے نقل مکانی کرنے والے روہنگیا لوگوں کی اکثریت ہے۔ریاست باگو، کیئن اور مون میں سیلاب کے نتیجے میں 85 ہزار سے زیادہ لوگوں کی زندگی متاثر ہوئی ہے۔
اس آفت کے باعث لوگوں کے گھروں اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ہنگامی خدمات پر بوجھ میں اضافہ ہو گیا ہے۔امدادی شراکت داروں نے خوراک، پینے کے صاف پانی اور طبی سازوسامان کی شدید قلت کے بارے میں بتایا ہے۔ باگو کے علاقے ٹاؤنگو میں سیلاب سے تین اموات کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ریاست شن میں پہاڑی تودے کرنے سے چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ملک میں تباہ کن حالات سے نکلنے کا راستہ تشدد کے خاتمے اور امدادی سرگرمیوں کے لیے بلارکاوٹ رسائی کا تقاضا کرتا ہے۔
بیماریاں پھیلنے کا خطرہعالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ سیلابی پانی کے باعث اسہال، ڈینگی اور ملیریا پھیلنے کا خطرہ ہے۔ پناہ گزینوں کے گنجان کیمپوں میں صفائی کے ناقص انتظام اور بڑی تعداد میں لوگوں بالخصوص بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہ لگائے جانے کی وجہ سے خسرہ اور پولیو جیسی بیماریاں پھیلنے کے خدشات بھی ہیں۔
'ڈبلیو ایچ او' نے رواں سال اب تک طبی نظام پر 27 حملوں کی تصدیق کی ہے۔ امدادی مالی وسائل کی شدید قلت کے باعث 65 طبی مراکز اور 38 متحرک شفاخانوں پر خدمات کی فراہمی معطل ہو گئی ہے جبکہ 28 مراکز کے ذریعے دی جانے والی خدمات محدود ہو گئی ہیں۔
لڑائی اور جبر میں اضافہترجمان نے بتایا ہے کہ ملک میں مسلح تنازع اور جبر میں متواتر اضافہ ہو رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش ملک کے فوجی حکمرانوں کی جانب سے انتخابات کے انعقاد کے منصوبوں اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر گہری تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اپنے سیاسی حقوق کے آزادانہ اور پرامن اظہار کا موقع دیے بغیر انتخابات کا انعقاد بے فائدہ ہو گا۔انہوں نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2669 کا تذکرہ کرتے ہوئے تمام سیاسی قیدیوں بشمول صد ون میئنٹ اور ریاستی قونصلر آنگ سان سو کی کو رہا کرنے، جمہوری اداروں اور عمل کو برقرار رکھنے اور ملکی عوام کی خواہشات اور مفادات کے مطابق تعمیری بات چیت اور مفاہمت پر زور دیا ہے۔
نازک حالات اور رسائی کے مسائل کے باوجود اقوام متحدہ کے ادارے متاثرہ آبادیوں کو مدد پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں۔
زلزلے سے متاثرہ 59 علاقوں میں رواں ماہ تک 360,000 لوگوں نے امدادی طبی خدمات سے استفادہ کیا تھا جو کہ امداد کے ضرورت مند لوگوں کی 67 فیصد تعداد ہے۔ اس سے امدادی وسائل میں کمی اور امدادی کارکنوں کو لاحق سلامتی کے مسائل کا اندازہ ہوتا ہے۔
فرحان حق نے کہا ہےکہ اقوام متحدہ ملک میں موجود رہنے اور آسیان سمیت دیگر علاقائی کرداروں اور تمام متعلقہ فریقین کے تعاون سے لوگوں کو مدد پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔