ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال ہمارے دفاع میں شامل نہیں ہے، ایرانی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے کہا ہے کہ امریکا نے ایران کے ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا لیکن اپنا دفاع جاری رکھیں گے اور اس جنگ میں بھی پہلی جنگوں کی طرح کامیاب ہوں گے لیکن ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال ہمارے دفاع میں شامل نہیں ہے۔
اسلام آباد میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے اسلام آباد میں پریس کلب میں امریکا اور اسرائیل کی طرف سے ایران پر حملے سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دی اور انہوں نے کہا کہ 13 جون کو امریکی وفد کے ساتھ مذاکرات طے تھے، اس کے باوجود اسرائیل نے بلااشتعال حملہ کیا اور ہمارے کمانڈرز، سائنس دانوں اور شہری آبادی کو شہید کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اسرائیل کی ناجائز حکومت نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے نیوکلیئر پروگرام پر حملہ کیا ہے، ہمارے ایٹمی پروگرام پر پہلے سے سخت مانیٹرنگ ہے، ناجائز صہیونی ریاست نے این پی ٹی کا ممبر ہونے کے باجود ایران پر حملہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سپریم لیڈر نے اعلان کیا کہ ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال ممنوع ہے، ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال ہمارے دفاع میں شامل نہیں ہے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ ہمارے اوپر حملہ غزہ اور فلسطین سے متعلق واضح مؤقف رکھنے پر کیا گیا، آج صبح امریکا نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا، افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے امریکا نے اسرائیل کی مدد کی ہے۔
رضا امیری مقدم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے دفاع کا پورا حق رکھتے ہیں اور ہم اپنا دفاع جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس جنگ میں بھی پہلی جنگوں کی طرح کامیاب ہوں گے، ہمیں مسلم امت کی حمایت حاصل ہے، دفاع اپنے اسلحے سے جاری و ساری ہے، ہمارا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لیے تھا جس سے بجلی اور ادویات پیدا کرنا تھا۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ طاقت ور ممالک طاقت کی زبان میں ہماری راہ میں رکاوٹ بنے ہیں، عمارات کو نقصان پہنچانے سے پروگرام رکے گا نہیں، ایران کا ایٹمی پروگرام آگے چلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکسان کے آرمی چیف اور ٹرمپ کی ملاقات پر تبصرہ نہیں کروں گا، ٹرمپ کو نوبل انعام دینا تاریخ کا عجیب واقعہ ہو گا، ٹرمپ امریکی کانگرس کی تجاویز پر بھی عمل نہیں کر رہا اور جنرل سلیمانی کو شہید کرنے میں بھی ٹرمپ کا ہاتھ تھا۔
ایک سوال پر ایرانی سفیر نے کہا کہ امریکا نے مغربی سمت سے حملہ کیا ہے، اسلامی ممالک کو اگر سپورٹ کرنا ہے تو غزہ کی کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جاسوس گرفتار ہونے کی تعداد کا علم نہیں ہے، شہریت کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا تاہم جاسوسی میں بعض ایرانی بھی تھے جن میں سے ایک ایرانی شہری کو آج سزائے موت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیلی جنگ کو خطے میں پھیلانا چاہتے ہیں، ہم چاہیں گے کہ جنگ کو کسی دوسرے اسلامی ممالک میں نہ پھیلنے دیا جائے، رجیم چینج بارے میں انقلاب کے بعد سے باتیں ہو رہی ہیں، رجیم چینج اور مذاکرات کی بات کی یہ دونوں خواہشات پوری نہیں ہو سکتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ایرانی سفیر پر حملہ کیا امریکا نے نہیں ہے
پڑھیں:
چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں۔امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ روس اور چین جوہری ہتھیاروں کے ٹیسٹ کرتے ہیں، شمالی کوریا اور پاکستان بھی تجربات کررہےہیں لیکن وہ جاکر کسی کو نہیں بتاتے۔
ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک بڑی دنیا ہے، آپ کو معلوم نہیں ہوتا کہ وہ کہاں ٹیسٹ کر رہے ہیں، وہ زمین کے نیچے ٹیسٹ کرتے ہیں جہاں لوگ نہیں جانتے کہ ٹیسٹ کے دوران کیا ہو رہا ہے، آپ کو زمین تھوڑی ہلتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔امریکی صدر نے انٹرویو میں کہا کہ اب ہمیں بھی ٹیسٹ کرنا ہوگا۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے امریکی فوج کو فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ کا حکم دیا تھا۔
ایسے شواہد موجود ہیں کہ بھارت اس بار سمندر کے راستے سے کوئی کارروائی کرسکتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
مزید :