مولانا حامد الحق حقانی شہید اور فضل الرحمان پر حملہ کرنے والے گروپ کی نشاندہی
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
ذرائع کا کہنا تھا کہ دہشتگرد گروپ نے 11 مئی کو گروپ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سر براہ کو پشاور میں نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی، حملے کے لیے بھیجے گئے 4 میں سے 3 خود کش حملہ آوروں کو 10 مئی کو گرفتار کرلیا تھا، چوتھے خودکش حملہ آور کو پولیس نے رنگ روڈ پر روکا، پولیس کے روکنے پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔جمعیت علمائے اسلام (س) کے سر براہ اور دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق حقانی شہید اور مولانا فضل الرحمان پر حملے کرنے والے گروپ کی نشاندہی ہو گئی،اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق حملے کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کر دی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2 دشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کی مدد سے ایک عالمی دہشتگرد تنظیم نے اس حملے کی منصوبہ بندی اور عملی انجام دہی کی، مولانا حامد الحق اور فضل الرحمان کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا تاکہ ملک میں فرقہ ورانہ کشیدگی اور مذہبی افراتفری پیدا کی جا سکے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ دہشتگرد گروپ نے 11 مئی کو گروپ نے مولانا فضل الرحمان کو پشاور میں نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی، حملے کے لیے بھیجے گئے 4 میں سے 3 خود کش حملہ آوروں کو 10 مئی کو گرفتار کرلیا تھا، چوتھے خودکش حملہ آور کو پولیس نے رنگ روڈ پر روکا، پولیس کے روکنے پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملے میں ملوث خودکش بمبار کی قومیت کی شناخت بھی کرلی گئی ہے، جو کہ غیر ملکی تھا، وہ مدرسے میں باہر سے داخل ہوا اور نماز جمعہ کے فوراً بعد جامع مسجد میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں تصدیق کی کہ تفتیشی ٹیم حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے گروپ تک پہنچ چکی ہے، ان کے مطابق سکیورٹی ادارے مختلف زاویوں سے تفتیش کررہے ہیں اور جلد مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔ واضح رہے کہ یہ خوفناک دہشتگرد حملہ 28 فروری 2025ء کو نوشہرہ میں پیش آیا تھا، جب دارالعلوم حقانیہ کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد ہونے والے خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق حقانی سمیت 8 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا حامد الحق کی منصوبہ بندی خودکش حملہ آور فضل الرحمان گروپ نے مئی کو
پڑھیں:
وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اسجد محمود پر حملے کے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کے بیٹے اسجد محمود پر ہونے والے حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے احکامات جاری کردیے۔
وزیرعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جمعیت علمائے اسلام کے صدر مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد ہوئی۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کے چھوٹے صاحبزادے اسجد محمود پر حملے اور ان کو اغوا کرنے کی کوشش پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا او ان کی خیریت دریافت کی۔
وزیر اعظم نے اس حملے میں ملوث افراد کو جلد از جلد قانون کی گرفت میں لانے کے احکامات جاری کیے۔
مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے اسجد محمود کو چند روز قبل خیبرپختونخوا میں نامعلوم افراد نے مبینہ طور پر اغوا کی کوشش کی تھی تاہم ملزمان اپنے عزائم میں ناکام ہوئے تھے۔
دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔