ضیاء چشتی/ فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے فنڈ منیجر پائن برج کو 150 ملین ڈالر کے فراڈ میں ملوث قرار دے دیا ہے۔

عدالت نے 52 صفحات پر مشتمل ایک فیصلے میں لکھا کہ ٹی آر جی پاکستان کی انتظامیہ دھوکے سے کام کررہی تھی، برمودا میں واقع گرین ٹری ہولڈنگز کی ٹی آر جی کے حصص کی خریداری غیر قانونی تھی۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے 52 صفحات پر مشتمل فیصلے میں ٹی آر جی کو فوری طور پر بورڈ کے انتخابات کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

واضح رہے کہ موجودہ انتظامیہ نے بورڈ کے انتخابات 14 مئی 2025 سے غیرقانونی طور پر روکے ہوئے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے اپنے تاریخی فیصلے میں گرین ٹری ہولڈنگز کو ٹی آر جی پاکستان لمیٹڈ کو ٹیک اوور کرنے کی کوشش کو بھی روک دیا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا گیا کہ ٹی آر جی کے 30 فیصد حصص کو ٹی آر جی کا فنڈز استعمال کرتے ہوئے فنانس کیا گیا۔

یہ مقدمہ ٹی آر جی پی کے سابق سی اِی او اور بانی پاکستانی امریکن ضیاء چشتی نے ٹی آر جی پاکستان اور ٹی آر جی انٹرنیشنل کی مکمل ملکیت والی شیل کمپنی گرین ٹری لمیٹیڈ کے خلاف کیا تھا۔

مقدمہ اس تنازع کے گرد تھا کہ شیل کمپنی گرین ٹری لمیٹڈ ضیاء چشتی کے سابق کاروباری ساتھی محمد خیشگی، حسنین اسلم اور پائن برج انوسٹمنٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے دھوکہ دہی سے ٹی آر جی پاکستان کے فنڈز سے ٹی آر جی کے حصص خرید رہی تھی۔

کیس کے حقائق کے مطابق چیئرمین ٹی آر جی پاکستان محمد خیشگی اور سی اِی او، ٹی آر جی پاکستان حسنین اسلم 150 ملین ڈالر فراڈ کے ماسٹر مائنڈ تھے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق انہوں نے یہ عمل ہانگ کانگ میں واقع فنڈ منیجر پائن برج کے ٹی آر جی پاکستان کے بورڈ کے لیے دو نامزد افراد جان لیون اور پیٹرک میک گینس کے ساتھ مل کر کیا۔

عدالتی دستاویز کے مطابق خیشگی، اسلم، لیون اور میک گینس نے گرین ٹری کے نام سے ایک شیل کمپنی قائم کی جسے خفیہ طور پر کنٹرول کیا جاتا تھا۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ چاروں افراد نے ٹی آر جی پاکستان کے حصص خریدنا شروع کردئے تاکہ یہ لگے کہ گرین ٹری ٹی آر جی پاکستان کے فنڈز خود استعمال کررہی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چاروں افراد ایک فیصد سے بھی کم کا مالک ہونے کے باوجود کمپنی کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتے تھے۔

ضیاء چشتی 2021 میں ایک سابق ملازمہ کی طرف سے جنسی الزامات لگائے جانے کے بعد مستعفی ہوکر ٹی آر جی کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنا چاہتے تھے۔

برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے ضیاء چشتی پر جھوٹے الزمات لگانے کے سبب 13 مضامین میں معافی مانگی اور قانونی اخراجات و ہرجانہ بھی ادا کیا۔ اب خیال ہے کہ ٹی آر جی کے انتخابات کے بعد ضیا چشتی ٹی آر جی پاکستان کا کنٹرول سنبھال لیں گے

ضیا چشتی اور ان کا خاندان 30 فیصد حصص کا ملک ہونے کے سبب سب سے بڑا شئیر ہولڈر ہے، ٹی آر جی کے مسلسل خبروں میں رہنے کے سبب اس کے حصص کی قیمتوں میں آٹھ فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ٹی آر جی پاکستان کے ٹی آر جی کے ضیاء چشتی فیصلے میں کے حصص

پڑھیں:

ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے 2 سال میں دو لاکھ ایکڑ بنجر زمین بحال

اسلام آباد:

اپنے دوسرے سال میں ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے زراعت اور لائیو اسٹاک میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری اور پائیدار ترقی کو فروغ دیا گیا۔

بنجر زمین کو قابلِ کاشت بنانے کے عزم کے تحت دو لاکھ ایکڑ سے زائد بنجر زمین کی بحالی عمل میں لائی گئی۔ کاشتکاروں کی رہنمائی کے لیے ''لِمز پاکستان" ویب سائٹ اور سیٹلائٹ سے فصل کی نگرانی کا جدید نظام متعارف کرایا گیا۔

"گرین پاکستان انیشیٹو" کے ذریعے جدید تحقیق، ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور لائیو اسٹاک لیب کے ذریعے اسمارٹ اور پائیدار زراعت کا آغاز کردیا گیا ہے۔ 

مقامی اور عالمی سرمایہ کاروں سے اشتراک، وفاقی حکومت کی نگرانی میں "بی ٹو بی" ماڈل سے زراعت میں براہ راست سرمایہ کاری ممکن بنائی جارہی ہے۔

پچاس ہزار کینال کلومیٹر نہروں کی مرمت اور 15,300 میل طویل آبپاشی کے نیٹ ورک کی صفائی سے پانی کی منصفانہ ترسیل ممکن بنائی گئی۔ چھوٹے کسانوں تک براہ راست مالی رسائی ممکن بنانے کیلئے 1880 ارب روپے کے آسان زرعی قرض جاری کیے گئے۔

لائیو اسٹاک اور فشریز میں "جی سی ایل آئی" کے تحت جدید ٹیکنالوجی، آئی وی ایف، جینیاتی بہتری اور آبی زراعت کے منصوبے شروع کیے گئے جس میں چار سو ارب روپے کا زرعی ترقیاتی پیکج، کسان کارڈ، گرین ٹریکٹر، سولر پروجیکٹس اور 5 ارب کی جدید مشینری اسکیم شامل ہیں۔

اسمارٹ ایگری فارمز، گرین مالز اور ماڈل فارمز کا باقاعدہ افتتاح، ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور پریسیژن فارمنگ متعارف کرائی گئی۔ گوادر پورٹ کی اپ گریڈیشن، 250 ای روزگار مراکز، اور بلیو اکانومی سے 10 بلین ڈالر سالانہ آمدن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

 ایس آئی ایف سی کی موثر حکمت عملی سے پاکستان زرعی، لائیوسٹاک اور بلیو اکانومی میں جدید، خود کفیل اور برآمدات پر مبنی معیشت کی جانب گامزن ہورہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بٹلہ ہاؤس کی مسلم بستیوں پر اب بلڈوزر نہیں چلے گا، دہلی ہائی کورٹ کا فیصلہ
  • پاکستانی سفارتی مندوبین کا چین میں جِنکو سولر فیکٹری کا دورہ، گرین انرجی میں چین-پاکستان تعاون پر زور
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا آئندہ ہفتے کا ججز ڈیوٹی روسٹر جاری،6ڈویژن اور11سنگل بینچ دستیاب ہونگے
  • ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے 2 سال میں دو لاکھ ایکڑ بنجر زمین بحال
  • ججز سینارٹی کیس کو صدر کو بھیجنا آزاد عدلیہ کیخلاف سازش ہے، بلوچستان بار کونسل
  • ججز تبادلہ کیس کا فیصلہ
  • سندھ ہائی کورٹ نے گورنر ہاؤس کے دفاتر فوری کھولنے کا حکم دے دیا
  • سپریم کورٹ: مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی کی سماعت، وکیل سلمان اکرم راجا کے دلائل
  • جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کی مدت 30 نومبر تک بڑھادی