عمران خان سیاسی لوگوں کو آگے لے کر آئیں، فواد چودھری
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سیاسی لوگوں کو آگے لے کر آئیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بیرون ملک میں بیٹھی ہے، تحریک انصاف کو نہیں چلا پا رہی، ہم اور کارکن عدالتوں میں کیسز کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم نے 9 مئی کے بعد سختیاں برداشت کی ہیں موجودہ قیادت نہیں کرسکتی، اگر موجودہ قیادت ہوتی تو وہ جوتی چھوڑ کر بھاگ جاتے، بانی پی ٹی آئی سے
گزارش کرتا ہوں کہ سیاسی لوگوں کو آگے لے کر آئیں۔ فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ اس وقت پاکستان کے عوام کا کھڑا ہونا ضروری ہے، ایران میں رجیم چینج بڑا نقصان ہوگا، ہمیں ہر صورت میں اپنے ایرانی دوستوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فواد چودھری
پڑھیں:
اگر دوبارہ ایران اسرائیل جنگ ہوئی تو اسرائیل باقی نہیں رہیگا، ملیحہ محمدی
تجزیہ کار نے کہا کہ بہت سے مغربی ماہرین نے تسلیم کیا کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ایران کا ہاتھ اوپر ہی تھا، ایران واحد ملک ہے جو تل ابیب اور حیفہ کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے میں کامیاب رہا۔ اسلام ٹائمز۔ بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں سیاسی تجزیہ کار ملیحہ محمدی نے ایران میں قومی سلامتی کے فقدان اور غیر ملکی خطرات کے مقابلے میں ملک کی بے بسی کے بارے میں برطانوی نیوز نیٹ ورک کے معاندانہ دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ ایران کی جو تصویر پیش کر رہے ہیں وہ مسخ شدہ اور غیر حقیقت پسندانہ ہے، ایران کی قومی سلامتی کسی بھی طرح خطرے کی زد نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے 12 روزہ جنگ میں کھل کر اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا، بہت سے مغربی ماہرین نے تسلیم کیا کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ایران کا ہاتھ اوپر ہی تھا، ایران واحد ملک ہے جو تل ابیب اور حیفہ کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے میں کامیاب رہا، یہاں تک کہ ایک اسرائیلی اہلکار نے اعتراف کیا کہ میں یہ نہیں بتا سکتا تھا کہ یہ تل ابیب ہے یا غزہ۔ دوسری جانب حیرت کی بات ہے کہ بی بی سی ایران کی بے بسی کی بات تو کرتا ہے لیکن اسرائیل کی مایوسی اور بربادی کے پورے دنیا میں ہونیوالے چرچوں سے چشم پوشی کرتا ہے، اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک بار پھر 12 روزہ جنگ چھڑ جاتی ہے تو یہ تواٹل ہے کہ اسرائیل باقی نہیں رہے گا لیکن ایران باقی ریہگا۔