ایران پر امریکی حملے کیخلاف جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے WhatsAppFacebookTwitter 0 23 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجا ب ڈاکٹرطارق سلیم نے کہا ہے کہ امر یکہ کا ایران پر حملہ براہ راست مسلم دنیا پر حملہ ہے،حکومت پاکستان کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل پرائز برائے امن کی نامزدگی کی سفارش افسوس ناک، قومی وقار کے منافی اور غلامانہ ذہنیت کا عکاسی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام میں اسرائیل کا سرپرست ہے، پوری پاکستان قوم ایرانی قیادت کے ساتھ کھڑی ہے

انھوں نے کہا ہم مسلم حکمرانوں پر مشتمل امریکہ کی چاکری کر نے والی انجمن غلامان امریکہ کو خبردار کرتے ہیں کہ بے حسی کی چادر اوڑنے کی بجائے وقت کے طاغوت کے خلاف اٹھا کھڑے ہوں، ایران کی قیادت نے جرات کے ساتھ دور حاضر کے یزید کو للکارا ہے، ایرانی قیادت کی جرات کو استقامت کو ایمانی غیرت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے امیر جماعت اسلامی پاکستان کی اپیل پر ملک بھر کی طر ح گجرات پر یس کلب کے سامنے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر تے ہو ئے کیا، اس موقع پر امیر جماعت اسلامی گجر ات انصر محمود دھول نے بھی خطاب کیا۔ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا امریکی بحری اڈے خطے میں پیش قدمی کررہے ہیں امریکا اسرائیل کو تمام جنگی سہولتیں دے رہا ہے،ایسے میں حکومت امن کے نوبل پرائز کے لیے نامزد کرنے کی بات کرنا افسوس ناک اور غلامانہ ذہنیت کا عکاس ہے، ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے لیے گورباچوف ثابت ہوگا امریکہ اور سپر طاقتوں کی جوتے کھانے کی تاریخی نئی نہیں ہے

انھوں نے کہا امریکہ افغانستان میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ آیا اور پھر قطر میں معاہدہ کر کے بھاگا، اس لیے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل دنیا کو آگ میں جھونک کر نوبل انعام مانگتے ہیں، نوبل انعام غنڈا گردی کر نے سے نہیں ملتا، امریکی صدر کا رویہ منافقت پر مبنی ہے جس پر ہر گز اعتماد نہیں کیا جا سکتا، وہ بھارت کے حامی اور غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں، انھوں نے کہا صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے اور اب ایران پر حملہ مسلم ممالک کے حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے، اگر اسرئیلی اور امریکہ کے خلاف متحد ہو کر اقدامات نہ کیے گئے تو ایک کے بعد ایک کی باری آئے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقائمقام چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ محکمہ کی کارکردگی کا جائزہ قائمقام چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ محکمہ کی کارکردگی کا جائزہ عالمی منڈی میں ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت میں 10سے 12فیصد اضافہ ہو گیا امریکی حملے کے بعد حکومت صدر ٹرمپ کیلئے نوبل انعام کی سفارش واپس لے،سینیٹ میں قرارداد جمع بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع، نوٹم جاری ایران پر امریکی حملے کے بعد آبنائے ہرمز میں 2سپر آئل ٹینکرز نے راستہ بدل لیا بانی پی ٹی آئی نے حکم دیا تو ایک منٹ میں اسمبلی ختم کردوں گا، علی امین گنڈا پور TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی امریکی حملے ایران پر

پڑھیں:

بھوک کا شکار امریکہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی بے حسی

اسلام ٹائمز: امریکہ کے محکمہ زراعت نے بھی حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ میں سالانہ غذائی عدم تحفظ کی رپورٹ کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنا بند کر دے گا۔ یہ رپورٹ واحد ایسا امریکی ذریعہ تھا جو مستقل طور پر بھوک اور غذائی عدم تحفظ کی نگرانی کرتا تھا۔ روزنامہ "یو ایس نیوز" نے آخر میں لکھا ہے کہ یہ زمان بندی نہ صرف مسئلے کے متعلق بے حسی ظاہر کرتی ہے بلکہ اس کے پیمانے کے بارے بھی لاعلمی برتی گئی ہے۔ جب کوئی حکومت بھوکے شہریوں کی گنتی بھی روک دے، تو یہ کوئی پالیسی نہیں بلکہ غفلت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ریاست ہائے متحدہ کی وفاقی حکومت کے بند ہونے کو ایک ماہ گزر چکا ہے، لاکھوں امریکی، جن میں بچے بھی شامل ہیں، اگر یہ صورتحال برقرار رہی اور خوراکی امداد ادا نہ کی گئی تو ممکن ہے بھوکے رہ جائیں۔ خبر رساں ادارہ تسنیم کے بین الاقوامی شعبے نے روزنامہ یو ایس نیوز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ تقریباً 42 ملین محتاج امریکی، جن میں 15 ملین سے زائد بچے شامل ہیں، اگر حکومت کی جانب سے خوراک کی امداد فراہم نہ کی گئی تو ممکن ہے یہ تمام لوگ بھوکے رہ جائیں۔

بچوں، بزرگوں اور مزدور خاندانوں کے لیے "اضافی غذائی معاونت کا پروگرام" (SNAP) کھو دینے کا مطلب تعطیلات کے موقع پر الماریوں اور فریجوں کا خالی ہوجانا ہے۔ یہ امدادی پروگرام پہلے فوڈ کوپن کے نام سے جانا جاتا تھا، ہر آٹھویں امریکی میں سے ایک اور لاکھوں مزدور گھرانوں کے لیے نجات کی ایک راہ نجات ہے۔ پچھلے سال جن بالغوں نے اضافی خوراکی امداد حاصل کی، ان میں تقریباً 70 فیصد فل ٹائم کام کرتے تھے، مگر پھر بھی خوراک خریدنے میں مشکل کا سامنا کرتے تھے۔ 

اس ہفتے 20 سے زائد ریاستوں نے وفاقی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کیا اور مطالبہ کیا کہ واشنگٹن نومبر کے جزوی فوائد کے لیے 6 بلین ڈالر کے ہنگامی بجٹ کو استعمال کرے۔ اگرچہ حکومت نے نومبر میں SNAP فوائد کی ادائیگی کے لیے دو وفاقی عدالتوں کے احکامات کی پیروی کی بھی، لیکن یہ ہنگامی فنڈز ایک مکمل ماہ کے SNAP فوائد کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں۔ ریاستوں کے لئے وفاق کی فراہم فنڈنگ کے بغیر آسانی سے SNAP فوائد برقرار نہیں رکھ سکتیں۔

وفاقی حکومت SNAP کے تمام (یعنی 100 فیصد) فوائد ادا کرتی ہے اور پروگرام کے نفاذ کے لیے انتظامی اخراجات ریاستوں کے ساتھ بانٹتی ہے۔ یہ اہتمام ان امریکی گھرانوں کے لیے مناسب ہوتا ہے جو اپنی ماہانہ آمدنی پر گزارا کرتے ہیں، حتیٰ کہ ایک ہفتے کی تاخیر بھی خوراک کے پیک حذف ہونے کا سبب بن سکتی ہے، جس کے بعد کوئی گنجائش باقی نہیں رہی، ممکنہ طور پر یہ فوائد بند ہو سکتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک بڑے اور خوبصورت بل سے متعلق نئی پابندیاں نافذ ہونے والی ہیں۔

یہ SNAP کے اہل ہونے کی شرائط کو محدود کریں گی۔ یہ تبدیلیاں تقریباً 4 ملین افراد کے ماہانہ غذائی فوائد کو ختم یا کم کر دیں گی۔ امریکہ پہلے اس صورتحال سے دوچار رہا ہے، مگر کبھی اس حد تک نہیں۔ ماضی کی بندشوں کے دوران وفاقی حکومت نے SNAP وصول کنندگان کو تحفظ فراہم کرنے کے طریقے نکالے اور تسلیم کیا کہ امریکیوں کو بھوکا رکھنا کبھی سیاسی سودے بازی کا مفید آلہ نہیں ہونا چاہیے۔ اس بار، ٹرمپ حکومت نے کہا ہے کہ وہ احتیاطی فنڈز یا کسی اور دستیاب ذریعہ کا استعمال کر کے فوائد فراہم نہیں کرے گی۔

 امریکہ کے محکمہ زراعت نے بھی حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ میں سالانہ غذائی عدم تحفظ کی رپورٹ کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنا بند کر دے گا۔ یہ رپورٹ واحد ایسا امریکی ذریعہ تھا جو مستقل طور پر بھوک اور غذائی عدم تحفظ کی نگرانی کرتا تھا۔ روزنامہ "یو ایس نیوز" نے آخر میں لکھا ہے کہ یہ زمان بندی نہ صرف مسئلے کے متعلق بے حسی ظاہر کرتی ہے بلکہ اس کے پیمانے کے بارے بھی لاعلمی برتی گئی ہے۔ جب کوئی حکومت بھوکے شہریوں کی گنتی بھی روک دے، تو یہ کوئی پالیسی نہیں بلکہ غفلت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • منعم ظفر نے سندھ ہائیکورٹ میں ای چالان میں بے ضابطگیوں و بھاری جرمانوں کیخلاف پٹیشن دائر کردی
  • جماعت اسلامی کی جانب سے ای چالان کیخلاف درخواست دائر کر رہے ہیں، منعم ظفر خان
  • جماعت اسلامی نے کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
  • امریکہ میں پروازوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا
  • امریکہ کا داعش کی سازش ناکام بنانے کا دعویٰ
  • پی ایف یو جے ورکرزکے زیر اہتمام صحافیوں کو درپیش سنگین صورتحال کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
  • رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب، ایک مختصر تجزیہ
  • چین امریکہ بھائی بھائی ، ہندوستان کو بائی بائی
  • چین کو تائیوان پر حملے کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • بھوک کا شکار امریکہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی بے حسی