ڈاکٹر فاروق ستار کی سوشل میڈیا پر خود سے منسوب خط کی تردید
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
کراچی:
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے سوشل میڈیا پر اپنے نام سے منسوب ہونے والے ایک جھوٹے خط کی سختی سے تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا خط ان سے منسلک نہیں ہے اور اس کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں سوشل میڈیا پر چلنے والے خط کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔
انہوں نے ایم کیو ایم کے کارکنان کو تنبیہ کی کہ وہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں اور جھوٹے خطوط پر کان نہ دھریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ذمہ داران اور کارکنان اس طرح کے من گھڑت پروپیگنڈوں پر نظر رکھیں اور ان کی حقیقت کا پتا لگانے کی کوشش کریں۔
انہوں نے کارکنوں کو مشورہ دیا کہ وہ جعلی خطوط اور غیر مصدقہ خبروں کو شیئر کرنے سے پہلے ان کی تصدیق ضرور کریں تاکہ کسی بھی غلط فہمی یا تنازعہ سے بچا جا سکے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے اس بات پر زور دیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کا ہر کارکن پارٹی کی ساکھ کو اہمیت دے اور اس طرح کے جھوٹے اور غیر مصدقہ پیغامات کے اثرات سے خود کو بچائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر فاروق ستار سوشل میڈیا پر انہوں نے
پڑھیں:
دہلی یونیورسٹی میں داخلہ فارم سے اُردو کو ہٹانا آئین اور تہذیب پر حملہ ہے، ڈاکٹر نریش کمار
دہلی کانگریس کے سینیئر ترجمان نے کہا کہ اردو کو مذہب سے جوڑنا نہ صرف گمراہ کن ہے، بلکہ قصداً سماجی خیر سگالی کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش بھی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی یونیورسٹی کے انڈر گریجویٹ داخلہ فارم سے اُردو کو ہٹائے جانے اور مسلم کو مادری زبان کے طور پر شامل کئے جانے کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ اس تعلق سے سیاسی ردعمل کا سلسلہ بھی تیز ہوگیا ہے۔ دہلی کانگریس کے سینیئر ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے اس معاملے میں اپنا تلخ ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ محض تکنیکی غلطی نہیں، بلکہ آئین کے بنیادی جذبات اور ملک کی گنگا جمنی تہذیب پر براہ راست حملہ ہے۔ ڈاکٹر نریش کمار کا کہنا ہے کہ اردو کسی ایک مذہب کی نہیں بلکہ لاکھوں ہندوستانیوں کی زبان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اردو کو مذہب سے جوڑنا نہ صرف گمراہ کن ہے، بلکہ قصداً سماجی خیر سگالی کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش بھی ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ سے داخلہ فارم میں فوراً تصحیح کرنے، اس سنگین غلطی کے لئے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کرنے اور عوام سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس کمیٹی کے ترجمان نے واضح لفظوں میں کہا کہ پارٹی ملک کے تنوع اور آپسی بھائی چارہ کو نقصان پہنچانے والی ہر کوشش کی مخالفت کرتی رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس ہر اس سازش کے خلاف کھڑی رہے گی، جو ہندوستان کی یکجہتی اور مشترکہ وراثت کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔