لاہوریوں کو بی آر بی نہر کا صاف پانی فراہم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
سٹی42: شہر لاہور میں بڑھتی ہوئی پانی کی قلت کے پیش نظر لاہوریوں کو بی آر بی نہر کا پانی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت بی آر بی نہر سے 100 کیوسک پانی لیا جائے گا جسے سرفس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعے صاف کر کے شہریوں کو فراہم کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق یہ منصوبہ شادی پورہ، مصطفی آباد، فتح گڑھ، باغبانپورہ اور ملحقہ علاقوں کے مکینوں کو صاف پینے کا پانی فراہم کرے گا جس سے تقریباً 10 لاکھ افراد مستفید ہوں گے۔
اٹک: کانگو وائرس سے بچاؤ کیلئے ضلع بھر میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ
اس منصوبے کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ یہ زیرِ زمین پانی کی سطح میں کمی کو روکنے میں مدد دے گا۔ منصوبے کی تکمیل کے بعد رنگ روڈ سے ملحقہ 50 ٹیوب ویل بند کر دیے جائیں گے جس سے زیرزمین آبی ذخائر کو دوبارہ بحال کرنے میں مدد ملے گی۔
منصوبے کی فنانسنگ ایشین انفراسٹرکچر بینک فراہم کرے گا جبکہ اس کا پی سی ون (PC-1) منظور ہو چکا ہے۔ حکام کے مطابق جلد اس منصوبے کے لیے بین الاقوامی ٹینڈر جاری کیا جائے گا اور تکمیل ایک سال کے اندر ممکن ہے۔
رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ 1.
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (آن لائن) سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد چھ لاکھ اور سکھر بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔ ادھر کشمور گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ پنجاب سے آنے والا ریلا گڈو بیراج سے گزر رہا ہے۔ سیلاب سے گمبٹ کے کچے کے سینکڑوں علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث سیلاب متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ ضلع
انتظامیہ منظر عام سے غائب ہے۔ گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ سندھ کے ضلع سجاول میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک بحریہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کو خوراک، عارضی رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سورجانی بند پر پاک بحریہ کے جوانوں نے سیلاب متاثرین میں راشن، ٹینٹ اور روزمرہ ضروریات کا سامان تقسیم کیا۔ متاثرین کے علاج معالجے کے لیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا جہاں ماہر ڈاکٹرز نے مریضوں کو مفت ادویات اور صحت کی سہولت فراہم کی ہیں۔ شاہ بندر، کوکہ بند، منارکی اور کوٹ عالم سمیت متعدد متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کچے کے دور افتاہ علاقوں میں، جہاں زمینی راستے بند ہیں، وہاں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔