City 42:
2025-08-02@00:13:25 GMT

لاہوریوں کو بی آر بی نہر کا صاف پانی فراہم کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

سٹی42:  شہر لاہور میں بڑھتی ہوئی پانی کی قلت کے پیش نظر لاہوریوں کو بی آر بی نہر کا پانی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت بی آر بی نہر سے 100 کیوسک پانی لیا جائے گا جسے سرفس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعے صاف کر کے شہریوں کو فراہم کیا جائے گا۔

حکام کے مطابق یہ منصوبہ شادی پورہ، مصطفی آباد، فتح گڑھ، باغبانپورہ اور ملحقہ علاقوں کے مکینوں کو صاف پینے کا پانی فراہم کرے گا جس سے تقریباً 10 لاکھ افراد مستفید ہوں گے۔

اٹک: کانگو وائرس سے بچاؤ کیلئے ضلع بھر میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ

اس منصوبے کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ یہ زیرِ زمین پانی کی سطح میں کمی کو روکنے میں مدد دے گا۔ منصوبے کی تکمیل کے بعد رنگ روڈ سے ملحقہ 50 ٹیوب ویل بند کر دیے جائیں گے جس سے زیرزمین آبی ذخائر کو دوبارہ بحال کرنے میں مدد ملے گی۔

منصوبے کی فنانسنگ ایشین انفراسٹرکچر بینک فراہم کرے گا جبکہ اس کا پی سی ون (PC-1) منظور ہو چکا ہے۔ حکام کے مطابق جلد اس منصوبے کے لیے بین الاقوامی ٹینڈر جاری کیا جائے گا اور تکمیل ایک سال کے اندر ممکن ہے۔

رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ 1.

81 ارب ڈالر سرپلس رہا: سٹیٹ بینک آف پاکستان

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سٹی42

پڑھیں:

حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا اصولی فیصلہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت نے شوگر انڈسٹری کو مرحلہ وار ڈی ریگولیٹ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت اب صرف 5 لاکھ ٹن چینی کا بفر سٹاک حکومت کے پاس ہوگا جبکہ بقیہ مارکیٹ معاملات نجی شعبہ خود سنبھالے گا۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز ذرائع کے مطابق ڈی ریگولیشن کے حوالے سے تجاویز کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے، جسے آئندہ ہفتے وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے پاس چینی کا صرف ایک ماہ کی کھپت کے برابر ذخیرہ رکھا جائے گا تاکہ ہنگامی حالات میں فوری رسپانس ممکن ہو۔ اس کے علاوہ حکومت چینی کی پیداوار، قیمتوں یا فروخت میں کوئی مداخلت نہیں کرے گی۔

پشاورہائیکورٹ نے فیصل کریم کنڈی کو نتھیاگلی گورنر ہاؤس استعما ل کرنے کی اجازت دیدی

تجاویز کے مطابق اگر چینی کی قیمتیں قابو میں نہ آئیں تو حکومت سبسڈی کے حجم میں اضافہ کر سکتی ہے تاکہ صارفین کو ریلیف دیا جا سکے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ڈی ریگولیشن سے نہ صرف مارکیٹ میں مسابقت بڑھے گی بلکہ کسان کو گنے کے بہتر نرخ بھی مل سکیں گے۔ ذرائع کے مطابق چینی کی وافر مقدار پیدا کرکے نہ صرف ملکی ضروریات پوری کی جائیں گی بلکہ برآمد کے ذریعے ملک کو قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔

حکومت کا ہدف ہے کہ شوگر ملز کی پیداواری صلاحیت 50 فیصد سے بڑھا کر 70 فیصد تک کی جائے، جس سے سالانہ 2.5 ملین ٹن اضافی چینی تیار کی جا سکے گی۔ یہ اضافی چینی برآمد کر کے تقریباً 1.5 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کرنے کی توقع ہے۔

جمشید دستی نااہلی کیس؛لاہور ہائیکورٹ نے این اے 175میں ضمنی الیکشن شیڈول معطل کردیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ریکوڈک منصوبے کے لیے پاکستان کو 5 ارب ڈالر کی غیرملکی سرمایہ کاری کی پیشکش
  • حکومت پنجاب کا سوا 2 ارب کی لاگت سے گرین کوریڈور منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ
  • حکومت پنجاب کا ریلوے کے اشتراک سے گرین کوریڈور منصوبہ شروع کرنیکا فیصلہ
  • سیف سٹیز اتھارٹی لاہور کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ
  • ایران اورعراق کے زائرین کو فضائی سفری سہولیات فراہم کرنے سے متعلق اہم فیصلہ
  • چینی سستی نہ ہو سکی، لاہور میں غائب، شکر مہنگی، معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے: شہباز شریف
  • حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ
  • پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرکے اسٹیٹ بینک نے بزنس کمیونٹی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، احمد عظیم علوی
  • حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ، تجاویز تیار
  • حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا اصولی فیصلہ