نیویارک(اوصاف نیوز)ایرانی مندوب سعید ایراوانی نےسلامتی کونسل کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر امریکی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

سلامتی کونسل میں ایران کے مندوب سعید ایراوانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران پرامریکی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا لیکن امریکی حملے کا جواب دینے کے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ایرانی افواج کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ایران پر امریکا کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، امریکا کے الزامات کے سیاسی محرکات ہیں ان کی کوئی قانونی بنیاد نہیں، عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو سیاسی ہتھیار میں تبدیل کر دیا گیا جب کہ اسے جارحیت اور غیر قانونی اقدام کے طور پر استعمال کیا گیا۔

ایرانی مندوب سعید ایراوانی کا کہنا تھا کہ ایران پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے،ایران نےکئی بار امریکا کو جنگ سےدور رہنے کے لیے خبردار کیا تھا لیکن امریکا نے نیتن یاہو کے لیے اپنی سکیورٹی خطرے میں ڈال دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پُرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے حصول سے روکا جا رہا ہے، دنیا ایران کے خلاف طاقت کا مظاہرہ دیکھ رہی ہے، اسرائیلی جارحیت سے پورا خطہ غیرمحفوظ ہوچکا۔
’کھیل ختم نہیں ہوا،اسرائیل کو سرپرائز دینے کا سلسلہ جاری رہے گا،مشیر ایرانی سپریم لیڈرعلی شمخانی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مندوب سعید ایراوانی کہ ایران پر حملے کا کہا کہ

پڑھیں:

اضافی امریکی ٹیرف کے نفاذپر بھارت کا ردعمل سامنے آگیا

بھارت نے امریکا کی جانب سے روس سے تیل کی درآمدات پر اضافی 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے پر سخت اعتراض کیا ہے۔ بھارتی حکام نے اس اقدام کو غیر منصفانہ اور غیر معقول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی تیل کی درآمدات مارکیٹ کے اصولوں پر مبنی ہیں اور ان کا مقصد ملک کی 1.4 ارب کی آبادی کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا کا یہ اقدام انتہائی افسوسناک ہے، خاص طور پر اس وقت جب کئی دوسرے ممالک بھی اپنے قومی مفادات کے تحت ایسے اقدامات کر رہے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔ ان کارروائیوں کو نہ صرف غیر منصفانہ سمجھا گیا بلکہ یہ بھی کہا گیا کہ یہ کسی بھی لحاظ سے جائز نہیں ہیں۔ بھارتی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا کے فیصلے سے بھارت کے تجارتی تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں اور بھارت عالمی سطح پر اپنے مفادات کے دفاع کے لیے اقدامات جاری رکھے گا۔

یہ فیصلہ امریکی صدر کی جانب سے 30 جولائی کو باضابطہ طور پر اعلان کیا گیا تھا، جس میں بھارت پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کے ساتھ ساتھ روس سے مسلسل فوجی ساز و سامان اور تیل کی خریداری پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

بھارت نے اس پر وزارت خارجہ کے ذریعے سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور یورپی یونین نے 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد بھارت کو روسی تیل خریدنے کی ترغیب دی تھی تاکہ عالمی توانائی کی مارکیٹ میں استحکام قائم رکھا جا سکے۔

بھارت نے یہ مؤقف اپنایا کہ امریکا خود بھی روس سے مختلف اشیاء درآمد کرتا ہے، لہذا بھارت پر تنقید غیر منصفانہ ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق، امریکا آج بھی روس سے جوہری صنعت کے لیے یورینیم ہیگزا فلورائیڈ، الیکٹرک گاڑیوں کے لیے پیلڈیم، کھاد، اور دیگر کیمیکلز درآمد کر رہا ہے۔

بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ بھارت کے توانائی کے فیصلے صرف معیشت، صارفین کے مفادات، اور داخلی ضروریات کے تحت کیے جاتے ہیں، نہ کہ بیرونی دباؤ کے تحت۔ بھارت کا موقف بالکل واضح ہے۔

Post Views: 10

متعلقہ مضامین

  • ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
  • امریکی ٹیرف سے متعلق جواب قومی اسمبلی میں پیش
  • ایران امریکہ-پاکستان کی شراکت داری کے بارے میں کتنا فکرمند ہے؟
  • اضافی امریکی ٹیرف کے نفاذپر بھارت کا ردعمل سامنے آگیا
  • ایپل کا امریکا میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • ہیروشیما پر امریکی ایٹمی حملے کو 80 سال مکمل
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے  کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
  • ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی