اٹک جیل میں قیدیوں پر تشدد، سپرنٹنڈنٹ عہدے ہٹادیا گیا، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت 5 افسران معطل
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اٹک:
ڈسڑکٹ جیل اٹک میں انتظامی افسران کی نگرانی میں قیدیوں پر تشدد کے معاملے پر سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل عارف شہباز کو عہدے سےہٹاتے ہوئے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ سمیت پانچ افسران اور اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔
ڈسڑکٹ جیل اٹک میں انتظامی افسران کی موجودگی اور نگرانی میں جیل میں اسیران کو دوسرے قیدیوں سے بدترین طریقے سے تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام اور ویڈیو سامنے آنے پر آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر نے نوٹس لیے لیا۔
آئی جی جیل خانہ جات پنجاب فاروق نذیر نے جیل میں قیدیوں پر تشدد کی وجوہات معلوم کرنے، جیل کے اندر سیکیورٹی کے باوجود ریکارڈ ڈیوائس کیسے پہنچی اور ویڈیو کیسے بنائی گئی جیسی وجوہات سے متعلق حقائق سامنے لانے کے لیے ڈی آئی جی جیل راولپنڈی ریجن رانا عبدالرؤف کو انکوائری افسر مقرر کیا۔
انکوائری افسر نے انکوائری کے بعد رپورٹ آئی جی جیل پنجاب کو ارسال کی اور آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے ہوم ڈپارٹمنٹ پنجاب کو تمام تر صورت حال سے آگاہ کیا۔
بعد ازاں ابتدائی انکوائری کی روشنی ہوم ڈپارٹمنٹ پنجاب نے سخت ایکشن لیتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ ڈسڑکٹ جیل اٹک عارف شہباز کو عہدے سے ہٹا کر آئی جی پریژن آفس لاہور رپورٹ کرنے کے احکامات دیے ہیں۔
پرنسپل اسٹاف ٹرینگ اشتیاق گل کو سپرنٹنڈنٹ اور سرفراز ہارون کو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو اٹک جیل تعینات کردیا گیا ہے۔
اسی طرح فرائض میں مبینہ غفلت برتنے، مس کنڈکٹ اور لاپرواہی برتنے پر ڈسڑکٹ جیل اٹک کے پانچ افسران گریڈ 17 کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو سرمد حسین، گریڈ 16 کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ مشتاق احمد، چیف وارڈر محمد شفیق، ہیڈ وارڈر محمد ذوالفقار اور وارڈر محمد ایوب کو 90 دن کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔
ہوم ڈپارٹمنٹ پنجاب نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرکے پانچوں معطل افسران اور اہلکاروں کو فوری طور پر آئی جی آفس جیل خانہ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی جی جیل جیل خانہ
پڑھیں:
بیرون ممالک میں قید ساڑھے 18 ہزار پاکستانی قیدیوں کی رہائی
ویب ڈیسک : بیرون ملک قید پاکستانیوں کی رہائی کے لیے پاکستانی قونصلر خانے اور سفارتی مشنز متحرک ہیں جب کہ بیرونِ ملک جیلوں میں قید ساڑھے 18 ہزار پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی ہوئی ہے۔
بیرونی ملک سفارتی مشنز کی قانونی امداد کے تحت پاکستانی قیدیوں کی رہائی کی تفصیلات سامنے آگئیں
دستاویز کے مطابق مسقط سے 5 ہزار 4 سو 35، ملائیشیا سے چھ ہزار پاکستانی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوئی، ترابلس سے 935، نیویارک سے 110، سعودی عرب سے 1ہزار 5 سو 63 پاکستانی قیدیوں کو رہائی دلائی گئی، سری لنکا سے 56، قازقستان سے 245، روم سے 20 پاکستانیوں کو رہا کروایا گیا۔
ریپ کے مجرم کو 25 سال قید کی سزا
دستاویز میں کہا گیا کہ بغداد سے 3 ہزار 570، گریس سے 530، فلپائن سے 20 پاکستانیوں کو رہائی ملی، برطانیہ، چائنہ سے چھ چھ جبکہ بنکاک سے 16 پاکستانیوں کو رہائی ملی۔
ا گزشتہ پانچ سال کے اعدادو شمار کے مطابق سعودی عرب سے 8 ہزار 559، مالدیپ سے 48، ایران سے 46 پاکستانیوں کو رہا کرایا گیا، قطر سے 253 قیدیوں کی رہائی کیلئے 63 لاکھ سعودی ریال ادا کیے گئے۔