ذرائع کا کہنا تھا کہ دہشتگرد گروپ نے 11 مئی کو گروپ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سر براہ کو پشاور میں نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی، حملے کے لیے بھیجے گئے 4 میں سے 3 خود کش حملہ آوروں کو 10 مئی کو گرفتار کرلیا تھا، چوتھے خودکش حملہ آور کو پولیس نے رنگ روڈ پر روکا، پولیس کے روکنے پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔جمعیت علمائے اسلام (س) کے سر براہ اور دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق حقانی شہید اور مولانا فضل الرحمان پر حملے کرنے والے گروپ کی نشاندہی ہو گئی،اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق حملے کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کر دی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2 دشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کی مدد سے ایک عالمی دہشتگرد تنظیم نے اس حملے کی منصوبہ بندی اور عملی انجام دہی کی، مولانا حامد الحق اور فضل الرحمان کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا تاکہ ملک میں فرقہ ورانہ کشیدگی اور مذہبی افراتفری پیدا کی جا سکے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ دہشتگرد گروپ نے 11 مئی کو گروپ نے مولانا فضل الرحمان کو پشاور میں نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی، حملے کے لیے بھیجے گئے 4 میں سے 3 خود کش حملہ آوروں کو 10 مئی کو گرفتار کرلیا تھا، چوتھے خودکش حملہ آور کو پولیس نے رنگ روڈ پر روکا، پولیس کے روکنے پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملے میں ملوث خودکش بمبار کی قومیت کی شناخت بھی کرلی گئی ہے، جو کہ غیر ملکی تھا، وہ مدرسے میں باہر سے داخل ہوا اور نماز جمعہ کے فوراً بعد جامع مسجد میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں تصدیق کی کہ تفتیشی ٹیم حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے گروپ تک پہنچ چکی ہے، ان کے مطابق سکیورٹی ادارے مختلف زاویوں سے تفتیش کررہے ہیں اور جلد مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔ واضح رہے کہ یہ خوفناک دہشتگرد حملہ 28 فروری 2025ء کو نوشہرہ میں پیش آیا تھا، جب دارالعلوم حقانیہ کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد ہونے والے خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق حقانی سمیت 8 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا حامد الحق کی منصوبہ بندی خودکش حملہ آور فضل الرحمان گروپ نے مئی کو

پڑھیں:

شمالی وزیرستان؛ ڈی پی او کے اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی

پشاور:

شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کے اسکواڈ پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے 5 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق حملہ بنوں میران شاہ روڈ پر بنوں ممش خیل کے علاقے میں کیا گیا۔

ڈی ایس پی قدرت اللہ کے مطابق حملے میں ڈی پی او وقار احمد محفوظ رہے، زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ جائے وقوعہ پر پولیس نفری روانہ کر دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے 3 مجرمان بری
  • واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا کے منتظر 3 مجرمان بری
  • مولانا فضل الرحمان اسلام آباد پہنچ گئے، 27ویں آئینی ترمیم زیرِ غور
  • مولانا فضل الرحمان ائمہ کرام کے لیے پنجاب حکومت کے وظیفہ میں رکاوٹ نہ بنیں، علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی
  • شاہانہ زندگی گزارنے والے ممکنہ ٹیکس چوروں کی نشاندہی کرلی گئی
  • شمالی وزیرستان؛ ڈی پی او کے اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • عاشقان رسولﷺ کو غازی علم دین کے راستے کو اپنانا ہوگا، مفتی طاہر مکی
  • لاہور میں بلوچستان کا مقدمہ عوام کے سامنے رکھیں گے، مولانا ہدایت الرحمان
  • علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی