اسرائیلی بمباری سے خطے کے لوگوں شدید متاثر ہونگے، وزیر صحت سندھ
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اجلاس میں ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ ایس آئی یو ٹی کو کسی این جی او کے حوالے نہیں کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ اسرائیل کے بمباری سے خطے کے لوگوں شدید متاثر ہونگے، جبکہ ماحولیاتی ڈزاسٹر کے آنے سے پینے کا پانی بھی متاثر ہوگا، لہٰذا برادری کو معاملے کا سنجیدگی کے ساتھ نوٹس لینا چاہئے۔ ڈاکٹر عذرا پیوچوھو نے گزشستہ مالی سال میں محکمہ صحت کی پرفارمنس کے متعلق ایوان میں پریزنٹیشن پیش کی اور کہا کہ لاکھڑا کول مائنز میں ایمبولینس سروس موجود ہے، ہر جگہ الگ الگ امبولینسز نہیں دی گئیں، اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ سائوتھ میں کوئی اسپتال نان فنکشنل نہیں ہے، سجاول میں نرسنگ کالج نہیں دے سکتے، پہلے ہسپتال کو اچھا بنانا ہے۔ صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ایس آئی یو ٹی کو کسی این جی او کے حوالے نہیں کیا گیا اور اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ اس لیے نہیں کی کہ ہم محکمہ صحت کے متعلق قانون سازی میں مصروف تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سندھ میں شکار کا موسم 15 نومبر سے شروع ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-02-13
کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ جنگلات و جنگلی حیات سندھ نے صوبے بھر میں شکار کے موسم 2025-26 کے آغاز کا اعلان کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق شکار 15 نومبر 2025ء سے 15 فروری 2026ء تک مخصوص پرندوں اور مقررہ دنوں میں کیا جا سکے گا تاکہ افزائشِ نسل متاثر نہ ہو۔ محکمہ کے مطابق تیتر کا شکار صرف اتوار اور آبی پرندوں کا ہفتہ و اتوار کو کیا جا سکے گا۔ فی شکاری تیتر کے 10 اور آبی پرندوں کے 15 شکار کی حد مقرر ہے۔ بٹیروں کے جال سے شکار پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔ شکار صرف ان افراد کے لیے جائز ہے جنہوں نے محکمہ وائلڈ لائف سے اجازت نامہ حاصل کیا ہو۔ شکاری کو دورانِ شکار یہ اجازت نامہ اپنے پاس رکھنا ہوگا، بصورت دیگر کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ نے واضح کیا ہے کہ شکارمحفوظ علاقوں جیسے کیرتھر نیشنل پارک، نارا گیم ریزرو، وائلڈ لائف سینکچوریز اور شہری حدودمیں ممنوع ہوگا۔ کنزرویٹر وائلڈ لائف (گیم) نے شکاریوں کی سہولت کے لیے کراچی سے حیدرآباد تک کے شکار کے علاقے کھولنے کا فیصلہ کیا۔ کراچی ہنٹرز رائٹس ایسوسی ایشن نے اس اقدام کو قابلِ تحسین اور شکاریوں کے لیے ریلیف قرار دیا۔ محکمہ نے انتباہ کیا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی اور محکمہ وائلڈ لائف، پولیس، رینجرز اور مجسٹریٹس شکار کے دوران نگرانی کریں گے