پاکپتن ڈسٹرکٹ اسپتال میں ایک ہفتے کے دوران 20 بچے جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکپتن: ڈسٹرکٹ اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں ایک ہفتے کے دوران20 بچوں کی جانیں چلی گئیں۔ ان میں 15 نومولود بھی شامل تھے، 7 بچوں کی ہلاکت پر بنائی گئی انکوائری کمیٹی نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا، اسپتال کے ڈاکٹرز اور نرس پر مشتمل کمیٹی نے اموات کو طبعی قرار دے دیا۔
پاکپتن ڈسٹرکٹ اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں ایک ہفتے کے دوران 20 معصوم بچوں کی ہلاکت نے علاقے میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ ان میں سے 15 نومولود بچے تھے، جن کی موت پر اہلِ خانہ اور مقامی کمیونٹی شدید غم و غصے کا شکار ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے 7 بچوں کی ہلاکتوں کے بعد ان واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں اسپتال کے ڈاکٹرز اور نرسز شامل تھے۔
کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں ان اموات کو طبی وجوہات سے منسوب کرتے ہوئے ’طبی نوعیت‘ کا قرار دیا ہے، لیکن اس فیصلے نے مزید سوالات کو جنم دیا ہے اور نیا ’پنڈورا باکس‘ کھول دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے مسلسل مندی: غیر یقینی حالات نے سرمایہ کاروں کو پریشان کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے کے دوران بھی مندی کا سلسلہ برقرار رہا جب کہ غیر یقینی صورتحال نے مجموعی طور پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بری طرح متاثر کیا۔
ہفتے کے دوران مارکیٹ کے چار کاروباری سیشن مندی کی لپیٹ میں رہے جبکہ صرف آخری سیشن میں معمولی تیزی دیکھی گئی۔
گزشتہ ہفتے کے دوران انسٹیٹیوشنز اور میوچل فنڈز کی جانب سے بڑے پیمانے پر حصص کی فروخت جاری رہی جس سے مارکیٹ میں دباؤ بڑھا۔
اپ سائیڈ پرافٹ ٹیکنگ کے باعث اتار چڑھاؤ کے بعد مارکیٹ مجموعی طور پر مندی کی لپیٹ میں آگئی۔ بھارت سے متصل سرحدی علاقوں میں فوجی مشقوں سے بڑھتی کشیدگی اور افغان جانب سے اشتعال انگیزی نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید کمزور کیا۔
لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے غیر تسلی بخش مالیاتی نتائج کے باعث بھی حصص فروخت کا رجحان نمایاں رہا جب کہ کچھ مثبت خبروں ، جیسے دسمبر تک پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کی تکمیل اور آئی ایم ایف سے اگلی قسط کی منظوری کی توقعات کے باوجود سرمایہ کار محتاط دکھائی دیے۔
مارکیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق مجموعی سرمایہ کاری میں 2 کھرب 74 ارب 80 کروڑ روپے سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد مارکیٹ کی مجموعی مالیت گھٹ کر 182 کھرب 86 ارب 83 کروڑ 37 لاکھ روپے کی سطح پر آگئی۔
کاروباری ہفتے کے اختتام پر 100 انڈیکس 2,038.83 پوائنٹس کی کمی کے بعد 159,692.90 پوائنٹس پر بند ہوا۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق اسٹاک مارکیٹ کا رجحان آئندہ ہفتے بھی غیر یقینی سیاسی اور علاقائی حالات، خصوصاً بھارت و افغانستان کی صورتحال اور آئی ایم ایف کی پیش رفت پر منحصر ہوگا۔