پاکستان اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارتی وزیر داخلہ کے سندھ طاس معاہدے کی بحالی کو مکمل طور پر مسترد کرنے سے متعلق بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کی کھلی خلاف ورزی اور سنگین بے حسی کا مظہر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی جانب سے اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارتی وزیر داخلہ کے سندھ طاس معاہدے کی بحالی کو مکمل طور پر مسترد کرنے سے متعلق بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کی کھلی خلاف ورزی اور سنگین بے حسی کا مظہر ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی مفاہمت نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس میں کسی یک طرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے معاہدے کو معطل کرنے کا غیر قانونی اعلان بین الاقوامی قانون، معاہدے کی شقوں اور ریاستوں کے باہمی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس قسم کا طرزِ عمل نہایت خطرناک اور غیر ذمے دارانہ نظیر قائم کرتا ہے، جو بین الاقوامی معاہدوں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے اور ایسی ریاست کی سنجیدگی پر سوال اٹھاتا ہے جو کھلے عام اپنے قانونی وعدوں سے انحراف کرتی ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پانی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا غیر ذمہ دارانہ فعل ہے اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ ریاستی اصولوں کے منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اپنے یک طرفہ اور غیر قانونی مؤقف کو واپس لے اور سندھ طاس معاہدے پر مکمل اور بلا تعطل عملدرآمد کو بحال کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اپنی جانب سے اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدے دفتر خارجہ کے بین الاقوامی ہے اور نے کہا
پڑھیں:
پاکستان کی اسرائیلی جارحیت کی مذمت، مشرق وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے کا مطالبہ
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان ایران پر اسرائیل کی جانب سے کی گئی غیر منصفانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرناک ہے۔
ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری جنگ بندی کے لیے اقدامات کرے اور جارح ریاست کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرقِ وسطیٰ کو فی الفور جوہری ہتھیاروں سے پاک خطہ قرار دینے کی ضرورت ہے تاکہ مستقل امن یقینی بنایا جا سکے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر اور امریکی صدر کے درمیان ہونے والی حالیہ ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) تفصیلی اعلامیہ جاری کر چکا ہے، جس میں تمام پہلوؤں کو واضح کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: 18 مارچ کا آپریشن افغان عوام یا فوج کے خلاف نہیں تھا، ترجمان دفتر خارجہ پاکستان
ترجمان نے کہا کہ بھارت کی پاکستان میں دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ثبوت اب پوری دنیا کے سامنے آ چکے ہیں۔ پاکستان مسلسل عالمی فورمز پر اس معاملے کو اجاگر کرتا رہا ہے۔
ترجمان نے ایران سے متعلق سوال پر واضح کیا کہ ایران پاکستان کا قریبی دوست اور برادر ہمسایہ ملک ہے۔ انہوں نے ایران میں رجیم چینج سے متعلق خبروں کو مفروضہ قرار دیتے ہوئے اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
ترجمان کے مطابق ایران کے زاہدان اور مشہد میں قائم پاکستانی قونصلیٹ پاکستانی شہریوں کے انخلا کے عمل میں مسلسل سرگرم ہیں۔ اب تک 3 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی وطن واپسی ممکن بنائی جا چکی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت بیرون ملک قتل و غارت، مداخلت اور غیر ملکی علاقوں پر قابض ہے، ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ رابطے میں رہا ہے۔ پاکستان امید کرتا ہے کہ یہ معاملہ سفارتی ذرائع سے حل کیا جائے گا۔
ترجمان نے سوال کے جواب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا مؤقف واضح اور غیر متزلزل ہے۔ پاکستان اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلے کے پرامن حل کا خواہاں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی جارحیت ایران پاکستان ترجمان دفتر خارج جوہری ہتھیاروں سے پاک شفقت علی خان مشرق وسطیٰ