Jasarat News:
2025-08-05@19:34:37 GMT

پاکستان اسٹاک ایکسچینج: ہفتہ وار بلند ترین سطح 122903 رہی

اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے رواں کاروباری ہفتے کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے رواں کاروباری ہفتے کی رپورٹ کے مطابق مارکیٹ میں مندی کا رجحان غالب رہا، جہاں 100 انڈیکس 2,120 پوائنٹس کی واضح کمی کے بعد 1 لاکھ 20 ہزار 23 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

پورے ہفتے کے دوران مارکیٹ اتار چڑھاؤ کا شکار رہی اور انڈیکس 3,133 پوائنٹس کے بینڈ میں گھومتا رہا۔ اس دوران 100 انڈیکس کی بلند ترین سطح 1 لاکھ 22 ہزار 903 رہی جبکہ کم ترین سطح 1 لاکھ 19 ہزار 770 پوائنٹس ریکارڈ کی گئی۔

اس ہفتے مجموعی طور پر 4.

1 ارب شیئرز کا کاروبار ہوا، جن کی مالیاتی مالیت 117 ارب 81 کروڑ روپے سے زائد رہی۔ تاہم، مارکیٹ کی مجموعی کیپٹلائزیشن میں 211 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی اور یہ گھٹ کر 14 ہزار 536 ارب روپے پر آ گئی۔

مارکیٹ ماہرین کے مطابق سرمایہ کار بجٹ خدشات اور پالیسی غیر یقینی صورتحال کے باعث محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں حصص بازار پر منفی اثرات دیکھنے کو ملے۔

 

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ٹرمپ کی ٹیرف دھمکیاں؛ بھارت کی اسٹاک مارکیٹس زمین بوس

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر مزید ٹیرف لگانے کی دھمکیوں نے بھارتی کاروباری دنیا میں ہلچل مچادی ہے اور بزنس مین غیریقینی کا شکار ہیں۔

امریکی صدر کے مزید ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد بھارت کے اہم ایکویٹی انڈیکس نِفٹی 50 اور بی ایس ای سینسیکس میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا۔

آج نِفٹی 73.20 پوائنٹس یا 0.30 فیصد کی کمی سے 24,649.55 پر بند ہوا۔ دن کے دوران یہ 24,590.30 کی کم ترین سطح تک گر گیا تھا یعنی 132.45 پوائنٹس کی گراوٹ تھی۔

اسی طرح بی ایس ای سینسیکس بھی 308.47 پوائنٹس یا 0.38 فیصد کمی کے ساتھ 80,710.25 پر بند ہوئی جو ایک موقع پر 80,554.40 کی کم ترین سطح تک بھی گئی تھی۔

جن کمپنیوں کے شیئرز میں نمایاں گراوٹ دیکھی گئی ان میں معروف اڈانی پورٹس، رِیلائنس انڈسٹریز، انفوسس، آئی سی آئی سی آئی بینک، ایٹرنل، بی ای ایل، ایچ ڈی ایف سی بینک جیسی کمپنیاں شامل ہیں۔

مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سیاسی کشیدگی اور امریکی تجارتی دباؤ کے اثرات سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کر رہے ہیں۔

ماہرین کے بقول خاص طور پر ان شعبوں  جیسے توانائی، ٹیکنالوجی اور مالیاتی خدمات میں جن پر براہ راست بین الاقوامی تعلقات اثر انداز ہوتے ہیں۔

اگر صدر ٹرمپ نے واقعی ٹیرف میں اضافہ کردیا تو نہ صرف ایکسپورٹ پر اثر پڑے گا بلکہ کارپوریٹ منافع بھی متاثر ہو سکتا ہے، جس کا اثر اسٹاک مارکیٹ پر مزید منفی ہو گا۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی ٹیرف دھمکیاں؛ بھارت کی اسٹاک مارکیٹس زمین بوس
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج، ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس ایک لاکھ 43ہزار پوائنٹس عبور کرگیا
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے تاریخ رقم کردی، انڈیکس 1,43,000 کی سطح پر پہنچ گیا
  • سٹاک مارکیٹ میں نیا ریکارڈ! انڈیکس ایک لاکھ 43 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور کر گیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر زبردست تیزی؛ انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر زبردست تیزی؛ انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پہلی بار ایک لاکھ 42 ہزار کا سنگ میل عبور
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، 100 انڈیکس 1,42,000 کی سطح عبور کرگیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی
  • اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان، انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم