Daily Mumtaz:
2025-09-22@07:21:04 GMT

آبنائے ہرمز کی ممکنہ بندش سے کیا اثر پڑے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT

آبنائے ہرمز کی ممکنہ بندش سے کیا اثر پڑے گا؟

آبنائے ہرمز سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور ایران سے یومیہ تقریباً 21 ملین بیرل تیل دیگر ممالک کو پہنچایا جاتا ہے، ان ملکوں میں پاکستان، چین، جاپان، جنوبی کوری ، یورپ، شمالی امریکا اور دنیا کے دیگر ممالک شامل ہیں۔
آبنائے ہرمز مشرق وسطیٰ کے خام تیل پیدا کرنے والے ممالک کو ایشیا، یورپ، شمالی امریکا اور دیگر دنیا سے جوڑتی ہے، اس سمندری پٹی کے ایک طرف امریکا کے اتحادی عرب ممالک تو دوسری طرف ایران ہے۔
اس آبی گزرگاہ سے دنیا کے 20 فیصد تیل اور 30 فیصد گیس کی ترسیل ہوتی ہے، یہاں سے روزانہ تقریباً 90 اور سال بھر میں 33 ہزار بحری جہاز گزرتے ہیں۔
33 کلو میٹر چوڑی اس سمندری پٹی سے دو شپنگ لینز جاتی ہیں، ہر لین کی چوڑائی تین کلو میٹر ہے جہاں سے بڑے آئل ٹینکرز گزرتے ہیں۔
مجموعی عالمی تیل کی رسد کا پانچواں حصہ یعنی 20 فیصد اسی راستے سے جاتا ہے۔ آبنائے ہرمز سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور ایران سے یومیہ تقریباً 21 ملین بیرل تیل دیگر ممالک کو پہنچایا جاتا ہے ، دنیا میں سب سے زیادہ ایل این جی برآمد کرنے والا ملک قطر بھی اپنی برآمدات کے لیے اسی گزر گاہ پر انحصار کرتا ہے۔
آبنائے ہرمز کے ایک طرف خلیج فارس اور دوسری طرف خلیج عمان ہے، خلیج فارس کے اندر 8 ممالک ایران، عراق ، کویت، سعودی عرب بحرین، قطر، یو اے ای اور عمان موجود ہیں۔
دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین معیشت کی روانی کے لیے خلیج سے اپنی ضرورت کا آدھا تیل منگواتا ہے جبکہ جاپان یہاں سے 95 فیصد اور جنوبی کوریا 71 فیصد تیل اسی راستے سے درآمد کرتے ہیں۔ آبنائے ہرمز سے ہی یہ تینوں ممالک خلیجی ممالک کو گاڑیاں اور الیکٹرانک سامان کی ترسیل بھی کرتے ہیں۔
عالمی ماہرین کے مطابق اسرائیل کے ساتھ جاری جنگ اور امریکی حملوں کی صورت میں ایران آبنائے ہرمز کو ایک ٹرمپ کارڈ کے طور پر استعمال کرے گا، وہ بارودی سرنگیں بچھانے کے علاوہ آبدوزیں، اینٹی شپ میزائل اور جنگی کشتیاں تعینات کر سکتا ہے، نتیجہ یہ کہ تیل کا بحران پیدا ہو گا اور قیمتیں 130 ڈالر فی بیرل تک اوپر جا سکتی ہیں۔
دفاعی ماہرین کے مطابق آبنائے ہرمز صرف ایران کے لیے ایک چوک پوائنٹ ہی نہیں بلکہ دنیا کی لائف لائن ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس آبی گزر گاہ کی بندش کے نتائج ایران کے لیے خوفناک ہوں گے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ممالک کو کے لیے

پڑھیں:

اقوام متحدہ کی قرارداد کے بعد ایران کا ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا فیصلہ 

تہران: ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ اعلان ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کی جانب سے کیا گیا۔

روسی میڈیا کے مطابق یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے کی قرارداد مسترد کر دی۔ 

ایران کا مؤقف ہے کہ یورپی ممالک کی جانب سے نئی پابندیوں کے باعث اب آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون جاری رکھنا ممکن نہیں رہا۔

اگرچہ ایران نے تعاون ختم کرنے کا باضابطہ وقت نہیں بتایا، تاہم ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ خطے میں نئی کشیدگی کو جنم دے سکتا ہے۔

واضح رہے کہ جمعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کے حق میں صرف 4 ممالک نے ووٹ دیا، جبکہ 9 ممالک نے مخالفت کی، جس کے بعد قرارداد منظور نہ ہو سکی۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سعودی عرب تاریخی دفاعی معاہدہ...بدلتی دنیا پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے!!
  • ایران اور پاکستان کے درمیان ہفتہ وار پروازوں کو بڑھا کر 24 کر دیا گیا
  • ایران کا یورپی ممالک کو سخت انتباہ، جوہری ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کی دھمکی
  • اقوام متحدہ کی قرارداد کے بعد ایران کا ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا فیصلہ 
  • اقوام متحدہ کا بڑا فیصلہ، ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد
  • سلامتی کونسل کا بڑا فیصلہ، ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد
  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بڑا فیصلہ، ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد
  • سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد کر دی
  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیوں میں نرمی کی قرارداد مسترد کر دی
  • عالمی پانی کا نظام غیر مستحکم ہوگیا ، سیلاب اور خشک سالی کے خطرات میں مسلسل اضافہ ہورہاہے . عالمی موسمیاتی ادارہ