Jasarat News:
2025-08-02@05:43:39 GMT

تہران خالی کرنے کے ٹرمپ مطالبے پر چین کا سخت ردعمل

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

تہران خالی کرنے کے ٹرمپ مطالبے پر چین کا سخت ردعمل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے دارالحکومت تہران سے شہریوں کو فوری انخلا کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا تنازع کو ہوا دینے کے بجائے کشیدگی میں کمی کے لیے کام کرے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے بیجنگ میں ایک پریس بریفنگ میں کہا: “آگ پر تیل ڈالنے، دھمکیاں دینے، اور دباؤ بڑھانے سے صورتحال میں بہتری نہیں آئے گی بلکہ اس سے خطے میں تنازع مزید گہرا اور وسیع ہو جائے گا۔”

چین نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران-اسرائیل کشیدگی کو مزید بڑھانے کے بجائے اسے ختم کرنے میں کردار ادا کریں۔

یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں جنگ کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے اور عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

 ’بھارت کا کردار عالمی سطح پر مشکوک ہو چکا‘،امریکی وزیر خارجہ

امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسّنٹ نے بھارت کے ساتھ تجارتی مذاکرات پر اظہارِ مایوسی کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی پوری انتظامیہ ان مذاکرات کی سست رفتاری سے پریشان ہے۔

 یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر 25 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ ٹیرف دراصل بھارت پر دباؤ ڈالنے کی ایک حکمت عملی ہے تاکہ وہ روس سے تیل اور فوجی سازوسامان کی خریداری سے باز آئے، اور امریکی مفادات سے ہم آہنگ پالیسی اختیار کرے۔

 روسی تیل کی خریداری بھی وجہ تنازع

ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ بھارت عالمی پابندیوں کا فائدہ اٹھا کر روس سے سستا تیل خرید رہا ہے، اور بعد ازاں اسے ریفائن کرکے عالمی منڈی میں فروخت کر رہا ہے۔ بیسّنٹ نے کہا:

یہ بھی پڑھیے امریکا نے پاکستان پر 19 فیصد ٹیرف عائد کر دیا، بھارت کو سختی کا سامنا

’بھارت نے روسی تیل کی بڑے پیمانے پر خریداری کی ہے، جو کہ پابندیوں کے باوجود جاری ہے۔ ہم نہیں سمجھتے کہ یہ عالمی سطح پر بھارت کا اچھا کردار ہے۔‘

 بیسّنٹ: ’’بھارت نے مذاکرات کو سست روی کا شکار کیا‘‘

سی این بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بیسّنٹ نے کہا:

’بھارت شروع میں مذاکرات کی میز پر آیا، لیکن اب بہت سست روی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ صدر اور پوری ٹیم ان کے رویے سے مایوس ہے۔‘

 ’بھارت کا کردار عالمی سطح پر مشکوک ہو چکا ہے‘، بیسّنٹ

امریکی وزیر خزانہ بیسّنٹ نے بھارت پر روس کے ساتھ تجارتی تعلقات جاری رکھنے پر شدید تنقید کی، خاص طور پر بھارت کی جانب سے پابندی زدہ روسی تیل کی خریداری اور اسے ریفائن کرنے کے بعد دوبارہ فروخت کرنے کے عمل کو، جسے انہوں نے بھارت کے ’عالمی ساکھ‘ کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔

 مارکو روبیو کی شدید تنقید

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی روس سے مسلسل خریداری ماسکو کی جنگی مشین کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔ یہ واشنگٹن اور نئی دہلی کے تعلقات میں واضح تناؤ کی ایک بڑی وجہ ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں

گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا:

’مجھے پروا نہیں بھارت روس کے ساتھ کیا کرتا ہے، یہ دونوں اپنی مردہ معیشتوں کو لے کر ڈوب جائیں تو مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘

 امریکا کا دباؤ، بھارت کا تحفظِ خودمختاری پر اصرار

صدر ٹرمپ کے بقول، یہ 25 فیصد ٹیرف بھارت کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے اور امریکی مطالبات ماننے پر مجبور کرنے کے لیے کافی ہوگا۔ بھارت نے اپنے ردِعمل میں کہا ہے کہ وہ ان اقدامات کے قانونی اور معاشی اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔

بھارتی جریدے ’انڈیا ٹودے‘  نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارت اس وقت کسی جوابی کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتا اور مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے امریکا نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف جبکہ روس کیساتھ تعلقات پر بھاری جرمانہ عائد کردیا

واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد بھارت کی سرکاری آئل ریفائنریز نے روسی تیل کی خریداری روک دی تھی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارت تیل درآمد کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے جب کہ روس کے سمندری خام تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے 14 جولائی کو روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر 100 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ بھارت امریکا تعلقات ڈونلڈ ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • تہران کے 1 کروڑ 60 لاکھ باشندے پانی کی قلت سے پریشان
  •  ’بھارت کا کردار عالمی سطح پر مشکوک ہو چکا‘،امریکی وزیر خارجہ
  • بھارت کی طرف سے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرنے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا سخت ردعمل
  • بھارت پر ٹرمپ ٹیرفس: نئی دہلی کا ردعمل
  • کینیڈا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مشروط رضامند، وائٹ ہاؤس کا ردعمل
  • امریکی مطالبے پر آن لائن پلیٹ فارمز پر5 فیصد ٹیکس ختم
  • سابق صدر کے خلاف کارروائی پر ردعمل، ٹرمپ نے برازیل پر 50 فی صد ٹیرف عائد کر دیا
  • وزیراعظم شہباز شریف سے ورلڈ اکنامک فورم کی مینیجنگ ڈائریکٹر کی ملاقات، اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پالیسی ریٹ میں 500 بیسس پوائنٹس کی فوری کمی صنعتی بحالی اور روزگار بڑھانے کے لیے ناگزیر؛ ایف پی سی سی آئی، پاکستان بزنس فورم
  • کسٹمز رولز 2001 میں وسیع ترامیم کا مسودہ جاری