اسرائیلی سائبر سیکیورٹی اتھارٹی کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل رافیل فرینکو نے کہا کہ ایران نے حالیہ دنوں میں یہ جاننے کے لیے اسرائیل کے پرائیویٹ کیمروں تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی کہ کیا ہوا اور اس کے میزائل کہاں لگے، تاکہ وہ اپنی درستگی کو بہتر بنا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ بلومبرگ نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران اسرائیل کے پرائیویٹ سیکیورٹی کیمروں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صیہونی ریاست کے بارے میں براہ راست جاسوسی معلومات حاصل کر رہا ہے، یہ ایک ایسی حکمت عملی ہے جو ایک دائمی سیکیورٹی خامی کو اجاگر کرتی ہے جو پہلے بھی یوکرین سے لے کر غزہ تک دوسری جنگوں میں سامنے آ چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس ہفتے کے شروع میں، جب ایرانی بیلسٹک میزائلوں نے تل ابیب کی بلند عمارتوں کو تباہ کر دیا، تو ایک سابق اسرائیلی سائبر سیکیورٹی اہلکار نے پبلک ریڈیو پر سخت انتباہ جاری کیا کہ اپنے گھریلو سیکیورٹی کیمروں کو بند کر دیں، یا ان کے پاسورڈز تبدیل کر دیں۔ اسرائیلی سائبر سیکیورٹی اتھارٹی کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل رافیل فرینکو نے کہا کہ ایران نے حالیہ دنوں میں یہ جاننے کے لیے اسرائیل کے پرائیویٹ کیمروں تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی کہ کیا ہوا اور اس کے میزائل کہاں لگے، تاکہ وہ اپنی درستگی کو بہتر بنا سکے۔ اسرائیلی سائبر سیکیورٹی اتھارٹی کے ترجمان نے بھی تصدیق کی کہ انٹرنیٹ سے منسلک کیمراز ایرانی جنگی منصوبہ بندی کے تحت تیزی سے نشانہ بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، "ہم نے جنگ کے دوران یہ کوششیں دیکھی ہیں، اور اب یہ دوبارہ شروع ہو گئی ہیں" یہ تب کی بات ہے جب اسرائیل میں حملوں کی جگہوں کی تصاویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر سرکاری پابندی عائد ہے، اگرچہ کچھ تصاویر وائرل ہو چکی ہیں۔ بلومبرگ کے مطابق، یہ انتباہ بے وجہ نہیں تھا، کیونکہ ایرانی حملوں کے ساتھ ساتھ دونوں اطراف سے سائبر حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چُھوٹ واپس لے لی

امریکا نے ایرانی چابہار بندرگاہ پر عائد پابندیوں سے بھارت کو حاصل استثنیٰ ختم کر دیا جس سے براہِ راست بھارت کے منصوبوں اور سرمایہ کاری پر اثر پڑ سکتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی بندرگاہ چابہار، جسے خطے میں تجارتی روابط اور جغرافیائی حکمتِ عملی کے اعتبار سے کلیدی حیثیت حاصل ہے، ایک بار پھر غیر یقینی صورتِ حال سے دوچار ہو گئی۔
بھارت نے 2016 میں ایران کے ساتھ معاہدہ کر کے چابہار بندرگاہ کی ترقی میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری شروع کی تھی۔
چابہار کو افغانستان اور وسطی ایشیا تک بھارت کی رسائی کے لیے ٹریڈ کوریڈور کے طور پر دیکھا جاتا ہے تاکہ پاکستان کے راستے پر انحصار نہ کرنا پڑے۔
بھارت نے اب تک بندرگاہ اور ریل لنک کے منصوبے پر اربوں ڈالر لگائے ہیں جو پابندیوں پر استثنیٰ ختم ہونے کے باعث متاثر ہوسکتے ہیں۔
چابہار کو بھارت، افغانستان اور وسطی ایشیا کے درمیان رابطے کے لیے متبادل راستہ سمجھا جاتا تھا۔ پابندیوں کے باعث یہ منصوبہ تعطل کا شکار ہو سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر چابہار میں پیش رفت رک گئی تو بھارت کو وسطی ایشیا تک رسائی کے لیے دوبارہ پاکستان کے راستے یا دیگر مہنگے ذرائع اختیار کرنا پڑ سکتے ہیں۔
ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ پابندیوں کے بعد بھارتی کمپنیاں مالیاتی لین دین اور سامان کی ترسیل کے حوالے سے مشکلات کا شکار ہوں گی۔
کچھ تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت ممکنہ طور پر یورپی یونین یا روس کے ساتھ سہ فریقی تعاون کے ذریعے اس منصوبے کو زندہ رکھنے کی کوشش کرے گا۔
امریکا نے ماضی میں اس منصوبے کو افغانستان کی تعمیرِ نو اور خطے میں استحکام کے لیے ضروری قرار دے کر ایران پر عائد بعض پابندیوں سے مستثنیٰ رکھا تھا۔  تاہم اب امریکا نے اعلان کیا ہے کہ ایران پر سخت اقتصادی دباؤ برقرار رکھنے کے لیے چابہار منصوبے کا استثنیٰ ختم کیا جا رہا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کی موجودہ پالیسیوں، خاص طور پر روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات اور مشرقِ وسطیٰ میں اس کے کردار کے باعث نرمی کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے امریکی اقدام کو “غیر قانونی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ چابہار ایک علاقائی ترقیاتی منصوبہ ہے جسے سیاسی دباؤ کی نذر کرنا خطے کے استحکام کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
ایران نے اشارہ دیا ہے کہ وہ بھارت اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس منصوبے کو جاری رکھنے کے لیے متبادل حکمتِ عملی اپنائے گا۔
تاحال بھارت کی جانب سے امریکی اقدام پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے پر بات اسرائیل کے ایران پر حملوں کے وقت ہوئی، احمد حسن العربی
  • مودی کیلئے نئی مشکل؛ ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چھوٹ واپس لے لی
  • ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چُھوٹ واپس لے لی
  • اسرائیلی طیاروں نے دوحہ پر بیلسٹک میزائل بحیرہ احمر سے فائر کیے، امریکی اہلکار
  • اسلام آباد: ملکی و غیر ملکی سفارتکاروں کی حفاظت کیلئے انتظامات مزید سخت کردئیے گئے
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • اسرائیلی فضائیہ کا یمن کی بندرگاہ حدیدہ پر حملہ، بارہ بمباریوں کی تصدیق