data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250622-08-6
کراچی (اسٹاف رپورٹر)اپوزیشن لیڈر کے ایم سی ونائب امیر جماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ نے متوقع برسات کے پیش ِ نظر کراچی کے مختلف نالوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے شہر کے مختلف علاقوں اختر کالونی ، منظور کالونی ، محمود آباد ، پی ای سی ایچ ایس ، کراچی ایڈمن سوسائٹی ، عیسیٰ نگری اور گجر نالہ ،لیاقت آباد ، ناظم آباد اور دیگر جگہوںکا دورہ کیا اور بذات ِ خود نالوں کی صورتحال کاجائزہ لیا ۔ یوسی چیئر مینز شاہد فرمان ، نعمان الیاس اور عمیر بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ سیف الدین ایڈووکیٹ نے دورے کے موقع پر کہا کہ ہر جگہ صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے ، نالے کچرے سے بھرے ہوئے ہیں ، ہر سال کروڑوں روپے کے اخراجات کے باوجود حالت تبدیل نہیں ہوئی ،نالوں کی فی الفور صفائی نہ کرائی گئی اور صورتحال بہتر نہ ہوئی تو سندھ حکومت و کے ایم سی کی نا اہلی کے باعث کراچی ڈوبنے کا خطرہ ہے ، یہ حال ہے کہ بعض جگہ تو کچرے کی تہہ اس قدر موٹی ہوگئی ہے کہ بچے اس پر کھیل رہے ہیں اور یہ بجائے خود ایک تشویش ناک امر ہے کہ اگر کسی جگہ کچرے کی تہہ کچھ کمزور ہو تو بچوں کے ڈوبنے کا خطرہ موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سندھ حکومت نے 41کروڑ روپے نالوں کی صفائی کے لیے جاری کیے تھے اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ ہر3 ماہ بعد نالوں کی صفائی کی جائے گی لیکن افسوس کہ بعض جگہ تو سال میں ایک دفع بھی صفائی نہیں کی گئی اور جہاں کی بھی گئی تو ادھوری چھوڑ دی گئی ۔ گزشتہ سال بارشوں کے بعد سنگین صورتحال میں جماعت اسلامی کے ٹائون اور یوسی چیئرمینوں نے اپنے وسائل سے بند نالے کھلوارہے تھے کہ پانی اتر سکے ،موجودہ سال پھر یہی خطرہ درپیش ہے کہ اگر صرف فوٹو سیشن اور میٹھے میٹھے بیانات پر ہی اکتفا کیا اور زیادہ بارش زیادہ پانی والے فلسفے کا بہانہ بنایاتو پھر ان کی حالت پر رویا ہی جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یوسی چیئر مینوں کی نگرانی میں فوری طور پر نالوں کی صفائی کا کام پورے شہر میں شروع کیا جائے جو پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے ، سندھ سرکار خدا کا خوف کرے ، اس نے شہریوں کو ہر طرح کی تکالیف اور مصیبتوں سے دوچار کر رکھا ہے ، اس معاملے پر تو کم از کم توجہ دے جو اس وقت تک ان کے ہاتھ میں ہے لیکن بارش زیادہ ہونے کے بعد ظاہر ہے صورت حال کنٹرول سے باہر ہوگی اور خطرہ ہے کہ کراچی ڈوب نہ جائے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نالوں کی کی صفائی

پڑھیں:

دیر، سوات میں موسم سرما کی پہلی برفباری، سردی کی شدت بڑھ گئی

دیر میں بارش اور ژالہ باری کے دوران اندھیرا چھا گیا جبکہ ندی نالوں میں طغیانی سے جی ٹی روڈ پر ٹریفک معطل ہوگیا۔ بارش سے بالائی علاقوں کی سڑکوں پر کٹاؤ کے بعد شہری گھروں میں محصور ہوگئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع دیر اور سوات میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش اور ژالہ باری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ دیر میں بارش اور ژالہ باری کے دوران اندھیرا چھا گیا جبکہ ندی نالوں میں طغیانی سے جی ٹی روڈ پر ٹریفک معطل ہوگیا۔ بارش سے بالائی علاقوں کی سڑکوں پر کٹاؤ کے بعد شہری گھروں میں محصور ہوگئے۔ بارش اور ژالہ باری سے کھڑی فصلوں اور میوہ جات کے باغات سمیت گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ شدید بارش سے بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا اور ضلع بھر کی بجلی منقطع ہوگئی۔ دوسری جانب، سوات میں بھی بارش اور ژالہ باری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔۔ مینگورہ شہر میں موسلادھار بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔

ڈبلیو ایس ایس سی کی ناقص کارکردگی ایک بار پھر بے نقاب ہوگئی، نالوں کی بروقت صفائی نہ ہونے کے باعث بند نالوں کا پانی سڑکوں پر آ گیا۔ بارش کا پانی سڑکوں پر بہنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بالائی علاقوں کالام، مہوڈنڈ، اتروڑ اور گبرال سمیت دیگر علاقوں میں موسم سرما کی پہلی برف باری سے موسم سرد ہوگیا۔ آسمانی بجلی گرنے سے چکدرہ میں 1 لاکھ 32 ہزار لائن میں فالٹ آ گیا، بجلی لائن میں فالٹ کے باعث مختلف علاقوں میں بجلی کی ترسیل معطل ہوگئی۔ واپڈا سوات کے مطابق بجلی بحالی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، بحالی میں کتنا وقت لگے گا اس حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ میں پروازوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا
  • جنوبی سوڈان میں بھوک کی سنگین صورتحال، 2026 میں 75 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ
  • دیر، سوات میں موسم سرما کی پہلی برفباری، سردی کی شدت بڑھ گئی
  • مائیکرو پلاسٹکس ہماری روزمرہ زندگی میں خاموش خطرہ بن گئے
  • دیر اور سوات میں موسلادھار بارش و ژالہ باری، سردی کی شدت میں اضافہ
  • دیر، سوات میں موسلادھار بارش اور ژالہ باری، سردی کی شدت بڑھ گئی
  • پاکستان میں دینی مدارس کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے، احسن اقبال
  • کراچی، ندی میں ڈوبنے والی خاتون ڈاکٹر کا ڈیڑھ ماہ بعد بھی سراغ نہ لگایا جاسکا
  • سکھر میں صفائی کا فقدان، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگ گئے، انتظامیہ غائب
  • کوٹری: صفائی کا عملہ غائب، شہر بھرمیں گندگی کے ڈھیر لگ گئے