ایران پر اسرائیلی حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، علامہ عقیل انجم قادری کا خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
ایران پر اسرائیلی حملہ عالم اسلام پر حملہ کیوں؟ کیا ایران مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے تحفظ کی جنگ بھی لڑ رہا ہے؟ کیا ایران کے بعد پاکستان اسرائیل کے نشانے پر ہوگا؟ ایران پر اسرائیلی حملے پر پاکستان سمیت مسلم ممالک کی ذمہ داری؟ کیا ایران کی حمایت میں مسلم ممالک کے بیانات کافی ہیں؟ و دیگر متعلقہ اہم سوالات کے جوابات جاننے کیلئے جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید عقیل انجم قادری کا خصوصی ویڈیو انٹرویو ضرور سنیئے اور احباب و اقارب کے ساتھ شیئر بھی کیجیئے۔ متعلقہ فائیلیںمعروف اہلسنت عالم دین و مذہبی سیاسی رہنماء مولانا سید عقیل انجم قادری جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ہیں، اس سے قبل وہ جے یو پی کراچی و سندھ کے صدر کی حیثیت سے بھی ذمہ داری سرانجام دے چکے ہیں، زمانہ طالبعلمی میں وہ انجمن طلباء اسلام پاکستان کے مرکزی صدر بھی رہ چکے ہیں۔ وہ جے یو پی (نورانی) کی فعال ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔ وہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے بھی مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ہیں۔ پاکستان خصوصاََ کراچی و سندھ بھر میں انکی اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے کوششوں کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے مولانا سید عقیل انجم قادری کیساتھ اسلامی جمہوری ایران پر صہیونی اسرائیل کے حملے و دیگر متعلقہ موضوعات کے حوالے سے کراچی میں انکی رہائشگاہ پر ایک مختصر نشست کی۔ اس موقع پر ان سے لیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عقیل انجم قادری پاکستان کے ایران پر
پڑھیں:
ایرانی صدر کا دورہ پاکستان؛ لاہور سے اسلام آباد پہنچ گئے
ایران کے صدر مسعود پزشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر لاہور پہنچے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا، مزار اقبال پر حاضری کے بعد وہ اسلام آباد پہنچ گئے۔
ایرانی صدر ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ لاہور پہنچے، جہاں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔
ایرانی صدر کی آمد پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو پاکستانی اور ایرانی پرچموں سے خوبصورتی سے سجایا گیا تھا، جب کہ ایرانی صدر کے استقبال کے لیے ریڈ کارپٹ بھی بچھایا گیا۔
یہ مسعود پزشکیان کا بطور صدر پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے، جس دوران ان کی صدرِ پاکستان آصف علی زرداری اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے اہم ملاقاتیں شیڈول کی گئی ہیں۔
دورہ پاکستان پر روانگی سے قبل ایرانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اس دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی سیکیورٹی اور علاقائی امن بھی بات چیت کا اہم حصہ ہوں گے، اور امید ہے کہ باہمی تعاون سے سرحدی منڈیوں اور روابط کے ذریعے نئے مواقع پیدا کیے جا سکیں گے۔
ایرانی صدر نے یہ بھی اظہار کیا کہ ان کی کوشش ہے کہ پاک ایران تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (ون بیلٹ ون روڈ) میں ایران کی بھرپور شرکت کی خواہش کا بھی اظہار کیا، اور کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے ایران کو یورپ سے منسلک ہونے کا موقع ملے گا۔
صدر مسعود پزشکیان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اسلامی اتحاد کو کمزور کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا، اور دونوں ممالک کا رشتہ مزید مستحکم اور دیرپا ہوگا۔
مسعود پزشکیان نے کہا کہ کوشش ہے کہ دوطرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچے۔ چین اور پاکستان کے ون بلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیں۔ ون بلٹ منصوبے سے ایران کو یورپ سے جوڑنے کا موقع مل سکتا ہے۔
ایرانی صدر نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پاک ایران اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔
مزار اقبالؒ پر حاضری
ایرانی صدر نے شاعر مشرق علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور دیگر وزرا بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایرانی صدر نے مزار اقبال پر فاتحہ پڑھی، پھول رکھے اور کتاب میں تاثرات قلم بند کیے۔
اسلام آباد آمد، وزیراعظم نے استقبال کیا
ایرانی صدر مزار اقبال پر حاضری کے بعد اسلام آباد پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔
ایرانی صدر کے ہمراہ اعلیٰ سطح وفد میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، سینئر وزراء اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں۔ اپنے قیام کے دوران ایرانی صدر صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کریں گے۔
اس دورے میں پاکستان اور ایران کے مابین اعلیٰ سطح وفود کے اجلاس ہوں گے۔ یہ ایران کے صدر کی حیثیت سے ان کا پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ اس دورے سے پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
Tagsپاکستان