پی آئی اے کی خریداری میں متعدد اداروں کی دلچسپی
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کی فروخت میں متعدد اداروں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ دلچسپی ظاہر کرنے والوں میں ایئر بلیو لمیٹڈ اور معروف سفری و سیاحتی گروپ جیریز گروپ شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق ایئر بلیو کے منیجنگ ڈائریکٹر اسلم چوہدری اور جیریز گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر اکرم ولی محمد نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد حصص کی ممکنہ خریداری کے عمل میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔اس کے علاوہ معروف کاروباری شخصیات محمد علی ٹبہ اور عارف حبیب نے بھی پی آئی اے کی خریداری کے لیے علیحدہ علیحدہ کنسورشیم قائم کرلیے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ایک اور نمایاں کاروباری ادارے یونس برادرز گروپ نے بھی بولی میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، جو میگا گروپ، کوہاٹ سیمنٹ کمپنی اور میٹرو گروپ پر مشتمل کنسورشیم کے ساتھ اس عمل میں شریک ہے۔پی آئی اے میں 100 فیصد حصص تک کی فروخت کے لیے ایکسپریشن آف انٹرسٹ (ای او آئی) جمع کروانے کی19 جون کو آضری تاریخ تھی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ا ئی اے
پڑھیں:
روزمرہ کے استعمال کی متعدد اشیاء کینسر کا سبب سن سکتی ہیں: تحقیق
ماہرین ہمارے روز مرہ کے استعمال کی مشینوں کے سبب کینسر سے متعلقہ ممکنہ اموات سے خبردار کر دیا۔
ماہرین کے انتباہ کے مطابق اس کی وجہ ان اشیاء میں بڑی مقدار میں موجود کینسر کا سبب بنے والے کیمیلز اور آگ کو پھیلنے سے روکنے والے مرکبات ہیں۔
کچن کے برتن، برقی آلات اور کافی مشین ری سائیکل پلاسٹک سے بنائے جانتے ہیں جو رنگ برنگی اشیاء کو ایک ساتھ پگھلا کر بنائے جاتے ہیں، جس سے پلاسٹک کا رنگ بد نما ہو جاتا ہے۔
اس کے نتیجے میں پلاسٹک بنانے والے عموماً پلاسٹک میں مستقل کالا رنگ دینے کے لیے کاربن بلیک نامی ڈائی شامل کرتے ہیں۔
مختلف مطالعوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کاربن بلیک پولی سائیکلک ایرومیٹک ہائیڈرو کاربنز (پی اے ایچ ایس) جیسے متعدد مرکبات رکھتا ہے جو کہ کارسینوجینک یعنی کینسر کا سبب ہوتے ہیں۔
اس وجہ سے انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر نے کاربن بلیک کو 2020 میں انسانی صحت پر اثرات کے انتہائی محدود شواہد کے باوجود ایک کارسینوجن قرار دیا تھا۔