19 جون کو تعطیل کا اعلان، کراچی کے تمام دفاتر بند رہیں گے
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے 1295ویں سالانہ عرس کا آغاز ہوگیا ہے، عرس مبارک کے دوران ملک بھر سے لاکھوں زائرین کراچی آتے ہیں۔ اس موقع پر محفلِ سماع، نعت خوانی، ذکر، درود و سلام اور اجتماعی دعا کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں 19 جون کو تعطیل کا اعلان کردیا گیا، اس دن تمام دفاتر بند رہیں گے۔ تفصیلات کے مطابق میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے 19 جون کو تعطیل کااعلان کر دیا، جس کے تحت بلدیہ عظمیٰ کے تمام دفاتر 19 جون کو بند رہیں گے۔ کراچی میں مدفون عظیم مزاحمتی شخصیت حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے سالانہ عرس مبارک کے موقع پر تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے اور نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے 1295ویں سالانہ عرس کا آغاز ہوگیا ہے، عرس مبارک کے دوران ملک بھر سے لاکھوں زائرین کراچی آتے ہیں۔ اس موقع پر محفلِ سماع، نعت خوانی، ذکر، درود و سلام اور اجتماعی دعا کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے
دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار پروگرام دین و دنیا
موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے
مہمان: حجہ الاسلام و المسلمین عون حیدر علوی
میزبان: محمد سبطین علوی
پیشکش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
موضوعات گفتگو:
????حضرت زینب کی عظمت اور فضیلت کا اصل سبب کیا ہے، اور کیا یہ صرف نسبی تعلقات پر منحصر ہے؟
????حضرت زینب کبریٰ کو "حسینِ ّدوم" کیوں کہا گیا، اور یہ تصور اس عظیم الہٰی قیام میں ان کے مرکزی کردار کو کیسے واضح کرتا ہے؟
????آج کے دور کی خواتین کے لیے، حضرت زینب کبریٰ کیسے ایک مثالی رول ماڈل ہیں۔
خلاصہ گفتگو:
حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی عظمت صرف نسبی تعلق پر نہیں بلکہ ان کی ایمان، بصیرت اور جہاد کی بنیاد پر قائم ہے۔ وہ وہ ہستی ہیں جنہوں نے امام حسینؑ کے قیام کو جاودان بنا دیا۔ کربلا کے بعد جب ظاہری طور پر سب کچھ ختم ہوتا نظر آیا، تو حضرت زینبؑ نے اپنی خطابت، صبر اور شعور سے دشمن کے دربار میں حق کو زندہ کیا۔ اسی لیے انہیں "حسینِ دوم" کہا گیا، کیونکہ امام حسینؑ نے تلوار سے اور زینبؑ نے زبان سے وہی مشن جاری رکھا۔ آیت اللہ خامنہای کے بقول، اگر زینبؑ نہ ہوتیں تو عاشورا ایک دن کی تاریخ بن کر رہ جاتا۔ آج کی خواتین کے لیے زینبؑ ایک کامل رول ماڈل ہیں — باحیا، باشعور اور بااستقامت عورت جو معاشرے کی اصلاح اور دین کی حفاظت کا فریضہ انجام دیتی ہے۔ زینبؑ کا پیغام ہے کہ ایمان، علم اور حیا کو یکجا رکھ کر ہی عورت کربلا کی وارث بن سکتی ہے۔