آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال کا بجٹ 30 جون تک منظور کروانا حکومتی ذمہ داری ہے، گورنر 30 جون تک بجٹ منظوری نہ ہونے پر وزیراعلیٰ کو اعتماد کا کہہ سکتے ہیں، بجٹ منظور نہ ہونے پر یکم جولائی سے سرکاری فنڈز کا استعمال رک جائے گا جبکہ معاشی بحران پر آرٹیکل 234 اور 235 کے تحت وفاق صوبے میں ایمرجنسی لگا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے مشاورت کیے بغیر خیبر پختونخوا حکومت کو بجٹ منظوری سے روک رکھا ہے لیکن بجٹ شیڈول کے مطابق 24 جون کو بجٹ منظور کروانا ہے۔ عمران خان نے وزیراعلیٰ، مشیر خزانہ اور سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کو مشاورت کے لیے طلب کر رکھا ہے۔ آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال کا بجٹ 30 جون تک منظور کروانا حکومتی ذمہ داری ہے، گورنر 30 جون تک بجٹ منظوری نہ ہونے پر وزیراعلیٰ کو اعتماد کا کہہ سکتے ہیں، بجٹ منظور نہ ہونے پر یکم جولائی سے سرکاری فنڈز کا استعمال رک جائے گا جبکہ معاشی بحران پر آرٹیکل 234 اور 235 کے تحت وفاق صوبے میں ایمرجنسی لگا سکتا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئینی ماہرین کے ساتھ سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہے لیکن تاحال حل نہیں نکل سکا، 30 جون تک بجٹ منظور نہ کرنا حکومت کی ناکامی ہوگی۔

صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کا کہنا ہے کہ کوشش کی جارہی ہے کہ بجٹ اپنے شیڈول کے مطابق منظور ہو، ہم چاہتے ہیں کوئی آئینی مسئلہ نہ بنے لیکن ہمارے قائد کا حکم ہے کہ مشاورت کے بغیر بجٹ منظور نہ کیا جائے۔ وزیراعلیٰ بھی پالیسی بیان دے چکے ہیں اگر کوئی بحران جنم لیتا ہے تو اس کی وفاقی حکومت ذمہ دار ہوگی۔ اسپیکر صوبائی اسمبلی نے کہا کہ بجٹ کی منظوری بانی چیئرمین کی مشاورت سے مشروط ہے۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرانی تنخواہ پر کام جاری رکھیں، بانی چیئرمین سے ملاقات ہو یا نہ ہو بجٹ تو منظور کرنا ہوگا۔ پیپلزپارٹی کے ایم پی اے احمد کنڈی کا کہنا ہے کہ اگر بجٹ صوبائی اسمبلی منظور نہیں کرتی تو صوبہ معاشی طور پر دیوالیہ ہو جائے گا اور معاشی بحران کے باعث آئین میں حل موجود ہے، اگر بجٹ منظور نہیں ہوتا تو اس کی اسمبلی ہر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق رواں اسمبلی سیشن ارکان کی ریکویزیشن پر بلایا گیا ہے تو بجٹ اجلاس کے دوران دوسرا ایجنڈا بھی زیر بحث لایا جا سکتا ہے اور بجٹ 24 جون کے بعد بھی منظوری کیا جا سکتا ہے تاہم اس حوالے سے حکومت، اسمبلی سیکریٹریٹ اور محکمہ قانون کی مشاورت جاری ہے۔ دوسری جانب، خیبرپختونخوا اسمبلی نے بجٹ پر بحث کے بعد مطالبات زر کا شیڈول جاری کر دیا، سرکاری محکموں کے مطالبات زر کی منظوری آج سے دی جائے گی۔ حکموں کے مطالبات زر منظور ہونے سے بجٹ کی منظوری کا مرحلہ شروع ہو جاتا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے حکومتی ارکان کو مطالبات زر پر ووٹںگ سے روکا ہوا ہے، مطالبات زر کے بعد 24 جون کو فنانس بل منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ مطالبات زر نہ ہونے پر جائے گا سکتا ہے جون تک

پڑھیں:

اراکین اسمبلی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں، سرفراز بگٹی

مختلف شخصیات سے ملاقات کے موقع پر وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کیساتھ ملکر اجتماعی مفاد میں فیصلے کر رہی ہے، تاکہ ترقی و امن کا عمل مزید مضبوط ہو۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے قائد حزب اختلاف یونس عزیز زہری، اراکین صوبائی اسمبلی انجینیئر زمرک خان اچکزئی، سید ظفر آغا، حاجی طور خان اتمانخیل اور بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں میں صوبے کی سیاسی صورتحال، جاری ترقیاتی منصوبوں، عوامی فلاح و بہبود اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مختلف شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت شفاف طرز حکمرانی، بہتر سروس ڈیلیوری اور عوامی مسائل کے حل کے لیے ہمہ وقت سرگرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں۔ ان کی تجاویز اور آراء صوبائی پالیسیوں کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر اجتماعی مفاد میں فیصلے کر رہی ہے، تاکہ ترقی و امن کا عمل مزید مضبوط ہو۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس کے لیے سرمایہ کاری کے فروغ، نوجوانوں کے لیے روزگار کے بہتر مواقع اور بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کو فعال بنا دیا گیا ہے، تاکہ کاروباری ماحول بہتر ہو، سرمایہ کاروں کو سہولتیں ملیں اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو۔ انہوں نے اس موقع پر اراکین اسمبلی کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے حلقہ انتخاب کے عوام کی فلاح سے متعلق تمام منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت سیاسی ہم آہنگی، ترقیاتی تسلسل اور عوامی مفاد کے ایجنڈے پر ثابت قدمی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نابینا اور دل کے مریضوں کا فوری علاج کیا جائے، وزیراعلیٰ پختونخوا
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا
  • دفاعی منصوبوں کے لیے 50 ارب روپے کا ریلیف پیکج منظور
  • ای سی سی اجلاس: دفاعی منصوبوں کے لئے50ارب روپے کےبڑے پیکج کی منظوری
  • اراکین اسمبلی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں، سرفراز بگٹی
  • دفاعی شعبے کے منصوبوں کےلیے 50 ارب روپے کے بڑے ریلیف پیکج کی منظوری
  • سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا امن منصوبہ منظور کردیا، غزہ میں عالمی استحکام فورس کی منظوری
  • میں نے وزیراعظم رہنا ہوتا تو کون روک سکتا تھا؟ وزیراعظم چوہدری انورالحق کا اسمبلی میں خطاب
  • خیبر پختونخوا کابینہ میں ’ایکشن اِن ایڈ آف سول پاور‘ ختم کرنے کی منظوری ، کیا اب آپریشنز ختم ہوں گے؟
  • خیبر پی کے میں دہشتگردی خود ساختہ، وفاق ہمارے 3 ہزار ارب نہیں دے رہا: سہیل آفریدی