data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی جریدے بلوم برگ نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے اندر سائبر جاسوسی کی ایک غیر معمولی کارروائی میں درجنوں گھروں اور عمارتوں میں نصب سیکیورٹی کیمروں تک رسائی حاصل کر لی۔ رپورٹ کے مطابق ایرانی ہیکرز نے ان کیمروں کے ذریعے اسرائیلی شہریوں کی روزمرہ زندگی، حساس مقامات اور اہم تنصیبات پر ہونے والی سرگرمیوں کی نگرانی کی۔
بلومبرگ نے بتایا کہ یہ کارروائی صرف نگرانی تک محدود نہیں رہی بلکہ اس کا مقصد اسرائیلی سیکیورٹی نظام میں موجود کمزوریوں کو جانچنا اور آئندہ کسی ممکنہ فوجی یا انٹیلیجنس آپریشن کے لیے اہم معلومات اکٹھی کرنا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایرانی ہیکرز نے نہایت مہارت سے اسرائیلی شہریوں کے گھریلو سیکیورٹی سسٹمز کو نشانہ بنایا اور ان نیٹ ورکس میں داخل ہو کر قیمتی معلومات حاصل کیں۔
ذرائع کے مطابق یہ سائبر حملہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری خفیہ جنگ کا ایک اور باب ہے، جو اب روایتی میدان سے نکل کر سائبر دنیا میں شدت اختیار کر چکا ہے۔ اسرائیلی حکام اس حملے کو اپنی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دے رہے ہیں اور اس کے سدباب کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اسرائیلی حکومت نے شہریوں کو اپنے گھروں کے سیکیورٹی کیمروں کے پاس ورڈز تبدیل کرنے، سافٹ ویئر اپ ڈیٹ رکھنے اور انٹرنیٹ سے جڑے تمام سیکیورٹی آلات کی سخت نگرانی کی ہدایات جاری کی ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے کسی حملے کو روکا جا سکے۔
سائبر سیکیورٹی ماہرین نے اس واقعے کو خطے میں بڑھتی ہوئی سائبر جنگ کی علامت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ایران کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے، ترک صدر

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں کے تناظر میں ایران کے دفاع کے حق کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے عالمی برادری کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بدھ کے روز حکمران ’جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی‘ کے پارلیمانی گروپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بالکل فطری، جائز اور قانونی ہے کہ ایران اسرائیل کی غنڈہ گردی اور ریاستی دہشتگردی کے خلاف اپنا دفاع کرے۔

یہ بھی پڑھیں اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر حملے جاری، سرینڈر نہیں کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای

صدر اردوان کا یہ جرات مندانہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب اسرائیل ایران اور اس کے علاقائی اتحادیوں کے خلاف جارحانہ کارروائیوں میں شدت لا چکا ہے۔

اسرائیل پر شدید تنقید

صدر اردوان نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ نیتن یاہو نے نسل کشی کے ارتکاب میں ہٹلر جیسے ظالم کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ امید ہے کہ اس کا انجام بھی ویسا ہی نہ ہو۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترکیہ خطے میں جاری اس غیر انسانی جارحیت کے خلاف ہر ممکن کوشش کر رہا ہے، خواہ وہ غزہ ہو، شام، لبنان، یمن یا پھر ایران ہو۔

’عالمی خاموشی پر افسوس کا اظہار‘

صدر اردوان نے عالمی طاقتوں اور اداروں کی بے حسی پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ قتل کیے گئے فلسطینی بچوں اور معصوم شہریوں کا خون صرف اسرائیل اور اس کے حمایتیوں کے ہاتھوں پر نہیں، بلکہ وہ چہرے بھی خون آلود ہو چکے ہیں جو اس قتل عام پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی خاموشی کو انسانیت کے لیے شرمناک قرار دیا۔

’ترکیہ کی تیاری اور عزم‘

ترک صدر نے یقین دلایا کہ ان کی حکومت خطے میں کسی بھی منفی پیش رفت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ ’ہم ایران پر اسرائیلی دہشتگردانہ حملوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہمارے تمام ادارے چوکس ہیں اور ہم نے ہر ممکنہ منظرنامے کے لیے پیشگی تیاری کر رکھی ہے۔‘

انہوں نے کہاکہ ترکیہ کی حکومت اپنے قومی مفادات، امن، اتحاد اور سلامتی کے تحفظ کے لیے مکمل پرعزم ہے۔

’خطے کے ممالک کے لیے تنبیہ‘

صدر اردوان نے خطے کے تمام ممالک، خصوصاً ایران کو مشورہ دیا کہ وہ ان واقعات سے سبق سیکھیں، اور خطے کے امن و استحکام کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں۔

سفارت کاری جاری رکھنے کا اعلان

اپنے خطاب کے اختتام پر ترک صدر نے زور دیا کہ ترکیہ مشرق وسطیٰ میں قیامِ امن کے لیے اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔

’ہم اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، سفارتی رابطے اور فون ڈپلومیسی کو بروئے کار لائیں گے تاکہ اس تباہی کو روکا جا سکے جو ہر ایک کو متاثر کر سکتی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں ایران میں حکومت کی ممکنہ تبدیلی کے بعد کا نقشہ کیا ہوگا؟ رضا پہلوی کا اہم بیان سامنے آگیا

ترک صدر اردوان کا بیان ایک بھرپور سفارتی پیغام کے طور پر ابھرا ہے، جو نہ صرف اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی رائے عامہ کو جھنجھوڑنے کی کوشش ہے بلکہ ایران کے دفاعی مؤقف کے لیے ایک غیر متوقع مگر مضبوط علاقائی حمایت کا اعلان بھی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل ایران کشیدگی ترکیہ صدر حق دفاع رجب طیب اردوان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ایران نے معلومات حاصل کرنے کیلئے اسرائیل کے سیکورٹی کیمرے ہیک کر لیے، بلومبرگ
  • گارجین کی رپورٹ میں بھارت کی طرف سے مسلمان شہریوں کو زبردستی بنگلہ دیش میں دھکیلنے کا انکشاف
  • ایران میں اسرائیلی حملوں میں 639 افراد جاں بحق، 1,320 زخمی
  •  پاکستان سولر پینلز سے 25 فیصد بجلی حاصل کرنیوالا دنیا کا پہلا بڑا ملک بن گیا
  • چین : کوئلے کی کانوں پر شمسی توانائی کے منصوبے شروع
  • ایران کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے، ترک صدر
  • ایران میں موساد کا خفیہ ڈرون اڈہ اور 8 جاسوس پکڑے گئے
  • اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری: تہران دھماکوں سے گونج اٹھا، سیکیورٹی ہیڈکوارٹر تباہ
  • نیا محاذ کھل گیا،ایران کا اسرائیل پر سائبر حملہ( اسرائیلی شہریوں کے موبائل فونز کو نشانہ بنایا)