نالوںکی صفائی نہ ہونے سے کراچی ڈوبنے کا خطرہ ہے ‘ سیف الدین
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250622-08-6
کراچی (اسٹاف رپورٹر)اپوزیشن لیڈر کے ایم سی ونائب امیر جماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ نے متوقع برسات کے پیش ِ نظر کراچی کے مختلف نالوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے شہر کے مختلف علاقوں اختر کالونی ، منظور کالونی ، محمود آباد ، پی ای سی ایچ ایس ، کراچی ایڈمن سوسائٹی ، عیسیٰ نگری اور گجر نالہ ،لیاقت آباد ، ناظم آباد اور دیگر جگہوںکا دورہ کیا اور بذات ِ خود نالوں کی صورتحال کاجائزہ لیا ۔ یوسی چیئر مینز شاہد فرمان ، نعمان الیاس اور عمیر بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ سیف الدین ایڈووکیٹ نے دورے کے موقع پر کہا کہ ہر جگہ صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے ، نالے کچرے سے بھرے ہوئے ہیں ، ہر سال کروڑوں روپے کے اخراجات کے باوجود حالت تبدیل نہیں ہوئی ،نالوں کی فی الفور صفائی نہ کرائی گئی اور صورتحال بہتر نہ ہوئی تو سندھ حکومت و کے ایم سی کی نا اہلی کے باعث کراچی ڈوبنے کا خطرہ ہے ، یہ حال ہے کہ بعض جگہ تو کچرے کی تہہ اس قدر موٹی ہوگئی ہے کہ بچے اس پر کھیل رہے ہیں اور یہ بجائے خود ایک تشویش ناک امر ہے کہ اگر کسی جگہ کچرے کی تہہ کچھ کمزور ہو تو بچوں کے ڈوبنے کا خطرہ موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سندھ حکومت نے 41کروڑ روپے نالوں کی صفائی کے لیے جاری کیے تھے اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ ہر3 ماہ بعد نالوں کی صفائی کی جائے گی لیکن افسوس کہ بعض جگہ تو سال میں ایک دفع بھی صفائی نہیں کی گئی اور جہاں کی بھی گئی تو ادھوری چھوڑ دی گئی ۔ گزشتہ سال بارشوں کے بعد سنگین صورتحال میں جماعت اسلامی کے ٹائون اور یوسی چیئرمینوں نے اپنے وسائل سے بند نالے کھلوارہے تھے کہ پانی اتر سکے ،موجودہ سال پھر یہی خطرہ درپیش ہے کہ اگر صرف فوٹو سیشن اور میٹھے میٹھے بیانات پر ہی اکتفا کیا اور زیادہ بارش زیادہ پانی والے فلسفے کا بہانہ بنایاتو پھر ان کی حالت پر رویا ہی جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یوسی چیئر مینوں کی نگرانی میں فوری طور پر نالوں کی صفائی کا کام پورے شہر میں شروع کیا جائے جو پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے ، سندھ سرکار خدا کا خوف کرے ، اس نے شہریوں کو ہر طرح کی تکالیف اور مصیبتوں سے دوچار کر رکھا ہے ، اس معاملے پر تو کم از کم توجہ دے جو اس وقت تک ان کے ہاتھ میں ہے لیکن بارش زیادہ ہونے کے بعد ظاہر ہے صورت حال کنٹرول سے باہر ہوگی اور خطرہ ہے کہ کراچی ڈوب نہ جائے ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عوام پر مزید بوجھ، کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی مہنگی ہونے کا امکان
سی پی پی اے کی جانب سے یہ اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اگست کے لیے مانگا گیا ہے جس پر سماعت 29 ستمبر کو ہوگی۔ درخواست میں بتایا گیا کہ اگست میں مجموعی طور پر 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی جن میں سے 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو فی یونٹ 19 پیسے اضافے کی درخواست دے دی ہے۔ سی پی پی اے کی جانب سے یہ اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اگست کے لیے مانگا گیا ہے جس پر سماعت 29 ستمبر کو ہوگی۔ درخواست میں بتایا گیا کہ اگست میں مجموعی طور پر 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی جن میں سے 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔ بجلی کی اوسط لاگت 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ رہی جب کہ ریفرنس لاگت 7 روپے 31 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔ ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا، یعنی قیمت میں اضافے کے نتیجے میں ملک بھر کے بجلی صارفین متاثر ہوں گے۔