یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے کیف کے 27 مقامات کو نشانہ بنایا جس سے رہائشی عمارتوں، تعلیمی اداروں اور اہم انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔ روسی فوج نے یوکرین کے دارالحکومت کیف اور جنوبی صوبے زپوریزہیا پر ڈرون اور میزائلوں سے بڑا حملہ کیا ہے، جس میں 16 افراد ہلاک اور 124 زخمی ہوئے۔ اس حملے کے نتیجے میں دارالحکومت کیف میں نو منزلہ عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی، یوکرین نے بدھ کو یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے کیف کے 27 مقامات کو نشانہ بنایا جس سے رہائشی عمارتوں، تعلیمی اداروں اور اہم انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

لیبیا: بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 18 افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 جولائی 2025ء) عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) نے بحیرہ روم میں لیبیا کے ساحل کے قریب کشتی الٹنے سے 18 تارکین وطن کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

'آئی او ایم' کے ترجمان نے کہا ہے کہ ادارے کی ہمدردیاں متاثرین اور اس حادثے میں بچ رہنے والوں کے ساتھ ہیں۔ یہ المناک واقعہ ان مہلک خطرات کی واضح یاد دہانی ہے جو بہت سے لوگ تحفظ اور مواقع کی تلاش میں مول لیتے ہیں۔

لیبیا تارکین وطن اور پناہ کے خواہش مند لوگوں کی ایک بڑی عبوری منزل شمار ہوتا ہے۔ ان لوگوں کی بڑی تعداد استحصال، بدسلوکی اور زندگی کو لاحق سنگین خطرات کا سامنا کرتے ہوئے اچھے مستقبل کی تلاش میں یورپ جانے کی کوشش کرتی ہے۔

50 تارکین وطن لاپتہ

طبروک کے ساحل سے کچھ فاصلے پر پیش آنے والے حالیہ حادثے میں 50 لوگ تاحال لاپتہ ہیں اور اب تک صرف 10 افراد کی جان بچائی جا سکی ہے۔

(جاری ہے)

لیبیا میں 'آئی او ایم' کی ٹیمیں مقامی شراکت داروں کے تعاون سے ان لوگوں کو ہرممکن مدد پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ترجمان نے محفوظ، باقاعدہ اور باوقار مہاجرت کے راستوں تک رسائی کو وسعت دینے کے لیے علاقائی سطح پر تعاون بڑھانے پر زور دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے انسانی اور تارکین وطن کی سمگلنگ کو روکنے کی کوششوں میں بھی اضافے کی ضرورت ہے۔

غیرمحفوظ مہاجرت

لیبیا میں 'آئی او ایم' کے تلاش اور بچاؤ پروگرام کے تحت سمندروں اور صحراؤں میں پناہ گزینوں کی جان بچا کر ہنگامی مدد کی فراہمی کے ذریعے انہیں لاحق خطرات میں کمی لانے پر کام ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں، پناہ گزینوں کو مدد فراہم کرنے والے دیگر اداروں کو ضروری آلات سمیت مخصوص مدد بھی دی جا رہی ہے۔

لاپتہ پناہ گزینوں سے متعلق 'آئی او ایم' کے مںصوبے کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق 2014 سے اب تک 75 ہزار مہاجرین کی ہلاکت ہو چکی ہے۔

ان میں 39 ہزار سے زیادہ اموات ایسے ممالک میں یا ان کے قریب ہوئیں جو بحرانوں سے متاثرہ ہیں۔ اس طرح نقل مکانی، عدم تحفظ اور مہاجرت کے محفوظ راستوں کے فقدان کا باہمی تعلق بھی واضح ہوتا ہے۔

'آئی او ایم' نے مہاجرت کے راستوں پر زندگی کے مزید نقصان کو روکنے کے لیےہنگامی اور مربوط اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے میں بے عملی کے نتیجے میں مزید انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شیخانی پولیس چوکی پر ڈاکوئوں کاحملہ، 5 اہلکار شہید، 2 زخمی،ایک ڈاکو ہلاک
  • کیف پر روس کا فضائی حملہ، 14 افراد ہلاک
  • رحیم یارخان: شیخانی پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کا حملہ، 5 اہلکارشہید،2 زخمی
  • صادق آباد: کچے کے ڈاکوؤں کا پولیس چوکی پر حملہ، 5 ایلیٹ جوان شہید، 2 زخمی
  • رحیم یار خان: پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کا حملہ، 5 اہلکار شہید، 2 زخمی
  • بھارتی فوج کی گاڑی بڑی چٹان تلے دب کر تباہ؛ کرنل سمیت 2 افسران ہلاک اور 3 زخمی
  • حساس صیہونی اہداف پر یمن کا ڈرون حملہ
  • حسن ابدال: گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، 4 خواتین ہلاک، 1 لاپتا
  • لیبیا: بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 18 افراد ہلاک
  • شکارپور: پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کا حملہ، ایک پولیس اہلکار زخمی اور ایک اغواء