data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

استنبول: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جارحیت سے عالمی امن کو خطرہ ہے۔

اسلامی تعاون تنظیم وزرائے خارجہ کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، پاکستان ایران کے دفاعی موقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ ایرانی خود مختاری پر حملہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، غزہ میں بھی اسرائیلی مظالم ناقابل برداشت ہوچکے ہیں۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں پر ظلم رکوانا امت مسلمہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے، پاکستان فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا، اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد شہید ہوچکے ہیں، غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو مختلف چیلنجز درپیش ہیں جن سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا وقت کی ضرورت ہے، اسلامو فوبیا کی روک تھام کے لیے ہم سب کو مل کر اقدامات کرنا ہوں گے۔

نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے حصے کا پانی روکنا کسی صورت قبول نہیں، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں، خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسرائیلی جارحیت کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے لیے

پڑھیں:

اسرائیلی محاصرہ توڑنے کیلیے عالمی صمود فلوٹیلا کی 13ویں کشتی تیونس سے روانہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تیونس: غزہ کی 18 سالہ اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کے لیے گلوبل صمود فلوٹیلا کی کوششیں تیز ہوگئیں، تیونس کے ساحلی شہر گمراتھ کی بندرگاہ سے فلوٹیلا کی 13ویں کشتی غزہ کی جانب روانہ ہوگئی،  اس موقع پر درجنوں شہریوں نے جمع ہو کر فلسطین کے حق میں نعرے لگائے، جن میں غزہ، وقار کی علامت ہے،ہم اپنی جان و خون قربان کریں گے فلسطین کے لیے اور فلسطین آزاد ہو، صیہونی باہر جائیں” جیسے نعرے شامل تھے۔

فلوٹیلا کی رکن جواہر شنہ نے بتایا کہ گزشتہ  روز فلوٹیلا کی 12 کشتیاں تیونس سے روانہ ہوچکی تھیں جبکہ ایک اور کشتی شام کے وقت روانہ ہوئی۔

گلوبل صمود فلوٹیلا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یونان کے جزیرے سیروس سے بھی چھ کشتیاں 26 یونانیوں اور 20 بین الاقوامی کارکنوں کے ہمراہ غزہ کی جانب روانہ ہوئی ہیں جو تیونس سے آنے والے فلیٹ کے ساتھ ملیں گی۔

بین الاقوامی کمیٹی برائے محاصرہ توڑنے کے مطابق تمام کشتیاں مالٹا کے قریب اکٹھی ہوں گی اور پھر غزہ کی ساحلی پٹی کی طرف ایک ساتھ بڑھیں گی،  یہ قافلہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا ہے جس کا مقصد نہ صرف اسرائیلی ناکہ بندی کو چیلنج کرنا ہے بلکہ غزہ کے عوام کے لیے امدادی سامان بھی پہنچانا ہے، جہاں بدترین قحط، بھوک اور بیماریوں نے وبائی صورتحال پیدا کردی ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج اکتوبر 2023 سے غزہ پر مسلسل بمباری کر رہی ہے جس میں اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے،  عالمی اداروں کے مطابق اسرائیلی حملوں اور مسلسل محاصرے نے غزہ کو ناقابلِ رہائش بنا دیا ہے اور انسانی بحران خوفناک شکل اختیار کر گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سردار عتیق احمد خان کی آل پارٹیز اجلاس میں شرکت اور خطاب
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ خطے میں امن و استحکام میں اہم کردار ادا کرے گا، شفقت علی خان
  • سعودی عرب سے معاہدہ ایک رات میں طے نہیں پا گیا، کئی ماہ لگے، اسحاق ڈار
  • اسرائیلی جارحیت؛ پاکستان کا اقوام متحدہ میں فوری غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
  • امریکا کی اسرائیل نوازی عیاں؛ چھٹی مرتبہ غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی
  • قطر کا اسرائیلی حملے پر آئی سی سی میں قانونی چارہ جوئی کا عندیہ
  • اسرائیلی محاصرہ توڑنے کیلیے عالمی صمود فلوٹیلا کی 13ویں کشتی تیونس سے روانہ
  • فلسطین کی آواز ہر فورم پر بلند کریں گے، ترک صدر کا اسرائیلی جارحیت پر اعلان
  • قطر پر اسرائیلی حملہ پاکستان ‘سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کا باعث بنا؟
  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار؛ اعلامیہ جی سی سی اجلاس