مالیاتی نگران قوانین اور دیگر احتیاطی میکانزم کو مزید مستحکم کیا گیا ہے، گورنر چینی مرکزی بینک
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
مالیاتی نگران قوانین اور دیگر احتیاطی میکانزم کو مزید مستحکم کیا گیا ہے، گورنر چینی مرکزی بینک WhatsAppFacebookTwitter 0 18 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کے مرکزی بینک کے گورنر پان گونگ شینگ نے لوجیا زوئی فورم 2025 میں شرکت کے دوران کہا کہ 2008 کے مالیاتی بحران کے بعد مالیاتی نگران قوانین اور دیگر احتیاطی میکانزم کو مزید مستحکم کیا گیا ہے۔ کثیر سطحی مالی تحفظاتی نیٹ ورک مسلسل بہتر ہو رہا ہے۔عالمی سطح پر، حالیہ برسوں میں، آئی ایم ایف نے بحران سے نمٹنے کی امدادی صلاحیت کو مضبوط کیا ہے،
پالیسی نگرانی کی طاقت کو مستحکم کیا ہے اور پالیسی نگرانی کے دائرہ کار کو وسعت دی ہے۔علاقائی سطح پر، یورپی استحکام فنڈ، لاطینی امریکہ ریزرو فنڈ، ایشیائی چھیانگ مائی انیشی ایٹو ، عرب مانیٹری فنڈ وغیرہ مرحلہ وار قائم ہوئے ہیں، جو متعلقہ علاقوں میں مالی استحکام کی اہم سپورٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
دو طرفہ سطح پر، فیڈرل ریزرو، یورپی سینٹرل بینک اور دیگر ترقی یافتہ معیشتوں کے مرکزی بینکوں نے مالیاتی بحران کے دوران مارکیٹ میں لیکوئڈیٹی مہیا کرنے کے لیے کرنسی کی باہمی تبادلے کے میکانزم کا استعمال کیا ہے۔ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں مقامی کرنسی کے تبادلہ تعاون کو بھی کامیابی کے ساتھ آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ اس وقت، پیپلز بینک نے 30 سے زیادہ ممالک اور علاقوں کے مرکزی بینکوں یا مالیاتی حکام کے ساتھ دو طرفہ مقامی کرنسی کے تبادلہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جو عالمی مالیاتی حفاظتی نیٹ کا ایک اہم حصہ ہے۔دوسری جانب، نگرانی کے قوانین کی بنیاد پر بحران کی روک تھام کا نظام مسلسل بہتر ہو رہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجی سیون ممالک چین کے داخلی امور میں مداخلت بند کریں اور تعمیری رویہ اپنائیں، چینی وزارت خارجہ چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تعاون کے معیار کو بہتر بنانے کا نیا باب رقم کیا گیا ہے ، وزارت خارجہ چین نے وسطی ایشیا کے پانچ ممالک کے ساتھ تعاون کے سلسلے میں اتفاق رائے حاصل کر لیا، چینی میڈیا ایف بی آر کو نان فائلرز کو زبردستی رجسٹر کرنے کا اختیار مل گیا چین اور وسطی ایشیائی ممالک نے بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر پر مزید گہرائی سے عمل درآمد کیا ہے، چینی صدر ہم نے چین۔وسطی ایشیا روح کی جستجو کی ہے اور اسے تشکیل دیا ہے، چینی صدر ایران اسرائیل جنگ، ملک میں ایل پی جی کے سنگین بحران کا خدشہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مستحکم کیا کیا گیا ہے اور دیگر کیا ہے
پڑھیں:
سعودی عرب سے فنانسنگ سہولت، امارات سے تجارتی معاہدہ؛ پاکستانی روپیہ مستحکم ہونے لگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گزشتہ ہفتے ملکی زرمبادلہ مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ مسلسل مضبوط رہا، جس کی بنیادی وجہ سعودی عرب سے 6 ارب ڈالر کی مالیاتی سہولت اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ 20 ارب ڈالر تک تجارت بڑھانے پر اتفاق قرار دیا جا رہا ہے۔
ان دونوں مثبت خبروں نے نہ صرف مارکیٹ کے مجموعی رجحان کو سہارا دیا بلکہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی بحال کیا۔
مالیاتی ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے قسط کی منظوری کی توقعات نے بھی مارکیٹ میں استحکام پیدا کیا۔ اس کے ساتھ حقیقی مؤثر شرح مبادلہ (ریئل ایفیکٹیو ایکسچینج ریٹ) انڈیکس میں بہتری آنے سے سپلائی کے بہتر ہونے کے آثار نمایاں ہوئے۔
ہفتہ وار کاروباری سرگرمیوں کے دوران ڈالر کی قدر میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 10 پیسے گھٹ کر 280.91 روپے پر آگیا جب کہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت 10 پیسے کم ہو کر 281.95 روپے رہی۔ اس طرح دونوں مارکیٹوں کے درمیان ریٹ کا فرق بغیر کسی تبدیلی کے 1.04 روپے پر برقرار رہا۔
برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں نمایاں کمی ریکارڈ ہوئی۔ انٹربینک ریٹ 4.88 روپے گھٹ کر 369.17 روپے جب کہ اوپن مارکیٹ ریٹ 4.35 روپے کم ہو کر 374.23 روپے پر بند ہوا۔ یورو کی قدر میں بھی کمی دیکھی گئی جہاں انٹربینک میں 1.66 روپے کمی سے ریٹ 324.76 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 1.46 روپے کمی سے 328.75 روپے تک پہنچ گیا۔
اسی طرح سعودی ریال اور اماراتی درہم کے ریٹس میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔ انٹربینک میں ریال 2 پیسے کمی سے 74.90 روپے اور درہم 2 پیسے کمی سے 76.48 روپے کی سطح پر آگئے۔ اوپن مارکیٹ میں ریال 75.62 روپے جبکہ درہم 77.55 روپے پر مستحکم رہا۔