کبھی وائٹ ہاؤس جاکر نہیں گڑ گڑائے، ایران
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
ایران نے صدر ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی درخواست کے دعوے کی تردید کردی۔
اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کا کہنا ہے کہ کوئی ایرانی عہدے دار کبھی وائٹ ہاؤس کے دروازے پر جاکر نہیں گڑ گڑایا۔
ایرانی مشن کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے جھوٹ سے زیادہ قابلِ نفرت چیز سپریم لیڈر کے قتل کی دھمکی ہے۔
ایران دباؤ میں امن قبول نہیں کرتا، خاص طور پر ایسے جنگ پسند شخص کے ساتھ جو خود کو اہم ثابت کر رہا ہو۔
واضح رہے کہ امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران ٹرمپ کی ملاقات کی پیشکش جلد قبول کر لے گا۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نواز شریف سے ایرانی صدر پزشکیان کی ملاقات، دونوں رہنماؤں میں کیا گفتگو ہوئی؟
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنے دورہ پاکستان کے پہلے روز لاہور میں سابق وزیراعظم اور حکمران مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف سے بھی ملاقات کی۔
ایرانی اخبار ’تہران ٹائمز‘ کے مطابق ملاقات میں نواز شریف نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کے مؤقف اور عوام کی استقامت کو سراہتے ہوئے کہا:
’ایران کی مزاحمت عالمی قوتوں کے خلاف جرأت مندانہ مقابلہ ہے، اور پاکستان میں اسے عزت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ صدر کا ذاتی طور پر استقبال کرنا ایران کی اسی استقامت کا اعتراف تھا۔
یہ بھی پڑھیں ایرانی صدر مسعود پزشکیان لاہور سے اسلام آباد پہنچ گئے، صدر، وزیراعظم سے ملاقاتیں طے
جواباً صدر پزشکیان نے پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسلم دنیا متحد ہو جائے تو صیہونی طاقتیں آزاد اقوام کو نشانہ نہیں بنا سکتیں۔ انہوں نے اسلامی دنیا کو سائنسی، صنعتی اور زرعی صلاحیتوں کو باہم بانٹنے اور مشترکہ بلاک بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان 2 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ ان کے ہمراہ وزیر خارجہ عباس عراقچی سمیت اعلیٰ سطح کا وفد بھی موجود ہے۔ اس دورے کا مقصد پاکستان کے ساتھ تجارتی و سفارتی تعاون کو وسعت دینا اور دو طرفہ تعلقات میں نئی توانائی بھرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ایرانی صدر پرشکیان کا دورہ پاکستان، دونوں ممالک کیا کرنے جارہے ہیں؟ تہران ٹائمز کی رپورٹ
وزیر اعظم شہباز شریف نے خود اسلام آباد پہنچنے پر ایرانی صدر کا استقبال کیا۔ ان کے ساتھ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ ایرانی صدر کو سرخ قالین استقبال کے ساتھ 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔