Daily Ausaf:
2025-11-03@11:52:42 GMT

گاؤں پر مسلح افراد کاحملہ ،100 افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

نائجیریا کی وسطی ریاست بینو کے ایک گاؤں میں مسلح افراد نے حملہ کرکے 100 افراد کو ہلاک کردیا۔

عالمی خبر رساں ادرے رائٹرز کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ گذشتہ جمعے کی شب نائجیریا کے وسطی علاقے میں واقع یلواتا نامی گاؤں میں، مسلح افراد نے جو بندوقوں سے لیس تھے، شب کی تاریکی میں حملہ کیا۔

انہوں نے فیڈیلس عدیدی نامی ایک کسان کو بھاگنے پر مجبور کر دیا، اگلی صبح جب وہ واپس آیا تو اسے اپنی دو بیویوں میں سے ایک اور اپنے چار بچوں کی جلی ہوئی لاشیں ملیں۔

فیڈیلس عدیدی نے اپنے اہل خانہ کی جان بچانے کی غرض سے انہیں گاؤں کے بازار میں کرائے پر لیے گئے ایک کمرے میں رکھا ہوا تھا، کیونکہ نائجیریا کی وسطی پٹی میں چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں کی ایک لہر چل رہی ہے۔

اس کی دوسری بیوی اور ایک اور بچہ اس حملے میں بری طرح زخمی ہوئے جو جمعہ کی رات شروع ہوا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق، یہ حملہ بینو ریاست کے ایک قصبے میں ہوا جس میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہوئے۔37 سالہ فیڈیلس عدیدی نے رائٹرز کو بتایا،’ میرا جسم کمزور ہو چکا ہے اور میرا دل تیزی سےدھڑک رہا ہے، میں نے اپنے خاندان کے پانچ افراد کو کھو دیا ہے۔’
اس وقت وہ کمرے کے باہر کھڑا تباہی کا منظر دیکھ رہا تھا۔

بازار کے ایک اور کمرے میں لاشیں پڑی تھیں جو ناقابل شناخت ہوچکی تھیں، ان کے ساتھ کھانے پینے کا سامان اور زرعی اوزار بھی جلے ہوئے پڑے تھے۔نائجیریا کی حکومت کئی سالوں سے جاری اس تشدد پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے، جس میں زمین کے تنازعات کے ساتھ ساتھ نسلی اور مذہبی تقسیم نےبھی اضافہ کیا ہے۔

صدر بولا ٹینوبو، جنہوں نے پیر کے روز ان حملوں میں اضافے کو ’ افسوسناک’ قرار دیا، بدھ کے روز بینو کا دورہ کریں گے، یہ ان کے اقتدار سنبھالنے کے دو سال بعد وہاں کا پہلا دورہ ہوگا۔
نائجیریا کی قومی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے کہا ہے کہ وہ امدادی اداروں کے ساتھ مل کر کم از کم تین ہزار متاثرہ افراد کی مدد کر رہی ہے، یہ افراد ان علاقوں سے بے گھر ہوئے ہیں جہاں مسلم اکثریت کا حامل شمال اور عیسائی اکثریت کا حامل جنوب آپس میں ملتے ہیں۔

بازار میں کام کرنے والی ایک تاجر، طالتو آگاؤتا، جمعے کی شب حملے کے وقت بھاگ کر ریاستی دارالحکومت مارکُڈی میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئی تھی۔وہ ہفتے کی شام واپس آئی تو دیکھا کہ اس کے چاول کے 40 تھیلے جلا دیے گئے تھے، یہ ایک تباہ کن نقصان تھا، مگر وہ اس سے گھبرا کر اپنا گھر نہیں چھوڑ سکتی تھی۔
طالتو آگاؤتا نے کہا کہ ’ میں واپس آگئی ہوں، اور اگر میں یہاں مر بھی جاؤں، تو مجھے پروا نہیں۔’

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نائجیریا کی

پڑھیں:

بھارت: آندھرا پردیش کے مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک، 18 زخمی

بھارت (ویب ڈیسک) جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں ایک ہندو مندر میں زائرین کے ہجوم کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 9 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔خبر رساں اداروں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان نے بتایا کہ یہ حادثہ اُس وقت پیش آیا، جب زئراین سری کاکولم شہر کے سری وینکٹیشورا سوامی مندر میں مند ایکادشی (ہندو مذہب میں مبارک دن) کے موقع پر بڑی تعداد میں ایک ساتھ داخل ہوئے۔پون کلیان نے اپنے بیان میں کہا کہ افسوسناک واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں گی، انہوں نے مزید کہا کہ یہ مندر نجی افراد کے زیرِ انتظام تھا، نائب وزیراعلیٰ کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 9 ہے۔

آندھرا پردیش کے گورنر ایس۔ عبدالنذیر نے بھگدڑ میں 9 یاتریوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ریاستی وزیر انم راما نارائنا ریڈی نے بتایا کہ تقریبا 25 ہزار زائرئن مندر میں جمع ہوگئے تھے، جبکہ مندر کی گنجائش صرف 2 ہزار افراد کی تھی، جس کے باعث یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا، ضلعی حکام کو زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ضلع سری کاکولم کے کلیکٹر اور مجسٹریٹ سواپنل دنکر پنڈکر کے مطابق اب تک 18 زخمیوں کی اطلاع ملی ہے، جن میں سے 2 کی حالت نازک ہے۔وزیرِاعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر جاری پیغام میں اعلان کیا کہ حکومت ہلاک شدگان کے لواحقین کو 2300 ڈالر (تقریبا 6 لاکھ 40 ہزار بھارتی روپے) اور زخمیوں کو 570 ڈالر ( تقریبا ڈیڑھ لاکھ روپے) بطور معاوضہ ادا کرے گی۔

واضح رہے کہ بھارت میں بڑے مذہبی اجتماعات اور میلوں میں بھگدڑ کے واقعات عام ہیں، ستمبر میں تمل ناڈو میں ایک مشہور اداکار سے سیاست دان بننے والے وِجے تھلاپتی کی انتخابی ریلی میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 36 افراد ہلاک ہوئے تھے۔جون میں ساحلی ریاست اوڈیشا میں ایک ہندو تہوار کے دوران اچانک ہجوم بڑھ جانے سے بھگدڑ مچی تھی، جس میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، گزشتہ ماہ مغربی ریاست گوا میں مشہور ’آگ پر چلنے‘ کی مذہبی رسم کے دوران ہزاروں افراد کے جمع ہونے سے 6 افراد کچل کر ہلاک ہوگئے تھے۔جنوری میں شمالی شہر پریاگ راج میں ہندوؤں کے مذہبی کمبھ میلے کے دوران صبح سویرے ہونے والی بھگدڑ میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد ہلاک، 150 زخمی
  • میکسیکو کی سپرمارکیٹ میں دھماکا، 23 افراد ہلاک
  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • میکسیکو ، شاپنگ اسٹور میں آتشزدگی، 23 افراد ہلاک، بچے بھی شامل
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • میکسیکو کی سپرمارکیٹ میں دھماکہ، کم از کم 23 افراد ہلاک
  • بھارت، آندھرا پردیش میں مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک
  • بھارت: آندھرا پردیش کے مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک، 18 زخمی
  • ہم نے مختصر دور حکومت میں وسائل کی منصفانہ تقسیم پر توجہ دی، گلبر خان