نائیجیریا کے گاؤں پر ہولناک حملہ، 100 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوجا: نائیجیریا کی وسطی ریاست بینو کے ایک گاؤں پر مسلح افراد کے حملے میں کم از کم 100 افراد جاں بحق ہو گئے جب کہ متعدد افراد زخمی اور درجنوں بے گھر ہو گئے ہیں، واقعہ نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق ہولناک واقعہ ریاست بینو کے علاقے یلواتا میں پیش آیا جہاں مسلح حملہ آوروں نے رات کی تاریکی میں اچانک دھاوا بول دیا، حملہ آور جدید اسلحے سے لیس تھے اور انہوں نے گاؤں کے مکینوں کو نشانہ بنایا۔
بازار میں کئی لاشیں ایسی حالت میں تھیں کہ شناخت ممکن نہیں تھی، ان کے ساتھ کھانے پینے کا سامان اور زرعی اوزار بھی جلے پڑے تھے۔
نائیجیریا کی وسطی پٹی میں گزشتہ کئی برسوں سے کسانوں اور چرواہوں کے درمیان زمین کے تنازعات پر کشیدگی جاری ہے، جس میں نسلی اور مذہبی تقسیم نے شدت پیدا کر دی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق موجودہ حملہ حالیہ برسوں کے بدترین حملوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب صدر بولا ٹینوبو نے ان حملوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بدھ کے روز بینو ریاست کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے، یہ ان کا صدر بننے کے بعد اس علاقے کا پہلا دورہ ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مستونگ، پسند کی شادی کرنے والا جوڑا 7 سال بعد غیرت کے نام پر قتل
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ منگل کی صبح لکپاس کے قریب نوشکی کراس کے مقام پر پیش آیا۔
لیویز تھانہ ولی خان کے ایس ایچ او پیر جان نے ’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مقتولین کی شناخت محمد شعیب اور بے نظیر کے نام سے ہوئی ہے، جن کی عمریں 27 سے 28 سال کے درمیان تھیں۔ محمد شعیب کا تعلق پنجگور کے علاقے چتکان سے ہے جبکہ بے نظیر کا تعلق کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی سے تھا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ تقریباً 7 سال قبل دونوں نے گھر سے بھاگ کر کورٹ میرج کی تھی۔ کچھ عرصہ قبل شعیب اور اس کے سسرالی رشتہ داروں کے درمیان صلح ہو چکی تھی، جس کے بعد مقتولہ کے بھائیوں نے دونوں کو کوئٹہ بلایا، اور پیر کی شب شعیب اپنی اہلیہ اور بھائی کے ہمراہ پنجگور سے کوئٹہ کے لیے روانہ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل،جرگہ سسٹم کیسے کام کرتا ہے؟
ایس ایچ او کے مطابق راستے میں مستونگ کے علاقے لکپاس کے قریب ایک ہوٹل میں رات گزارنے کے بعد، منگل کی صبح مقتولہ کے بھائیوں نے فون پر ان کی لوکیشن معلوم کی اور موقع پر پہنچ کر دونوں میاں بیوی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ واردات کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔
ایس ایچ او پیر جان کے مطابق مقتولہ حاملہ تھیں، اور ان کے 2 بچے، ایک 6 سال اور دوسرا 3 سال کا بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل، کہانی کا نیا موڑ، مقتولہ بانو کی مبینہ والدہ کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آگیا
لیویز فورس نے واقعے کا مقدمہ مقتولہ کے بھائیوں کے خلاف درج کر کے ان کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان غیرت کے نام پر قتل مستونگ