Juraat:
2025-06-19@18:57:18 GMT

تازہ ایرانی میزائل حملے پر نیتن یاہو آگ بگولہ ہو گئے

اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT

تازہ ایرانی میزائل حملے پر نیتن یاہو آگ بگولہ ہو گئے

ایران کے جابر حکمرانوں کو اسپتال پر حملے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی،بیان

ایران کے تازہ میزائل حملوں پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو آپے سے باہر ہوگئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جمعرات کو جاری کیے گئے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ایران کے جابرحکمرانوں کو اسپتال پر حملے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایرانی میزائلوں نے سروکا اسپتال اور وسطی اسرائیل میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق نیتن یاہو نے کب کب کیا کیا بیانات دیے؟

اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کو کا جواز اس مفروضہ ایٹم بم کو قرار دیا گیا ہے، جس کے عدم وجود کی گواہی خود امریکا کے درجن بھر سے زائد خفیہ ایجنسیاں دے چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:’نیتن یاہو خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنے پر تُلا ہوا ہے‘، ترک صدر کا ایران سے اظہار یکجہتی

اس حقیقت کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک طویل عرصے سے بیانیہ گھڑ رکھا ہے کہ ایران ایٹم بم بنا چکا جس کا استعمال اسرائیل کیخلاف کیا جاسکتا ہے۔

نیتن یاہو کی تضاد بیانی:

– 1992 نیٹن یاہو نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں دعویٰ کیا کہ ایران 3 سے 5 سال میں جوہری بم بنا لے گا۔

– 1995 اپنی کتاب ’فائٹنگ ٹیررزم‘ میں لکھا کہ ایران 3 سے 5 سال میں جوہری بم بنا لے گا۔

– 1996 وزیر اعظم بننے کے بعد کہا کہ ایران جوہری بم بنانے کے ’انتہائی قریب‘ پہنچ چکا ہے۔

– 2010  نیتن یاہو نے الزام لگایا کہ ایران جوہری ہتھیاروں پر قابو پا چکا ہے۔

– 2012 نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ایران ’چند ماہ دور’ ہے جوہری صلاحیت حاصل کرنے سے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران نے شہریوں سے واٹس ایپ اور انسٹاگرام ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا، مگر کیوں؟

– 2015 نیتن یاہو نے امریکی کانگریس میں کہا کہ اوباما کا جوہری معاہدہ (JCPOA)  ایران کو ’بم بنانے کا راستہ‘ دے رہا ہے۔

کیا یہ دعوے درست ثابت ہوئے؟ 

نیتن یاہو کے تمام اندازے غلط ثابت ہوئے۔ 2024 تک ایران نے کوئی جوہری بم نہیں بنایا، حالانکہ انہوں نے 30 سال سے اس کے ’قریب‘ ہونے کا دعویٰ کیا۔

 یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا ان کے بیانات حقیقت پر مبنی تھے یا محض خوف پھیلانے کی کوشش؟

بنجمن نیتن یاہو، جو طویل عرصے تک اسرائیل کے وزیر اعظم رہے ہیں، گزشتہ 3 دہائیوں سے ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں متناقض بیانات دیتے آ رہے ہیں۔

ان کے دعوؤں کا جائزہ لینے سے پتا چلتا ہے کہ وہ مسلسل ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کے قریب بتاتے رہے ہیں، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ایران کے ساتھ جنگ میں اسرائیل کو بھاری نقصان ہوا، نیتن یاہو کا اعتراف
  • ایران کو حملے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، اسرائیلی وزیراعظم
  • تازہ ایرانی میزائل حملے پر نیتن یاہو آگ بگلولہ ہوگئے
  • ’حملے کی بھاری قیمت ہو گی‘، ایرانی حملے نے نیتن یاہو کو پریشان کر دیا
  • ایران کا سب سے بڑا میزائل حملہ، آرمی کمانڈ و انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر اور اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت نشانہ بن گئی
  • نیتن یاہو نے اقوام متحدہ میں جھوٹ گھڑا، ایران سے متعلق دعوے  کبھی سچ ثابت نہ ہوئے
  • ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق نیتن یاہو نے کب کب کیا کیا بیانات دیے؟
  • نیتن یاہو اسرائیل کا کیا مستقبل دیکھتے ہیں؟ عمر چیمہ نے اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کا احوال بتادیا
  • خامنہ ای کو قتل کرنے سے جنگ ہمیشہ کیلیے ختم ہوجائے گی؛ نیتن یاہو کا اصرار