ایئر انڈیا نے بین الاقوامی پروازوں میں کمی کردی
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
ایئر انڈیا نے اپنی بین الاقوامی پروازوں میں 15 فیصد کمی کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایئر انڈیا کی پرواز تکنیکی مسئلے کے شبہ پر بحفاظت ہانگ کانگ ایئرپورٹ لوٹ آئی
بین الاقوامی پروازوں میں کمی کا یہ فیصلہ 12 جون کو احمد آباد میں طیارہ حادثے کے بعد شروع کی گئی سیکیورٹی چیکنگ، ایرانی فضائی حدود کی بندش اور دیگر تکنیکی وجوہات کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
پروازوں کی تعداد میں یہ کمی کم از کم جولائی کے پہلے 15 دن تک جاری رہے گی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایئر انڈیا کی جانب سے کی گئی ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ایئر انڈیا کو درپیش مشکل صورتحال کے پیش نظر ایئر لائن کے آپریشنز کے استحکام اور بہتر کارکردگی کو یقینی بنانے اور مسافروں کو ہونے والی تکلیف کو کم کرنے کے لیےکمپنی نے اگلے چند ہفتوں کے لیے بین الاقوامی پروازوں کی تعداد میں 15 فیصد تک کمی کا فیصلہ کرلیا ہے۔
مزید پڑھیے: بم کی اطلاع پر ایئر انڈیا پرواز کی تھائی لینڈ کے سیاحتی جزیرے پرہنگامی لینڈنگ
ایئرلائن کے مطابق بین الاقوامی پروازوں کی تعداد میں کمی جمعہ 20 جون سے نافذ کی جائے گی جو کم از کم جولائی کے وسط تک جاری رہے گی۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جاری جغرافیائی سیاسی کشیدگی، یورپ اور مشرقی ایشیا کے کئی ممالک میں رات کا کرفیو اور ایئر لائن کی سیکیورٹی چیکنگ بین الاقوامی پروازوں میں عدم استحکام کا باعث بن رہی ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ احمد آباد طیارہ حادثے کے بعد سے ایئر انڈیا کو آپریشنل رکاوٹوں کا سامنا ہے جس کی وجہ سے گزشتہ 6 دنوں میں ایئر لائن کی 80 سے زائد بین الاقوامی پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔
ایئر انڈیا کا کہنا ہے کہ شہری ہوا بازی کی وزارت اور حکومت گجرات کے اشتراک سے ایئر انڈیا مرنے والوں اور زخمیوں کے لواحقین کی مدد کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہا ہے۔
Air India to reduce international services
on widebody aircraft by 15%
Move to ensure stability of operations, better efficiency and minimise inconvenience to passengers
Air India remains in mourning on the tragic loss of 241 passengers and crew members aboard flight AI171.
— Air India (@airindia) June 18, 2025
ٹاٹا گروپ کی ملکیت ایئر انڈیا کا کہنا ہے کہ وہ اور ٹاٹا گروپ کے رضاکاروں کو احمد آباد میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ وہ اسپتالوں میں کسی بھی مدد کے لیے کنبے کے افراد کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کر سکیں اور انہیں میتوں کے ساتھ اپنے اپنے گھروں کو واپس کیا جاسکے۔
مزید پڑھیں: ایئر انڈیا کا طیارہ کیسے تباہ ہوا؟ ویڈیو منظر عام پر آگئی
ایئر انڈیا نے کہا کہ ہم مرحومین کی روح کے لیے دعا کرتے ہیں اور اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایئر انڈیا ایئر انڈیا آپریشن محدود ایئر انڈیا انٹرنیشنل فلائٹس ایئر انڈیا کی پروازوں میں کمیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایئر انڈیا ایئر انڈیا ا پریشن محدود ایئر انڈیا انٹرنیشنل فلائٹس ایئر انڈیا کی پروازوں میں کمی بین الاقوامی پروازوں میں ایئر انڈیا گیا ہے کے لیے
پڑھیں:
اسکردو ایئرپورٹ پر تاریخ رقم، پہلی بار ایک دن میں 7 پروازوں کی لینڈنگ
کراچی:اسکردو کے بین الاقوامی ہوائی اڈے نے نیاسنگ میل عبور کرلیا، جہاں ایک دن میں 7 طیاروں نے رن وے پر لینڈ کیا ہے۔
پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے مطابق جمعرات کو اسکردو انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے ایک دن میں 14 (دو طرفہ) پروازیں آپریٹ ہوئیں۔
اعلامیے کے مطابق اسلام آباد، کراچی اور لاہور سے اسکردو کے لیے پروازیں اڑی۔ جن میں سے پی آئی اے کی 4 اور ایئر بلیو کی 3 پروازیں اسکردو پہنچیں۔ اس کے علاوہ ایک فوجی جہاز کی بھی آمد و رفت ہوئی ہے۔
پی اے اے حکام کے مطابق اسکردو میں بڑھتی پروازیں سیاحت اور معیشت کے نئے دور کے آغاز کی عکاس ہیں۔
اس سے پہلے کتنی پروازوں کا ریکارڈ تھا؟
پی اے اے ترجمان سیف اللہ نے بتایا کہ اس سے قبل زیادہ سے زیادہ ایک دن میں چھ پروازوں کی لینڈنگ اور ٹیک آف ہوچکا ہے اور یہ جولائی 2023 میں ہوا تھا، جبکہ عام طور پر اس ایئرپورٹ سے دن میں ایک سے تین فلائٹس آپریٹ ہوتی ہیں۔
انہوں نے اس کی وجہ بہتر موسم کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’جب موسم بہتر ہوتا ہے تو پروازوں کیلیے مشکل نہیں ہوتی تاہم اگر آبر آلو یا بارش کے اثار ہوں تو بھی بعض اوقات پروازیں منسوخ بھی ہوجاتی ہیں‘۔
اسکردو ایئرپورٹ پر بین الاقوامی پرواز
واضح رہے کہ ہزاروں فٹ پہاڑوں کے سنگم میں واقع اسکردو ایئرپورٹ کو شاہکار بھی قرار دیا جاتا ہے جو پاکستان میں مقامی اور عالمی سیاحت کے فروغ کا ایک اہم مرکز ہے۔
زمینی راستے کی مسافت کتنی ہے؟
سیاح اگر اسلام آباد سے زمینی راستے کے اسکردو جائیں تو اس کا فاصلہ تقریبا 603 کلومیٹر بنتا ہے جس کو طے کرنے میں کم از کم 14 گھنٹے لگتے ہیں۔
اگر موسم خراب یا پھر سڑک کی بندش ہوجائے تو پھر اسکردو کی منزل تک پہنچنے میں دو سے تین دن بھی لگ سکتے ہیں۔
اسکردو ایئرپورٹ کیلیے مستقبل کا منصوبہ
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاحوں کی بڑھتی دلچسپی اور توجہ کو دیکھتے ہوئے بہت جلد اسکردو ایئرپورٹ پر مسافر ٹرمینل بلڈنگ کو اپ گرڈ کیا جائے گا، جس کے بعد سالانہ دس لاکھ لوگوں کی سہولیات کے ساتھ آمد و رفت ممکن ہوگی جبکہ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔