بابر اعظم دو دن کی ٹریننگ کے بعد اسکلز ڈیولپمنٹ کیمپ سے چلے گئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
قومی کرکٹرز کا این سی اے اسکلز ڈیولپمنٹ کیمپ جاری ہے، سابق کپتان بابر اعظم دو دن کی ٹریننگ کے بعد کیمپ سے چلے گئے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بابر اعظم پہلے سے طے شدہ کمٹ منٹ کی وجہ سے بیرون ملک روانہ ہو گئے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ بابر اعظم کیمپ کی انتظامیہ اور پی سی بی کو بتا کر بیرون ملک گئے ہیں۔
واضح رہے کہ بابر اعظم اسکلز ڈیولپمنٹ کیمپ کے پہلے مرحلے کے کھلاڑیوں میں شامل تھے۔
کیمپ کے پہلے مرحلے میں ابرار احمد، احمد دانیال، بابر اعظم، حسن نواز، معاذ صداقت، محمد عباس آفریدی، عامر جمال، محمد حارث، محمد نواز، محمد رضوان، نسیم شاہ، صاحبزادہ فرحان، صائم ایوب، سلمان مرزا اور سفیان مقیم شامل ہیں۔
دوسرا مرحلہ 23 جون اور تیسرا مرحلہ 30 جون سے شروع ہو گا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان انجینئرنگ کونسل کا گریجویٹ انجینئرز کے لیے خصوصی ٹریننگ پروگرام کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پاکستان انجینئرنگ کونسل نے ملک بھر کے نئے گریجویٹ انجینئرز کے لیے ایک خصوصی ٹریننگ پروگرام کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد نوجوان انجینئرز کو عملی تربیت فراہم کرنا اور انہیں پیشہ ورانہ میدان میں آگے بڑھنے کے مواقع دینا ہے۔
لاہور میں منعقدہ تقریب میں چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل انجینئر وسیم نظیر نے شرکت کی، جبکہ واسا، یونیس پاک سمیت مختلف اداروں، مقامی حکومتوں کے نمائندوں اور صنعتکاروں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
انجینئر وسیم نظیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ تربیتی پروگرام گریجویٹ انجینئرز کے لیے صرف ایک انٹرن شپ نہیں بلکہ ان کی پہلی پیشہ ورانہ ملازمت ہے، جس کے دوران وہ چھ ماہ تک فیلڈ میں کام کر کے عملی تجربہ حاصل کریں گے،اس پروگرام کے ذریعے نوجوان انجینئرز کو عالمی معیار کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور صنعت میں مؤثر کردار ادا کرنے کا موقع ملے گا۔
دیگر مقررین نے اس اقدام کو انجینئرنگ کے شعبے میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تربیتی پروگرام سے صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان موجود خلا کو پُر کرنے میں مدد ملے گی، جس سے نوجوان انجینئرز کے لیے روزگار کے نئے دروازے کھلیں گے۔
پاکستان انجینئرنگ کونسل کے مطابق یہ پروگرام ملک کے مختلف صنعتی شعبوں میں انجینئرز کی استعداد کار بڑھانے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔