یورپی یونین کی اعلیٰ سفارت کار نے کہا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی مشتبہ خلاف ورزیوں پر اپنی حکومت کے ساتھ تشویش کا اظہار کریں گی، کیونکہ برسلز میں ہونے والی بات چیت نے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں پر اثرانداز ہونے کے حوالے سے بلاک کے اندر تقسیم کی نشاندہی کی۔

کاجا کیلس نے کہا کہ ان کی ترجیح انسانی صورتحال کو بہتر بنانا ہے کیونکہ یورپی دارالحکومتوں میں وہاں اسرائیلی کارروائیوں پر تشویش پائی جاتی ہے۔

یورپی یونین کی سفارتی سروس نے ایک رپورٹ میں کہا کہ اس بات کے اشارے ملے ہیں کہ اسرائیل نے بلاک کے ساتھ اپنے تعلقات کو کنٹرول کرنے والے معاہدے کی شرائط کے تحت انسانی حقوق کی اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل کی وزارت خارجہ نے یورپی یونین کی رپورٹ کو ’’اخلاقی اور طریقہ کار کی ناکامی‘‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

کیلس نے یورپی وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اب میں اسرائیل کے ساتھ جائزے کے نتائج پر بات کروں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا مقصد زمینی صورتحال کو بدلنا اور انسانی امداد پہنچانے میں مدد کرنا ہے۔

کیلس نے مزید کہا کہ اگر کوئی بہتری نہیں آئی تو وہ جولائی میں اس مسئلے کو پھر اٹھائیں گی۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: یورپی یونین کہا کہ

پڑھیں:

حماس کی ٹرمپ کو خط کے ذریعے جنگ بندی کی بڑی پیشکش، خطے میں امن کی نئی امید

غزہ میں جاری جنگ کے دوران ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جو خطے میں پائیدار امن کی امید پیدا کر رہی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام ایک اہم خط بھیجا ہے، جس میں جنگ بندی کے بدلے قیدیوں کی رہائی کی پیشکش کی گئی ہے۔
 60 دن کی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی پیشکش
فاکس نیوز کے مطابق حماس نے تجویز دی ہے کہ اگر اسرائیل 60 دن کے لیے جنگ بندی پر رضامند ہو جائے تو وہ اپنے قبضے میں موجود نصف اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دے گی۔
رپورٹ کے مطابق یہ خط قطر کے پاس موجود ہے اور امکان ہے کہ رواں ہفتے کے اختتام پر صدر ٹرمپ کو پیش کیا جائے گا۔
حماس کی طرف سے ابھی باضابطہ دستخط نہیں
حماس نے اس خط پر ابھی تک باقاعدہ دستخط نہیں کیے، تاہم اس کی منظوری جلد دیئے جانے کا امکان ہے۔ اسی پیشرفت کی آزادانہ طور پر تصدیق اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے بھی کی ہے۔
 قطر کی ثالثی معطل، لیکن امید باقی
یاد رہے کہ قطر اس سے قبل اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ثالث کا کردار ادا کر رہا تھا، مگر اسرائیلی حملے میں دوحہ میں موجود حماس قیادت کو نشانہ بنائے جانے کے بعد قطر نے ثالثی کی کوششیں عارضی طور پر معطل کر دی تھیں۔
 یرغمالیوں کی موجودہ صورتحال
حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کر کے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔
حالیہ اطلاعات کے مطابق اب بھی 48 اسرائیلی یرغمالی حماس کی قید میں موجود ہیں، تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان میں سے تقریباً نصف ہلاک ہو چکے ہیں۔
لہٰذا مذاکرات کا ایک مقصد ان کی لاشوں کی واپسی کو بھی ممکن بنانا ہے۔
 ٹرمپ کا کردار اور اقوام متحدہ میں اہم اجلاس
یہ خط ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ میں ایک اہم اجلاس جاری ہے، جس کی میزبانی فرانس اور سعودی عرب کر رہے ہیں۔
اجلاس میں کم از کم 6 مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان متوقع ہے اور ایک متفقہ قرارداد بھی پیش کی جا سکتی ہے۔
امریکا اور اسرائیل کا اجلاس سے بائیکاٹ
اس تاریخی موقع پر امریکا اور اسرائیل نے حسبِ روایت اقوام متحدہ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا ہے، جو فلسطین کے حوالے سے ان کے سخت مؤقف کی عکاسی کرتا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • غزہ اور میڈ ان انڈیا
  • حماس کی ٹرمپ کو خط کے ذریعے جنگ بندی کی بڑی پیشکش، خطے میں امن کی نئی امید
  • فلسطین کے حق میں عالمی مظاہرے، ایتھنز میں اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ
  • لاہور،ٹریفک قوانین میں تبدیلیاں، سمری جلد کابینہ کو بھجوائی جائیگی
  • اسرائیل اور شام میں مذاکرات پر نیتن یاہو کا اہم بیان
  • بلاول بھٹو زرداری کا عالمی یومِ امن پر پیغام، اسرائیل و بھارت کی جارحیت روکنے کا مطالبہ
  • ’آج قطر، کل ترکیہ‘، کیا اسرائیل اگلا ہدف استنبول ہے؟
  • بھارت متنازعہ جموں و کشمیر میں عالمی قوانین، اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے، مقررین
  • سعودیہ ماضی کے اختلافات پس پشت ڈال کر ہمارے ساتھ نئے باب کا آغاز کرے‘ حزب اللہ
  • بھارتی حکومت کا سکھ یاتریوں کو روکنے کا اقدام انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار