Islam Times:
2025-06-24@21:04:34 GMT

عزاداری میں نیت کی اہمیت 

اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT

عزاداری میں نیت کی اہمیت 

اسلام ٹائمز: عزاداری میں ریاکاری (یعنی دوسروں کو دکھانے کے لیے عمل کرنا) ایک سنگین گناہ ہے جو اعمال کو ضائع کر دیتا ہے، عزادار کو ہمیشہ اپنی نیت کو خالص رکھنا چاہیئے اور کسی بھی عمل میں شہرت، تعریف یا دنیاوی منفعت کی خواہش سے بچنا چاہیئے، امام حسینؑ کی عزاداری وہی ہے جس کا ہدف کربلا والوں جیسا ہو اور مجلس وہی ہے جو اسلام کی عظمتوں کے دفاع کیلئے ہو۔ تحریر: علامہ حسن رضا باقر 

اسلام میں کسی بھی عمل کی قبولیت کا دارومدار نیت پر ہوتا ہے۔ یہ اصول عزاداری پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ عزاداری صرف رسومات کی ادائیگی کا نام نہیں بلکہ ایک با مقصد اور قلبی عبادت ہے۔ ایک عزادار کی نیت ہی اس کے عمل کو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں قابل قبول بناتی ہے۔
 نیت کا مفہوم 
نیت دل کے اس ارادے کو کہا جاتا ہے جس کے تحت انسان کوئی عمل انجام دیتا ہے۔ عزاداری کے تناظر میں، نیت سے مراد وہ باطنی مقصد ہے جس کیلئے ایک شخص عزاداری میں شامل ہوتا ہے۔ یہ نیت خالص اللہ کی رضا، امام حسینؑ سے محبت، اور ان کے پیغام کو سمجھنے اور پھیلانے کی ہونی چاہیے۔
 عزاداری کی نیت کے اہم پہلو 
عزادار کی نیت میں درج ذیل پہلوؤں کا شامل ہونا ضروری ہے:
* خلوص نیت (قربتہ الی اللہ):
عزاداری کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ یہ صرف اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کے لیے ہو، نہ کہ ریاکاری، ناموری، یا دنیاوی فوائد کے لیے۔ اگر نیت میں اخلاص نہ ہو تو عمل کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، اس کی کوئی قدر و قیمت نہیں رہتی۔
* امام حسینؑ سے محبت و عقیدت:
 عزاداری کا بنیادی مقصد امام حسینؑ اور شہدائے کربلا کی قربانی کو یاد کرنا اور ان سے گہری محبت کا اظہار کرنا ہے۔ یہ محبت صرف زبانی دعوے تک محدود نہ ہو، بلکہ دل کی گہرائیوں سے ہو۔
* پیغام کربلا کو سمجھنا اور پھیلانا: 
عزادار کی نیت میں یہ بھی شامل ہونا چاہیئے کہ وہ امام حسینؑ کے قیام کے حقیقی مقصد کو سمجھے۔ امام حسینؑ کا مقصد دین اسلام کی بقا، عدل و انصاف کا قیام، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر تھا.

عزادار کی نیت یہ ہو کہ وہ بھی ان مقاصد کو اپنی زندگی میں اپنائے اور ان کے پیغام کو دوسروں تک پہنچائے۔
* گریہ و زاری کا مقصد:
آنسو بہانا صرف رنج و غم کا اظہار ہی نہیں، بلکہ یہ گناہوں سے توبہ اور اللہ کی بارگاہ میں عاجزی کا ذریعہ بھی ہے۔ عزادار کی نیت یہ ہو کہ اس کے آنسو اس کے دل کی صفائی کا باعث بنیں اور اسے امام حسینؑ کی شفاعت کا اہل بنائیں۔
* ظالم کے خلاف کھڑا ہونا:
عزاداری کا ایک اہم مقصد مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت کا درس دینا ہے۔ عزادار کی نیت یہ ہو کہ وہ اپنی زندگی میں ظلم کے خلاف کھڑا ہو اور حق کا ساتھ دے۔
* امام زمانہ (عج) سے وابستگی:
عزاداری ہمیں وقت کے امام (امام زمانہ عج) کی یاد دلاتی ہے اور ان کے ظہور کے لیے تیاری کا ذریعہ بنتی ہے۔ ایک عزادار کی نیت میں امام زمانہ (عج) کے ظہور کی دعا اور ان کے نصرت کے لیے آمادگی بھی شامل ہونی چاہیے۔
 ریاکاری سے پرہیز 
عزاداری میں ریاکاری (یعنی دوسروں کو دکھانے کے لیے عمل کرنا) ایک سنگین گناہ ہے جو اعمال کو ضائع کر دیتا ہے۔ عزادار کو ہمیشہ اپنی نیت کو خالص رکھنا چاہیئے اور کسی بھی عمل میں شہرت، تعریف یا دنیاوی منفعت کی خواہش سے بچنا چاہیئے۔ امام حسینؑ کی عزاداری وہی ہے جس کا ہدف کربلا والوں جیسا ہو اور مجلس وہی ہے جو اسلام کی عظمتوں کے دفاع کیلئے ہو۔ عزاداری کے ہر رکن اور ہر عمل سے معرفتِ پروردگار حاصل ہونی چاہیئے اور عزادار کا ہر عمل خدا کی رضا کے لیے ہونا چاہیئے۔ اگر ہماری عزاداری میں یہ نیتیں شامل ہوں گی تو نہ صرف ہمارے اعمال قبول ہوں گے بلکہ ہم حقیقی معنوں میں امام حسینؑ کے پیروکار بن سکیں گے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عزادار کی نیت اور ان کے نیت میں کے لیے وہی ہے

پڑھیں:

قطر میں ایران کے میزائل حملے کا ہدف امریکی فوجی اڈہ کیا اہمیت رکھتا ہے؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران نے امریکی بمباری کے جواب میں قطر میں واقع امریکی فوجی اڈے “العُدید ایئربیس” پر میزائل حملہ کر دیا ہے۔ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی میزائلوں نے العُدید ایئربیس کو نشانہ بنایا۔

حملے سے کچھ دیر قبل قطر نے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جب کہ تین روز قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکا نے العُدید اڈے سے اپنے 40 جنگی طیارے منتقل کر دیے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق، العُدید ایئربیس قطر کے دارالحکومت دوحہ کے جنوب مغرب میں واقع ہے اور 60 ایکڑ پر محیط یہ اڈہ مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کا ایک مرکزی عسکری مرکز ہے۔

یہ ایئربیس تقریباً 10 ہزار سے زائد امریکی اور اتحادی افواج کی میزبانی کرتی ہے اور امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کا فارورڈ ہیڈکوارٹر بھی یہیں قائم ہے۔ یہ اڈہ 1996 میں قطر اور امریکا کے درمیان دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت قائم کیا گیا تھا۔

العُدید بیس عراق، شام اور افغانستان میں امریکا کی فضائی کارروائیوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور یہاں B-52 بمبار طیاروں سمیت دیگر بڑے جنگی طیاروں کے لیے خصوصی رن وے بھی موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • قطر میں ایران کے میزائل حملے کا ہدف امریکی فوجی اڈہ کیا اہمیت رکھتا ہے؟
  • آبنائے ہرمز کی اہمیت کیا ہے اور اسے ماضی میں کب کب بند کیا گیا؟
  • چین، بنگلہ دیش، پاکستان کے نائب وزرائے خارجہ اجلاس کا مقصد کسی تیسرے فریق کو نشانہ بنانا نہیں، چینی وزارت خارجہ
  • مشرق وسطیٰ میں جنگ یا امن؟ فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ایران کو خبردار کردیا
  • امریکی صدر نے ایران میں سیاسی قیادت کی تبدیلی کا عندیہ دے دیا
  • کوہاٹ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام عالمی حالات و استقبال محرم کانفرنس
  • پاراچنار، پیش امام فدا مظاہری کی سرپرستی اور علمدار فیڈریشن کے زیراہتمام سیمینار کا انعقاد
  • آبنائے ہرمز کی کیا اہمیت ہے اور عالمی معیشت پر اس کی ممکنہ بندش سے کیا اثر پڑے گا؟
  • محرم کے حوالے سے ایم ڈبلیو ایم جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس