گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے لیے 12 ارب روپے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
وفاقی حکومت نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پراجیکٹ کے لیے 12 ارب روپے کی منظوری دے دی ہے، منصوبے میں ایک اسپتال، سڑک، اسکول اور پارک شامل ہیں۔
وفاقی وزیر سمندری بحری امور جنید انور چوہدری کی زیر صدارت گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے منصوبے کے بارے میں ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں گڈانی میں جدید اور ماحول دوست شپ بریکنگ یارڈ کی ترقی کے لیے 12 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کی نجی پورٹ ٹرمینل پر کارروائی، غیرقانونی شپ بریکنگ کا انکشاف
اس موقع پر وفاقی وزیر جنید انور چوہدری نے کہا کہ موجودہ شپ بریکنگ یارڈ کو ماڈل گرین یارڈ میں تبدیل کیا جائے گا، جس کا مقصد جدید انفراسٹرکچر، ماحولیاتی تحفظ اور بہتر حفاظتی معیارات پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت ایک 30 بیڈ اسپتال، 32 کلومیٹر سڑک، اسکول اور پارک کی تعمیر کی جائے گی تاکہ مقامی کمیونٹی کی معاونت کی جا سکے۔ اس کے علاوہ، مزدور کالونیاں اور صاف پانی کی فراہمی کی سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی تاکہ شپ یارڈ کے مزدوروں کی کام کی اور رہائشی حالات کو بہتر بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی ٹرالنگ نے سمندری حیات کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، وزیراعلی بلوچستان
ان کا کہنا تھا کہ گڈانی یارڈ کی جدید کاری سے سالانہ 1.
یہ منصوبہ نہ صرف ماحولیاتی فوائد کے لحاظ سے اہم ہے بلکہ مقامی معیشت اور ورکرز کی زندگی میں بھی بہتری لانے کا باعث بنے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news جنید انور چوہدری سمندری امور فنڈز منظور گڈانی شپ بریکنگ یارڈ وفاقی وزیرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جنید انور چوہدری وفاقی وزیر کے لیے
پڑھیں:
وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج طلب، 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی کابینہ سے ستائیسویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری آج متوقع ہے، جس کے لیے وزیرِاعظم شہباز شریف نے کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ارکان کو ترمیمی مسودے پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی، جس کے بعد کابینہ سے اس کی منظوری لی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کا مسودہ آج ہی سینیٹ کے اجلاس میں بھی پیش کیا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ترمیم سے متعلق اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لے لیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وفد سے ملاقات میں وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ ایم کیو ایم کے بلدیاتی مسودے کی تجاویز کو 27ویں آئینی ترمیم میں شامل کیا جائے گا، جس پر ایم کیو ایم نے ترمیم کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ انتخابات کے بعد بننے والی مقامی حکومتوں کو مالی، انتظامی اور سیاسی اختیارات دیے جائیں، ان کی مدت چار سال مقرر کی جائے اور آئندہ انتخابات نگران سیٹ اپ کے تحت کرائے جائیں۔