لاہور سے پیرس کے لیے براہِ راست پرواز کا آغاز، فرانسیسی سفیر کی تقریب میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور سے فرانس کے دارالحکومت پیرس کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی براہِ راست پرواز کا باضابطہ آغاز ہوگیا۔
اس موقع پر ایک پروقار افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، جس میں پاکستان میں تعینات فرانس کے سفیر، پی آئی اے کے سی ای او، لاہور ایئرپورٹ کے چیف آپریٹنگ آفیسر و ایئرپورٹ منیجر، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کے چیف سیکیورٹی آفیسر سمیت دیگر مہمانوں نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران روایتی کیک کاٹنے کی رسم ادا کی گئی، جبکہ فرانسیسی سفیر نے خطاب میں پاکستان اور فرانس کے درمیان اس نئی فضائی رابطے کو دو طرفہ تعلقات میں گہرائی کا باعث قرار دیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، سیاحت، ثقافتی تبادلوں اور عوامی روابط میں اضافہ ہوگا۔
پی آئی اے کی یہ پرواز پاکستان اور فرانس کو براہ راست جوڑنے والی ایک نئی راہداری بنے گی، جس سے نہ صرف ایوی ایشن انڈسٹری کو فروغ ملے گا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سفارتی تعلقات بھی مستحکم ہوں گے۔
حکام کے مطابق اس نئی سروس سے مسافروں کو زیادہ سہولت میسر آئے گی اور یورپی منڈیوں تک پاکستان کی رسائی مزید آسان ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews براہِ راست پرواز پیرس علامہ اقبال ایئرپورٹ لاہور وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: براہ راست پرواز پیرس علامہ اقبال ایئرپورٹ لاہور وی نیوز
پڑھیں:
پیرس ایئر شو میں اسرائیلی ہتھیاروں کی نمائش روک دی گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 جون 2025ء) فرانس کے دارالحکومت پیرس کے معروف ایئر شو میں اسرائیلی دفاعی صنعت کی نمائشوں کو سیاہ پردوں سے ڈھانپ دیا گیا ہے، کیونکہ وہ مبینہ طور پر جارحانہ ہتھیاروں کو نمائش سے ہٹانے کی ہدایت کی تعمیل کرنے میں ناکام رہا۔
اسرائیل کی وزارت دفاع نے اپنی نمائش کی تصاویر کے ساتھ سوشل میڈیا پر ایک بیان بھی پوسٹ کیا ہے۔
تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی دفاعی کمپنی کا اسٹال سیاہ پردوں سے اس طرح ڈھکا اور گھیرا ہوا ہے کہ کوئی بھی اس کے پیچھے پڑی چیزوں کو دیکھ نہیں سکتا۔اسرائیلی وزارت دفاع کے ایک بیان کے ساتھ پوسٹ کی گئی تصاویر میں مختلف ہتھیاروں کے نظام کو ڈسپلے پر دکھایا گیا ہے۔
اسرائیل کا فرانس پر 'نامناسب' رویے کا الزامپیرس میں اسرائیلی ہتھیاروں کی نمائش روکنے کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے، جب اسرائیل ایران کے ساتھ ہلاکت خیز بحران میں برسر پیکار ہے۔
(جاری ہے)
اسرائیلی وزارت دفاع نے پیر کو ایک بیان میں اس کارروائی کو "بدصورت اور نامناسب" قرار دیتے ہوئے کہا، "اسرائیلی جارحانہ ہتھیاروں کو بین الاقوامی نمائش سے خارج کرنے کے لیے مبینہ طور پر فرانس ان سیاسی تحفظات کے پیچھے چھپا ہوا کہ اسرائیلی ہتھیار فرانسیسی صنعتوں سے مقابلہ کرتے ہیں۔"
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اس معاملے سے واقف ایک ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نمائش کو سیل کرنے کی ہدایت فرانسیسی حکام کی جانب سے اس وقت آئی، جب اسرائیلی کمپنیاں نمائش سے جارحانہ یا حرکیاتی ہتھیاروں کو ہٹانے کے لیے فرانسیسی سکیورٹی ایجنسی کی ہدایت پر عمل کرنے میں ناکام رہیں۔
اسرائیل کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کے ڈائریکٹر جنرل امیر برام نے درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
ایک بیان میں وزارت نے اس اقدام کو ایک ایسا "بے مثال فیصلہ" قرار دیا، جس سے سیاسی اور تجارتی تحفظات کی بو آتی ہے۔
ایئر شو کے منتظمین کے ساتھ کام کرنے والے ایک وکیل سلوین پاویلٹ نے کہا کہ نمائش کی اجازت کا حتمی فیصلہ نمائش کے منتظمین کے پاس نہیں بلکہ فرانسیسی حکومت کے پاس ہے۔
انہوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا، "نمائش کے پاس اس فیصلے کا اختیار نہیں ہے کہ کس ممالک کو شو میں جانے کی اجازت ہے یا نہیں۔ "یہ فیصلہ حکومت کا ہے۔ ہم ریاست نہیں ہیں۔ ہم ایک تجارتی کمپنی ہیں۔"
منتظمین اب بھی 'سازگار نتائج' کے خواہاںگرچہ فرانسیسی حکومت کی جانب سے اسرائیلی نمائشوں کو روکنے کے کسی اقدام کے بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا، تاہم ایئر شو کے منتظم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ "مختلف فریقوں کو صورتحال کے لیے سازگار نتیجہ تلاش کرنے میں مدد کرنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔
جمعے کے روز ہی ان کارکنوں کے خلاف ایک فرانسیسی اپیل کورٹ کا فیصلہ بھی آیا، جو غزہ میں جاری جنگ کی وجہ سے اسرائیلی کمپنیوں کو شو میں شرکت سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
حالیہ ہفتوں میں فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے کئی بار خبردار کیا تھا کہ غزہ میں انسانی صورت حال کی روشنی میں اسرائیل کے خلاف سخت موقف کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ ماکروں نے خبردار کیا تھا کہ فرانس اسرائیلی آباد کاروں پر پابندیاں لگانے پر بھی غور کرے گا۔
ادارت: جاوید اختر