وزیراعلی علی امین 11 کروڑ کے چائے بسکٹ کھا گئے ، اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا اسمبلی کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
پشاور (ممتاز نیوز) خیبر پختونخوا میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد نے ضمنی بجٹ پر بحث کے دوران انکشاف کیا کہ وزیراعلیٰ گیارہ کروڑ روپے کے چائے بسکٹ کھا گئے، دو سو چالیس ارب روپے عیاشیوں میں خرچ کیے گئے ، یہ لوگ گڈ گورننس کی بات کرتے ہیں ، یہ اعداد وشمار ویب سائٹس پر موجود ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد نے ضمنی بجٹ پر بحث کے دوران گزشتہ مالی سال کے اخراجات پر ایوان میں بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں 11 کروڑ روپے کے بسکٹ کھائے گئے۔
اپوزیشن لیڈر خیر پختونخوا نے انکشاف کیا کہ کل سرکاری ملازمیں کا احتجاج تھا، 240 ارب روپے کا ضمنی لے کرانا کیا بہتر کارکردگی ہے۔
ڈاکٹرعباد کا کہنا ہے کہ آپ نے جو بجٹ تھا اس کا کیا ہوا یہ 240 ارب عیاشیوں میں خرچ کی ہے۔۔ کرنٹ بجٹ میں بھی ایک ارب 90 کروڑ زیادہ خرچ کئے۔
اپوزیشن لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعلی ہاؤس کا خرچہ ایک ارب 50 کروڑ ہے جبکہ پنجاب کا ایک ارب 40 کروڑ ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پی آئی اے میں مفت، رعایتی ٹکٹوں کی بندربانٹ کا انکشاف، قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان
کراچی:پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) میں مفت اور رعایتی ٹکٹوں کی بندر بانٹ کا انکشاف ہوا ہے، جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو صرف 6 برسوں میں مفت اور رعایتی ٹکٹوں کی مد میں 9 ارب 43کروڑ روپے کا خسارہ ہوا۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق 6 برسوں کے دوران دو لاکھ 58 ہزار سے زائد مفت ٹکٹس دیے گئے، اس دوران ایک لاکھ 16ہزار سے زائد ٹکٹس 95 فیصد رعایت پر دیے گئے۔
اسی طرح مفت اور رعایتی ٹکٹس 2011سے 2016 کے درمیان جاری ہوئے، 2011 میں 58 ہزار 861 اور 2012 میں 51ہزار692 مفت ٹکٹس دیے گئے، 2013 میں 56 ہزار815 اور 2014 میں 43 ہزار 77، 2015 میں 21 ہزار816 اور 2016 میں 26 ہزار729 مفت ٹکٹس دیے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک لاکھ 16ہزار سے زائد ٹکٹس پر 95 فیصد رعایت ایسے افراد کو دی گئی جو پی آئی اے کے ملازم بھی نہیں تھے،کرایوں میں رعایت چیئرمین یا ایم ڈی کی منظوری کے بغیر دی گئی اور متعدد یاد دہانیوں کے باوجود 2023 تک اس معاملے پر اجلاس بھی طلب نہیں کیا گیا۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں پی آئی اے میں مفت ٹکٹوں کی پالیسی فوری ختم کرنے کی سفارش کر دی ہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق 2018 میں سپریم کورٹ کے حکم نامے کے بعد مفت ٹکٹس بالکل بند ہیں، مذکورہ ٹکٹس ایجنٹ انسینٹو اسکیم کے تحت ٹریول ایجنٹس کو زیادہ سیلز کی ترتیب دینے کے لیے جاری کیے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ آڈٹ پیرا 9 سال پرانا ہے اور ان پر ڈی اے سی کا اجلاس متعلقہ وزارت بلاتی رہتی ہے، اتنے پرانے آڈٹ پیرا کو دوبارہ اٹھایا جانا کسی خاص حلقے کی جانب سے دباؤ ڈالنے کی ایک کوشش ہے۔