جورجیا میلونی کا میکرون کی سرگوشی پر ڈرامائی اظہار وائرل
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
البرٹا، کینیڈا میں G7 اجلاس کے دوران ایک غیر معمولی اور دلچسپ لمحہ منظر عام پر آیا اٹلی کی وزیر اعظم جورجیا میلونی کو فرانس کے صدر ایمانویل میکرون کی سرگوشی کے بعد آنکھیں گھماتے ہوئے کیمرے نے قید کر لیا۔
اعلیٰ سطح اجلاس میں امریکا، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، یورپی یونین اور برطانیہ کے رہنما شریک ہوئے، اجلاس کے آغاز پر جب عالمی رہنما اپنی نشستوں پر براجمان ہو رہے تھے، تو فرانس کے صدر میکرون نے میلونی کے کان میں آہستہ سے کچھ کہا، کیمرے نے اس لمحے کو محفوظ کر لیا، میلونی میکرون کی طرف بڑھیں اور ان کی بات سن کر فوراً ہی بڑے ڈرامائی انداز میں آنکھیں گھما دیں۔
A post shared by India Today (@indiatoday)
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ میکرون نے کیا کہا تھا یا میلونی نے اس پر اتنا حیرت انگیز ردعمل کیوں دیا، مگر سوشل میڈیا پر یہ لمحہ وائرل ہوگیا اور صارفین نے مختلف تبصرے کیے۔
ایک صارف نے لکھا کہ جورجیا میلونی نے میکرون کی بات پر آنکھیں گھما کر ثابت کر دیا کہ وہ گلوبلسٹ ایلیٹ سے نفرت چھپا نہیں سکتیں۔
معروف نیوز اینکر ریٹا پناہی نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ صدی کا آنکھوں کا سب سے بڑا اظہار تھا، میلونی نے پہلے بھی میکرون کو اپنے بیانات میں خوب آڑے ہاتھوں لیا ہے، تو یہ حیرانی کی بات نہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں جب میلونی اس طرح کیمرے پر اپنے جذبات چھپا نہ سکیں۔ 2024ء میں بھی ایک نیٹو اجلاس کے دوران جب امریکی صدر جو بائیڈن اور نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ تاخیر سے پہنچے تو میلونی کو اپنی کلائی پر فرضی گھڑی دیکھتے اور پھر آنکھیں گھماتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میکرون کی
پڑھیں:
ایران اور اسرائیل کشیدگی چند گھنٹوں میںختم ہو جائے گی،فرانسیسی صدرکادعویٰ
فرانس کے صدر ایما نیوئل میکرون نے امید ظاہر کی ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی ”آنے والے چند گھنٹوں میں“ ختم ہو جائے گی اور خطے میں امن کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے ایران کے ساتھ نیوکلیئر مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
میکرون نے گرین لینڈ کے دورے کے دوران کہا ”مجھے امید ہے کہ آنے والے گھنٹوں میں سکون آئے گا اور ہم بات چیت کا آغاز کر سکیں گے تاکہ خطے میں جوہری صلاحیتوں کے اضافے اور کسی قسم کی کشیدگی سے بچا جاسکے۔“
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دن ایران کے صدر سے ان کی گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے جلد از جلد مذاکرات کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی کی ہے، جو اس معاملے پر میکرون کے نقطہ نظر سے اتفاق کرتے ہیں۔
میکرون نے کہا کہ جی سیون رہنماؤں کا اجلاس، جو کینیڈا میں اتوار سے منگل تک جاری ہے، اس مسئلے کو بھی زیر بحث لائے گا۔
یاد رہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان اپریل سے اب تک پانچ مذاکرات کے دور ہو چکے ہیں تاکہ 2015 کے نیوکلیئر معاہدے کی جگہ نیا معاہدہ کیا جا سکے، جسے ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے پہلے دورِ حکومت میں ترک کر دیا تھا۔ چھٹا دور اتوار کو ہونا تھا، لیکن میزبان ملک عمان نے اسے منسوخ کر دیا۔